منصور مکرم
محفلین
یارا جو کرتا ہے تو آرمی کے سائے تلے کرئے گا۔ یہ بڑے بڑے جرنیلوں سے تعلقات و رشتہ داریاں اور انکے ساتھ کاروباری شراکت کس دن کیلئے ہیں۔
الیکشن فوج ہی کو کروانے چاہئیں پاکستان جیسے ممالک میں۔ شہریوں کا تو کوئی بھروسہ نہیں کس کس طریقے سے دھاندلی کر کے اپنی مند پسند سیاسی جماعت کو جتوا دیں۔ فوج کم از کم غیر جانبدار یعنی قوم پرست تو ہوگی۔ ہماری زیادہ تر جماعتیں تو برادری پرستی، زبان پرستی، اور علاقہ پرستی سے باہر ہی نہیں آتیں۔ پہلے ہم ایک قوم بن جائیں، اسکے بعد الیکشن کیلئے فوج کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ جہاں تک پولیس کا سوال ہے تو اسکے لئے سارا پولیس کلچر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔یہ ایک دو کرپٹ پولیس والوں کے ٹراسفر سے کرپٹ نظام پولیس ختم نہیں ہو سکتا!ویسے گل شرم والی ہے کہ حالات اتنے خراب ہیں کہ آرمی کی زیر نگرانی الیکشن کرانے پڑ رہے ہیں کیا پیغام جائے گاجی عالمی برادری کو
ویسے اک کام اگر کردیا جائے تو لاکھوں کا ایک کام ہو کہ یہ پولیس کو سرے سے ختم کر دیا جائے اور پھر ضرورت کے مطابق نئے سرے پولیس کا محکمہ تشکیل دیا جائے
چل بھئی ووٹ کرائیں ان کے
پرنٹگ پریس کا پہرہ دیتے ہوئے پاکستانی جوان
تیری گلی میں سجدے کر کے ہم نے عبادت گاہ بنا دی کیوں بتاؤں ؟ یہ لوگ پھر مجھے گندہ کریں گےسب چھوڑیں یہ بتائیں اس طرح کے حلیے والے جوان عام سپاہی ہیں یا الگ کوئی فورس ہے؟
یہ فوج کا کام نہیں ہے فوج باہر ہو گی یہ اپنے سویلینز سے پوچھیں وہ اندر کیا کریں گے فوج کا کام امن امان اور پر امن انتخابات ہیں نا کہ دھاندلیاں روکنا اندر جا کریار کوئی ایم کیو ایم کے جوانوں کی ڈیپلائننٹ بھی دکھا دے۔ ویسے یہ جوان کوئیک رسپانس تو اس وقت کر سکیں گے نا جب کوئی واقعی گڑ بڑ ہو گی اگر پرسکون ماحول میں بھیا لوگ ٹھپے پر ٹھپا لگاتے رہیں گے تو ان غریب جوانوں کو پتہ کیا لگنا ہے؟
تیری گلی میں سجدے کر کے ہم نے عبادت گاہ بنا دی کیوں بتاؤں ؟ یہ لوگ پھر مجھے گندہ کریں گے
ہیں ہیں ہیں؟؟؟