پاکستان بمقابلہ انڈیا! اذلان شاہ کپ

دو برس قبل چمپئنز لیگ کے سیمی فائنل میں پاکستان نے انڈیا کو شکست دی تھی- جسکے بعد جشن میں قومی کھلاڑیوں نے نازیبا حرکات کا مظاہرہ کیا تھا- تب یار لوگوں نے ہاکی اور کھلاڑیوں کو خوب داد بخشی -
بندے نے اسوقت عرض کی تھی مصاحبو یہ چار دن کی چاندنی بھی نہیں ہے- لیکن یار لوگ کہنے لگے "تینوں کدی کوئی چیز چنگی وی لگی اے"
ان صاحبین کے لئے عرض کہ ہن آرام جے-
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
دو برس قبل چمپئنز لیگ کے سیمی فائنل میں پاکستان نے انڈیا کو شکست دی تھی- جسکے بعد جشن میں قومی کھلاڑیوں نے نازیبا حرکات کا مظاہرہ کیا تھا- تب یار لوگوں نے ہاکی اور کھلاڑیوں کو خوب داد بخشی -
بندے نے اسوقت عرض کی تھی مصاحبو یہ چار دن کی چاندنی بھی نہیں ہے- لیکن یار لوگ کہنے لگے "تینوں کدی کوئی چیز چنگی وی لگی اے"
ان صاحبین کے لئے عرض کہ ہم آرام جے-

آپ کا کہنا ٹھیک ہے۔

ویسےاُن دنوں فضا کافی تناؤ والی تھی اور کھلاڑیوں کو کئی طرح سے تنگ کیا گیا تھا جس کے ری ایکشن میں یہ سب ہوا تھا۔
 

زیک

مسافر
Western_Mustangs_men's_hockey.jpg
 
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ایگزیکٹو سیکریٹری میرے ذاتی دوستوں میں سے ہیں، کوئی دو گھنٹے بعد ان سے ملاقات متوقع ہے، اج فیر اُدی خیر نہیں جے۔:boxing:
 
آپ کا کہنا ٹھیک ہے۔

ویسےاُن دنوں فضا کافی تناؤ والی تھی اور کھلاڑیوں کو کئی طرح سے تنگ کیا گیا تھا جس کے ری ایکشن میں یہ سب ہوا تھا۔
بھائی اسکا سب سے خوبصورت جواب فتح تھی- ان حرکتوں سے جیت کا مزہ کرکرا ہی ہوا- اگر اس جیت کے بعد ایسے بیان دینے کہ "بھارت سے جیتنا ہی مقصد تھا" کی بجائے جرمنی سے فائنل میچ پر توجہ دی جاتی اور جیتا جاتا تو- تو مزید کچھ کہنے یا کرنے کہ ضرورت ہی نہیں تھی- اور شائد ٹیم اولمپک کے لئے کوالیفائی بھی کر لیتی-
 

محمداحمد

لائبریرین
بھائی اسکا سب سے خوبصورت جواب فتح تھی- ان حرکتوں سے جیت کا مزہ کرکرا ہی ہوا- اگر اس جیت کے بعد ایسے بیان دینے کہ "بھارت سے جیتنا ہی مقصد تھا" کی بجائے جرمنی سے فائنل میچ پر توجہ دی جاتی اور جیتا جاتا تو- تو مزید کچھ کہنے یا کرنے کہ ضرورت ہی نہیں تھی- اور شائد ٹیم اولمپک کے لئے کوالیفائی بھی کر لیتی-

متفق ہوں۔
 

یاز

محفلین
بھائی اسکا سب سے خوبصورت جواب فتح تھی- ان حرکتوں سے جیت کا مزہ کرکرا ہی ہوا- اگر اس جیت کے بعد ایسے بیان دینے کہ "بھارت سے جیتنا ہی مقصد تھا" کی بجائے جرمنی سے فائنل میچ پر توجہ دی جاتی اور جیتا جاتا تو- تو مزید کچھ کہنے یا کرنے کہ ضرورت ہی نہیں تھی- اور شائد ٹیم اولمپک کے لئے کوالیفائی بھی کر لیتی-

بالکل درست فرمایا جناب۔ میں اکثر 2005 کی ایشیز سیریز کے آخری ٹیسٹ میچ کی مثال دیا کرتا ہوں کہ کیسے عظیم دماغ ولے کھلاڑی ایک آدھ میچ یا سیریز کو اپنے دماغ پہ سوار نہیں کرتے۔

کسی ایک کو دماغ پہ سوار کرنے کا طویل مدتی نقصان ہی ہوا کرتا ہے، چاہے وہ میچ جیت ہی کیوں نہ جائیں۔
 
بالکل درست فرمایا جناب۔ میں اکثر 2005 کی ایشیز سیریز کے آخری ٹیسٹ میچ کی مثال دیا کرتا ہوں کہ کیسے عظیم دماغ ولے کھلاڑی ایک آدھ میچ یا سیریز کو اپنے دماغ پہ سوار نہیں کرتے۔

کسی ایک کو دماغ پہ سوار کرنے کا طویل مدتی نقصان ہی ہوا کرتا ہے، چاہے وہ میچ جیت ہی کیوں نہ جائیں۔
کونسی والی مثال بھائی ذرا دہرانا تو؟
ویسے ایک ہی صورتحال کا سامنا مجھے اس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مین بنگلہ دیش کیخلاف فتح کے بعد بھی کرنا پڑا۔
جسکا غصہ بعد میں مجھ پر "یار لوگوں" نے لنکا کی شکست،اور انڈیا کی سیمی فائنل میں ہار کے بعد نکالا۔

ویسے فتح کا جشن منانا کوئی معیوب بات نہیں لیکن کوئی کارگردگی بھی تو ہو۔
شائد آپ کو چمپئینز ٹرافی کی اس کارگردگی کا پس منظر معلوم ہو ۔
اسمیں 8 ٹیمز تھیں جن کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔گروپ میچ جو بھی حال سبھی ٹیمز نے بعد میں ناک آؤٹ مرحلہ کھیلنا تھا۔
اور ہمیں گروپ میچز میں دو میں شکست اور ایک ڈرا تھا۔پھر کوارٹر فائنل میں نیدرلینڈ اور سیمی فائنل میں انڈیا کیخلاف تک لگ گیا۔

ویسے آپس کی بات میں آج تک اس جینئیس دماغ کی کھوج میں جس نے وہ فارمیٹ تشکیل دیا۔
 

arifkarim

معطل
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ایگزیکٹو سیکریٹری میرے ذاتی دوستوں میں سے ہیں، کوئی دو گھنٹے بعد ان سے ملاقات متوقع ہے، اج فیر اُدی خیر نہیں جے۔:boxing:
یہ نون لیگیوں کے ہر قومی ادارے میں دوست کیسے نکل آتے ہیں :silent3:
نجم سیٹھی کی بھی کافی اچھی سیٹنگ ہے نون لیگ سے۔ بس پاناما نے نخرے کرنے شروع کر دئے ہیں۔
 

یاز

محفلین
کونسی والی مثال بھائی ذرا دہرانا تو؟

ایک بار پھر دہرائے دیتا ہوں جناب۔
قصہ یوں ہے کہ آسٹریلیا ایک طویل عرصے (شاید 1989) سے انگلینڈ کو ایشیز میں پچھاڑتا چلا آ رہا تھا۔ 2005 کی ایشیز میں صورتحال یوں بنی کہ پہلے 4 میچز کے بعد انگلینڈ کو 1-2 کی برتری حاصل تھی۔ پانچویں میچ کو جیت کر آسٹریلیا سیریز برابر کر سکتا تھا اور سابقہ سیریز میں جیت کی بدولت ایشیز کو اپنے پاس رکھنے کا حقدار بھی ٹھہرتا۔ لیکن پانچویں میچ کے دوسرے اور تیسرے دن بارش نے میچ کا خاصا وقت برباد کر دیا۔ میچ کے دوسرے دن صورتحال کچھ یوں تھی انگلینڈ پہلی اننگز میں 373 رنز کر کے آؤٹ ہو چکا تھا۔ اب آسٹریلیا کو پہلی اننگز میں لمبا سکور کرنے کی ضرورت تھی اور بارش سے ضائع شدہ وقت اور مزید متوقع بارش کو دیکھتے ہوئے تیز رنز کرنے کی ضرورت تھی۔ لیکن ابھی آسٹریلیا کے اوپنرز ہی کھیل رہے تھے کہ خراب روشنی کی وجہ سے امپائرز نے بیٹسمینوں کو کھیل روکنے کی آفر کی (اب ترمیم شدہ قانون کے مطابق امپائر بیٹسمین سے نہیں پوچھتے، بلکہ خراب روشنی کی وجہ سے کھیل خود ہی روک دیتے ہیں)۔ اب چونکہ وقت کا ضیاع آسٹریلیا کے خلاف جاتا تو ہیڈن اور لینگر نے کپتان رکی پونٹنگ سے پوچھا کہ کیا کریں۔
جناب رکی پونٹنگ کا ویژن چیک کریں کہ اس نے سندیسہ بھیجا کہ
It is just another match. take bad light offer and come out
یعنی کہ بھائی ٹینشن کس چیز کی۔ یہ فقط ایک میچ ہی ہے۔ کیوں کسی چیز کو دماغ پہ سوار کر رہے ہو۔
نتیجتاََ میچ ڈرا ہوا۔ آسٹریلیا 16 سال بعد ایشیز ہار گیا۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ آسٹریلین کرکٹ اور آسٹریلین کرکٹ کا مستقبل جیت گئے۔

اب اسی چیز کو ہمارے کھلاڑیوں کی بڑے میچز (یعنی فائنلز اور ورلڈکپ وغیرہ) میں کارکردگی کے تناظر میں دیکھیں اور سمجھنے کی کوشش کریں کہ کیوں بڑے میچ کا بخار ہمارے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو پستی کی اتھاہ گہرائیوں میں جا پھینکتے ہیں۔
 
آخری تدوین:
Top