یاز
محفلین
آپ شائد مشہور امریکی مفکر "بفٹ رئیسانی " کا قول بھول گئےکہ
"ہاکی، ہاکی ہوتی ہے،آئس پر ہو یا گھاس(نقلی) پر۔"
بخدا! ہم بھی یہی کہا چاہتے تھے۔
آپ شائد مشہور امریکی مفکر "بفٹ رئیسانی " کا قول بھول گئےکہ
"ہاکی، ہاکی ہوتی ہے،آئس پر ہو یا گھاس(نقلی) پر۔"
ہاکی کی ایک قسم فلور بال یہاں اسکینڈینیویا میں بہت مقبول ہے:"ہاکی، ہاکی ہوتی ہے،آئس پر ہو یا گھاس(نقلی) پر۔"
بھائیہاکی کی ایک قسم فلور بال یہاں اسکینڈینیویا میں بہت مقبول ہے:
اسی سے متعلق کرک انفو کی ایک مختصر رپورٹ اس لنک پہ ملاحظہ کی جا سکتی ہے۔ایک بار پھر دہرائے دیتا ہوں جناب۔
قصہ یوں ہے کہ آسٹریلیا ایک طویل عرصے (شاید 1989) سے انگلینڈ کو ایشیز میں پچھاڑتا چلا آ رہا تھا۔ 2005 کی ایشیز میں صورتحال یوں بنی کہ پہلے 4 میچز کے بعد انگلینڈ کو 1-2 کی برتری حاصل تھی۔ پانچویں میچ کو جیت کر آسٹریلیا سیریز برابر کر سکتا تھا اور سابقہ سیریز میں جیت کی بدولت ایشیز کو اپنے پاس رکھنے کا حقدار بھی ٹھہرتا۔ لیکن پانچویں میچ کے دوسرے اور تیسرے دن بارش نے میچ کا خاصا وقت برباد کر دیا۔ میچ کے دوسرے دن صورتحال کچھ یوں تھی انگلینڈ پہلی اننگز میں 373 رنز کر کے آؤٹ ہو چکا تھا۔ اب آسٹریلیا کو پہلی اننگز میں لمبا سکور کرنے کی ضرورت تھی اور بارش سے ضائع شدہ وقت اور مزید متوقع بارش کو دیکھتے ہوئے تیز رنز کرنے کی ضرورت تھی۔ لیکن ابھی آسٹریلیا کے اوپنرز ہی کھیل رہے تھے کہ خراب روشنی کی وجہ سے امپائرز نے بیٹسمینوں کو کھیل روکنے کی آفر کی (اب ترمیم شدہ قانون کے مطابق امپائر بیٹسمین سے نہیں پوچھتے، بلکہ خراب روشنی کی وجہ سے کھیل خود ہی روک دیتے ہیں)۔ اب چونکہ وقت کا ضیاع آسٹریلیا کے خلاف جاتا تو ہیڈن اور لینگر نے کپتان رکی پونٹنگ سے پوچھا کہ کیا کریں۔
جناب رکی پونٹنگ کا ویژن چیک کریں کہ اس نے سندیسہ بھیجا کہ
It is just another match. take bad light offer and come out
یعنی کہ بھائی ٹینشن کس چیز کی۔ یہ فقط ایک میچ ہی ہے۔ کیوں کسی چیز کو دماغ پہ سوار کر رہے ہو۔
نتیجتاََ میچ ڈرا ہوا۔ آسٹریلیا 16 سال بعد ایشیز ہار گیا۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ آسٹریلین کرکٹ اور آسٹریلین کرکٹ کا مستقبل جیت گئے۔
اب اسی چیز کو ہمارے کھلاڑیوں کی بڑے میچز (یعنی فائنلز اور ورلڈکپ وغیرہ) میں کارکردگی سے تناظر میں دیکھیں اور سمجھنے کی کوشش کریں کہ کیوں بڑے میچ کا بخار ہمارے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو پستی کی اتھاہ گہرائیوں میں جا پھینکتے ہیں۔
ایک بار پھر دہرائے دیتا ہوں جناب۔
قصہ یوں ہے کہ آسٹریلیا ایک طویل عرصے (شاید 1989) سے انگلینڈ کو ایشیز میں پچھاڑتا چلا آ رہا تھا۔ 2005 کی ایشیز میں صورتحال یوں بنی کہ پہلے 4 میچز کے بعد انگلینڈ کو 1-2 کی برتری حاصل تھی۔ پانچویں میچ کو جیت کر آسٹریلیا سیریز برابر کر سکتا تھا اور سابقہ سیریز میں جیت کی بدولت ایشیز کو اپنے پاس رکھنے کا حقدار بھی ٹھہرتا۔ لیکن پانچویں میچ کے دوسرے اور تیسرے دن بارش نے میچ کا خاصا وقت برباد کر دیا۔ میچ کے دوسرے دن صورتحال کچھ یوں تھی انگلینڈ پہلی اننگز میں 373 رنز کر کے آؤٹ ہو چکا تھا۔ اب آسٹریلیا کو پہلی اننگز میں لمبا سکور کرنے کی ضرورت تھی اور بارش سے ضائع شدہ وقت اور مزید متوقع بارش کو دیکھتے ہوئے تیز رنز کرنے کی ضرورت تھی۔ لیکن ابھی آسٹریلیا کے اوپنرز ہی کھیل رہے تھے کہ خراب روشنی کی وجہ سے امپائرز نے بیٹسمینوں کو کھیل روکنے کی آفر کی (اب ترمیم شدہ قانون کے مطابق امپائر بیٹسمین سے نہیں پوچھتے، بلکہ خراب روشنی کی وجہ سے کھیل خود ہی روک دیتے ہیں)۔ اب چونکہ وقت کا ضیاع آسٹریلیا کے خلاف جاتا تو ہیڈن اور لینگر نے کپتان رکی پونٹنگ سے پوچھا کہ کیا کریں۔
جناب رکی پونٹنگ کا ویژن چیک کریں کہ اس نے سندیسہ بھیجا کہ
It is just another match. take bad light offer and come out
یعنی کہ بھائی ٹینشن کس چیز کی۔ یہ فقط ایک میچ ہی ہے۔ کیوں کسی چیز کو دماغ پہ سوار کر رہے ہو۔
نتیجتاََ میچ ڈرا ہوا۔ آسٹریلیا 16 سال بعد ایشیز ہار گیا۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ آسٹریلین کرکٹ اور آسٹریلین کرکٹ کا مستقبل جیت گئے۔
اب اسی چیز کو ہمارے کھلاڑیوں کی بڑے میچز (یعنی فائنلز اور ورلڈکپ وغیرہ) میں کارکردگی سے تناظر میں دیکھیں اور سمجھنے کی کوشش کریں کہ کیوں بڑے میچ کا بخار ہمارے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو پستی کی اتھاہ گہرائیوں میں جا پھینکتے ہیں۔
خاصی غیر معقول بات ہے۔ میں نے تو آج تک ن لیگ کا ووٹ نہیں دیایہ نون لیگیوں کے ہر قومی ادارے میں دوست کیسے نکل آتے ہیں
جی بالکل یاد آیا۔ لنکا والوں نے گھٹیا اپروچ اختیار کی۔ اور پاکستان نے موقع سے خوب فائدہ اٹھایا۔ سرفرازوں، مصباحوں اور ہمنوا نے خوب خوب رنز سمیٹے اور بیڈ لائٹ ہونے سے پہلے پہلے میچ جیت لیا۔ایک ڈب سمیش بہت مشہور ہے جس کی ٹیگ لائن ہے کہ
"نہیں چاہئیے بس سننے آئی تھی"۔
بس کچھ ایسا ہی ایدھر بھی حال ہے۔ مثل معلوم تھی،اور یاد بھی لیکن صرف آپ سے توصیف پونٹنگ سننی تھی۔
ویسے ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ شارجہ میں 302 رنز بنانے تھے اور لنکا والے تقریباََ انے ہوئے پھرتے تھے۔ تب مجھے ان پر بڑی تپ چڑی۔
اور اسکے بعد حالیہ انگلینڈ سیریز میں ایک موقع پر مصباح بھائی کو موسم نے بچا لیا تھا۔ تب لنکا پر تنقید کرنے والے پاک کی حمد و ثناء میں مصروف ہو گئے۔
وغیرہ وغیرہ
کافی سے زیادہ گھٹیا تھی۔عمومی لنکن اسپورٹس مین شپ سے یکسر ہٹ کر۔جی بالکل یاد آیا۔ لنکا والوں نے گھٹیا اپروچ اختیار کی۔ اور پاکستان نے موقع سے خوب فائدہ اٹھایا۔ سرفرازوں، مصباحوں اور ہمنوا نے خوب خوب رنز سمیٹے اور بیڈ لائٹ ہونے سے پہلے پہلے میچ جیت لیا۔
ویژن ویژن ہوتا ہے بھائی۔ اس کا جیت ہار سے زیادہ تعلق نہیں ہے۔ میں اسی پوائنٹ کو تو ہائی لائٹ کر رہا ہوں کہ ویژن نے سیریز ہروا دی، لیکن کرکٹ کو جتوا دیا۔ویسے برسبیل تذکرہ کہنا چاہونگا کہ رکی صاحب کا ویژن اتنا بھی بڑا نہیں تھا۔مارک ٹیلر اور اسٹیووا کی کاوشوں سے انہیں ٹیم ہی ایسی مل گئی تھی کہ کسی ویژن کی ضرورت ہی نہ تھی۔
اور شائد پونٹنگ واحد کپتان جنہوں نے تین مرتبہ ایشیز سیریز ہاری۔
یہ کیسا ویژن ہے جسمیں آپ ملک کو ہی ہروا دو- سکندر بخت ٹائپ کمنٹویژن ویژن ہوتا ہے بھائی۔ اس کا جیت ہار سے زیادہ تعلق نہیں ہے۔ میں اسی پوائنٹ کو تو ہائی لائٹ کر رہا ہوں کہ ویژن نے سیریز ہروا دی، لیکن کرکٹ کو جتوا دیا۔
یہ کیسا ویژن ہے جسمیں آپ ملک کو ہی ہروا دو- سکندر بخت ٹائپ کمنٹ
تفنن برطرف ایک دفعہ کراچی میں بھی انگلینڈ کیخلاف ایسا ویژن دیکھایا گیا تھا- اسپر کیا کہینگے-؟اگر یاد ہو تو-
مطلب صحیح ہو گیا-جی بالکل یاد ہے۔ وہ نیشنل سٹیڈیم پہ پاکستان کی پہلی شکست تھی۔ مجھے اس میچ میں مالِ کثیر بنائے جانے کا کافی شبہ ہے۔
میں سمجھا نہیں۔مطلب صحیح ہو گیا-
گورا کرے تو ویژن معصوم ہموطن کریں تو مال کثیر است شست- مانا آپ کینگرووز کی الفت میں رسوا لیکن اس شہر میں آپ جیسے دیوانے ہزاروں ہیں- آپ کو پتا ہی ہم کس قدر مہمان نواز قوم بس اسی کا مظاہرہ کیا تھا-
بقول خادم اعلی کرکٹوی شریف
ایسے ویژن کو میں نہیں مانتا
میں نہیں جانتاوغیرہ وغیرہ
میں سمجھا نہیں۔
آپ دو مختلف باتوں کو مکس کر رہے ہیں شاید۔ رکی پونٹنگ والے واقعے کی اس میچ یا سری لنکا والے میچ سے کیا مماثلت؟
بلکہ دیکھا جائے تو دونوں واقعات ایک دووسرے کے الٹ ہیں۔ ایک میں بیڈ لائٹ لے کر میچ کو خود پہ طاری نہ کرنے کا پیغام دیا گیا۔
دوسرے دونوں (یعنی کراچی اور شارجہ) میچز میں بیڈ لائٹ کے پیچھے چھپنے کی ناکام کوشش کی گئی۔
مماثلت یوں تو کچھ بھی نہیں۔
لیکن بیڈ لائٹ کے ذکر سے دونوں میچز یاد آ گئے تو تذکرہ کر دیا۔
دوسرا کچھ یوں بھی ہے جب ٹیسٹ کرکٹ کے اصول و ضوابط کے مطابق بیڈ لائٹ میں میچ روک دیا جاتا۔
لیکن ان دونوں مواقعوں پر فلڈ لائٹس چلا کر میچ پورا کیا گیا۔ کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟؟
مصاحبو اور عزیز ہموطنو آج ملائیشیا نے بھی گرین شرٹ کو ایک صفر سے شکست دے دی-