محمد وارث
لائبریرین
یہی بات ستر اور اسی کی دہائی میں ون ڈے کرکٹ کی مقبولیت کے وقت کہی گئی تھی لیکن ٹیسٹ کرکٹ اپنی جگہ موجود ہے اور ون ڈے کرکٹ (پچاس اوور) کی اپنی بقا اس وقت خطرے میں ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں حکمت عملیاں تبدیل ہوتی رہتی ہیں اور موجودہ انگلش ٹیم بھی یہی کچھ کر رہی ہے۔ ایک وقت تھا کہ آسٹریلوی ٹیم اپنی طاقت کے بل بوتے پر ٹیسٹ میچ تین چار دن میں ختم کر دیتی تھی سو آسٹریلین بورڈ نے تحریک چلا دی کہ ٹیسٹ میچز چار دن کے ہونے چاہئیں لیکن وہ وقت گزر گیا، انگلینڈ کا بھی یہ مار دھاڑ والا دور بہت چلا تو ایک دہائی سے آگے نہیں جائے گا۔ٹیسٹ کرکٹ کو آرٹ کہا جاتا ہے اور اس آرٹ کو کرکٹ کا موجد انگلینڈ تہس نہس کر رہا ہے ، شاید مستقبل میں ٹی ٹونٹی کرکٹ ہی باقی رہ جائے ، جس طرز کی کرکٹ انگلینڈ نے کھیلی ہے وہ کرکٹ تو پہلے ون ڈے ورلڈ کپ میں سنیل گواسکر کو بھی شرما گئی ہو گی جنہوں نے ساٹھ اوور کھیل کر چھتیس رنز ناٹ آؤٹ کے ساتھ بیٹ کیری کیا تھا ۔