کیا بھائی بھائی میں اتنا تضاد ہوتا ہے؟
ایک بھائی کی اپنی ٹیم کے لیے چمکتا ہوا ستارہ ثابت ہوا تو دوسرا بھائی اپنی ٹیم کے لیے نحوست کا بھنڈار ثابت ہوا ،
فواد رانا کو عمر اکمل کے نام سے اتنی چڑ ہو گئی ہے کہ ان سے پوچھا گیا کیا 2019 کے پی سی ایل میں آپ کمران اکمل کو لینا چاہیں گے؟ تو فواد رانا کی آنکھوں میں آنسو آ گئے اور زوردار آواز میں چلائے نہیں پوچھا گیا کیوں تو کہتے ہیں اگرچہ کامران اکمل نے اس پی سی ایل میں بیسٹ پرفارمنس دی ہے لیکن جب بھی کامران اکمل کا نام آئے گا مجھے عمر اکمل کی یاد آ جائے گی اور اگر عمر اکمل کی یاد آ گئی تو مجھے پچھلے دو پی سی ایل یاد آ جایا کر گئے،
رانا صاحب کہتے ہیں میں تے قسمے میں تے جتن دے پیسے دیندا سی عمر اکمل نو پر اس بندے نے منوں ہی ذلیل کروا چھوڑیا اے