ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 212 ہوگئی
ویب ڈیسک منگل 17 مارچ 2020
محکمہ صحت پنجاب نے میواسپتال لاہور میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کی ہلاکت کی تردید کردی
لاہور: ملک میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 212 ہوگئی ہے جبکہ حکام نے میو اسپتال میں کورونا وائرس کے مریض کی ہلاکت کی تردید کردی ہے۔
ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ سندھ اور پنجاب میں مزید 27 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ جس کے بعد ملک میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 212 ہوگئی۔
سندھ میں مزید 5 افراد میں کورونا کی تصدیق
ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 172 ہوگئی ہے۔
پنجاب میں بھی کورونا وائرس کے وار
پنجاب میں بھی کورونا وائرس کے مزید 5 کیس سامنے آگئے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان میں 376 افراد قرنطینہ میں ہیں، 42 مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کیےہیں جن میں سے 5 مثبت آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے 6 کیسز ہیں، ایک مریض میو اسپتال لاہور میں زیر علاج ہے۔ مزید 48 ٹیسٹس کی رپورٹ آنے والی ہے۔ عوام کو کورونا وائرس سے متعلق صورتحال سے آگاہ رکھیں گے، عوام موجودہ صورتحال کو چھٹی نہ سمجھیں، یہ مجبوری ہے،عوام ان دنوں میں صرف ضرورت کےلیے گھروں سے باہر نکلیں،سیر تفریح نہ کریں۔
ہلاکت کی تردید
محکمہ صحت نے لاہور کے میو اسپتال میں زیرعلاج کورونا کے مشتبہ مریض کے دم توڑنے کی خبر کی تردید کی ہے۔ 50 سالہ عمران کا تعلق حافظ آباد سے تھا جو گزشتہ دنوں بیرون ملک سے واپس لوٹا تھا اور 14 روز قرنطینہ میں گزارے تھے۔
عمران کو گزشتہ رات تشویش ناک حالت میں میو اسپتال لایا گیا تھا، اسے آئی سی یو میں رکھا گیا مگر وہاں وینٹی لیٹر کی سہولت نہیں تھی جس کے بعد وہ آج انتقال کرگیا۔
ابتدائی اطلاعات سامنے آئیں کہ اس کی ہلاکت کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئی تاہم محکمہ صحت نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مریض کی ہلاکت کورونا سے نہیں بلکہ جگر خرابی کی وجہ سے ہوئی۔
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق عمران ایران نہیں بلکہ مسقط سے واپس لوٹا تھا۔ شک کی بنیاد پر اس کا کورونا وائرس کا نمونہ لیا گیا، جو منفی آیا تھا، جگر خرابی کی وجہ سے ڈاکٹروں نے اسے میو ہسپتال بھیجا جہاں وہ دم توڑ گیا۔
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے بھی کہا ہے کہ عمران کی ہلاکت کورونا وائرس کیوجہ سے نہیں ہوئی اور پنجاب میں وائرس کے مریضوں کی تعداد 8 ہے، تمام مریضوں کو دستیاب سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
ذخیرہ اندوز اللہ کی پکڑ میں آئیں گے
وزیر صحت کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ماسکس،ہینڈ سینیٹائزر اور کٹس مہنگے داموں فروخت کرنے سے باز رہیں،گراں فروش اور ذخیرہ اندوز حکومت اور اللہ کی پکڑ میں آئیں گے۔ ایک روپے کی چیز100روپے میں بیچنے والے سن لیں، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے، اللہ تعالیٰ خود غرض افراد کو سخت سزا دیتا ہے ۔ زندگی اور موت کے فیصلے آسمان پر ہوتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی،یہ جنگ بھی جیتیں گے،کورونا وائرس پر سیاست نہیں کریں گے۔
منبر اور امام اہم کردار ادا کرسکتے ہیں
اپنی ٹوئٹ میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کورونا سے بچاؤ اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے میڈیا آگاہی کے ذریعے کلیدی کردار سرانجام دے رہا ہے جو لائق تحسین ہے۔ اس چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لئے میڈیا کو اپنا شراکت دار سمجھتے ہیں۔ موجودہ صورتحال میں افراتفری اور ہیجان سے بچنا ضروری ہے۔ زیادہ باخبر رہنا ہے تاکہ اتحادویکجہتی سے اس وائرس کا مقابلہ کیا جاسکے۔میڈیا کا سارے عمل میں کلیدی کردار ہے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ بیماری کی علامات، اس کے ممکنہ علاج اور بچاؤ کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کریں تاکہ ہم سب اپنا اور ایک دوسرے کا خیال رکھ سکیں، خود اس بیماری سے محفوظ رہیں اور اپنے پیاروں کو بھی اس وباء سے بچا سکیں ۔افواہوں پر کان ہرگز نہ دھریں۔ مسجد کا منبر اور امام کی آواز اس بین الاقوامی چیلنج سے مقابلے کیلئے ہراول دستے کا کردار ادا کر سکتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی مولانا طارق جمیل سے ملاقات اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس اہم قومی فریضہ میں علماء کے مرکزی کردار کیلئے وزارت مذہبی امور کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔