سید عاطف علی
لائبریرین
عالمی شرح اموات تقریبا ہزار فی یوم تک چل رہی ہے ۔ ورلڈ میٹر کے مطابق۔ اللہ خیر کرے ۔
اب ان کو بندہ کیسے سمجھائے کہ اصل مسئلہ پیدا کرنے والا حصہ "تبلیغی" نہیں بلکہ "اجتماع" ہے۔ وائرس اس بات کا لحاظ نہیں کرتے کہ آپ نے اجتماع تبلیغ کے لیے کیا ہے یا فٹ بال میچ دیکھنے کے لیے۔ کچھ دن کی احتیاط سے اس وبا کا زور توڑا جا سکتا ہے (یا تھا)۔ اس دوران اگر یہ چاہیں تو تبلیغی سرگرمیوں کے لیے انٹرنیٹ سے بھی استفادہ کر سکتے ہیں۔ لازمی نہیں کہ لوگوں کو جگہ جگہ اکٹھا کر کے وائرس کو پھیلنے کا موقع دیں۔ناقدین کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر ان اجتماعات کے انقعاد پر تنقید کرتے ہیں لیکن تبلیغی جماعت اس کا دفاع کرتی ہے۔ جماعت کی کراچی شوری کے رکن سید طارق ہاشمی نے اس مسئلے پر ڈی ڈبلیو کو اپنا موقف دیتے ہوئے سوال کیا، ''چین میں کورونا وائرس آیا، کیا وہاں کوئی تبلیغی اجتماع ہوا تھا؟ کیا ہم ایران میں کوئی تبلیغی اجتماع کر رہے تھے؟ کیا اٹلی والوں نے تبلیغیوں کا کوئی اجتماع منعقد کیا تھا۔ تو وبائی امراض قدرت کی طرف سے ہیں۔ اس پر کسی کا کوئی اختیار نہیں۔ لہذا تبلیغی جماعت اور اس کے اجتماعات کو ہدف تنقید بنانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔‘‘
یہ ہیں اسرائیل کے دور حاضر کے وزیر صحت جن کے بارہ میں مشہور ہے کہ یہ سازش کرتے ہیںاب ان کو بندہ کیسے سمجھائے کہ اصل مسئلہ پیدا کرنے والا حصہ "تبلیغی" نہیں بلکہ "اجتماع" ہے۔ وائرس اس بات کا لحاظ نہیں کرتے کہ آپ نے اجتماع تبلیغ کے لیے کیا ہے یا فٹ بال میچ دیکھنے کے لیے۔ کچھ دن کی احتیاط سے اس وبا کا زور توڑا جا سکتا ہے (یا تھا)۔ اس دوران اگر یہ چاہیں تو تبلیغی سرگرمیوں کے لیے انٹرنیٹ سے بھی استفادہ کر سکتے ہیں۔ لازمی نہیں کہ لوگوں کو جگہ جگہ اکٹھا کر کے وائرس کو پھیلنے کا موقع دیں۔
یہ لوگ ہمارے بزرگ ہیں۔ معاشرہ یہ سوچ کر ان کی عزت کرتا ہے کہ یہ زندگی کے معاملات میں ہماری رہنمائی کر سکتے ہیں۔ چاہیے تو یہ تھا کہ یہ باتیں یہ خود ہمیں بتاتے۔
اسرائیل میں کورونا کی صورتحال کیا ہے ؟یہ ہیں اسرائیل کے دور حاضر کے وزیر صحت جن کے بارہ میں مشہور ہے کہ یہ سازش کرتے ہیں
اسرائیل میں کورونا کی صورتحال کیا ہے ؟
کتنے متاثر ہیں؟
کتنے ہلاک ہوئے؟
جاسم صاحب !
صرف دو یا تین سو کیسز پر لاک ڈاون عجیب سی بات لگتی ہے۔ لگتا یہی ہے کہ کیسز اس سے کئی گنا زیادہ ہیں جو اس قسم کا انتہائی قدم لیا جا رہا ہے۔
حکومت کو اموات چھپانے میں کیا فائدہ ہے جبکہ اس کے برعکس تعداد بڑھا کر ظاہر کرنے پر وہ پوری دنیا سے کروڑوں ڈالر حاصل کر سکتی ہو؟ بندہ چن چڑھائے تو تھوڑا سوچ کے تو چڑھائے کہ یقین کرنے کے قابل بھی ہو۔افضل چن صاحب کا ایک اڈیو کلپ وائرل ہوا ہے جس میں وہ ہزاروں کی تعداد میں اموات کا کہہ رہے ہیں۔۔۔ اور کہہ رہا ہے کہ حکومت چھپا رہی ہے
حکومت کو اموات چھپانے میں کیا فائدہ ہے جبکہ اس کے برعکس تعداد بڑھا کر ظاہر کرنے پر وہ پوری دنیا سے کروڑوں ڈالر حاصل کر سکتی ہو؟ بندہ چن چڑھائے تو تھوڑا سوچ کے تو چڑھائے کہ یقین کرنے کے قابل بھی ہو۔
بظاہر ایسا ممکن نہیں کہ اس سوشل میڈیا کے دور میں ہزاروں اموات چھپائی جا سکیں۔ قیاس یہی ہے ٹیسٹنگ بہت سست رفتار ہے اور اصل کیسسز کی تعداد افیشل تعداد سے کافی زیادہ ہے۔ دیگر ممالک مثلا اٹلی اور امریکہ میں اس سے ملتی جلتی صورتحال ہے۔وہ تو نیازی کرگیا ہے اپنا کام۔۔۔ اللہ اکبر۔۔۔۔ یہ بھی تو ممکن ہے کہ خوف وہراس یا اپنی نا اہلی چھپانے کی کوشش کر رہے ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہی حال کم و بیش ہر ملک کی مذہبی برادری کا ہے۔یہ ہیں اسرائیل کے دور حاضر کے وزیر صحت جن کے بارہ میں مشہور ہے کہ یہ سازش کرتے ہیں
اس حماقت اور جہالت کا کیا علاج کیا جا سکتا ہے؟
ان کا قصور نہیں ہے۔ یہ سب سیکولر لبرلز کا کیا دھرا ہےاس حماقت اور جہالت کا کیا علاج کیا جا سکتا ہے؟
ممکن ہے وائرس سے تیمم فرما لیا ہو۔ہاتھ دھوئے بغیر وضو کیسے کیا ہوگا؟ ذرا سوچئے کیا یہ اسلام کی بنیادی تعلیمات کے خلاف نہیں ہے؟