لاہور میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت، ملک میں مریضوں کی تعداد 972 ہوگئی
ویب ڈیسک منگل 24 مارچ 2020
کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔ فوٹو : فائل
ملک بھر میں کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 972 ہوگئی ہے، 7 مریض جاں بحق اور 18 صحت یاب ہوچکے ہیں۔
کورونا وائرس سے متعلق حکومتی ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق مزید 80 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 972 ہوگئی ہے۔
سندھ میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 407، پنجاب میں 281، بلوچستان میں 110، گلگت بلتستان میں 80، خیبر پختونخوا میں 78 جب کہ اسلام آباد میں 15 اور آزاد کشمیر میں ایک ہے۔
پنجاب میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے جس کے بعد سرکاری اعداد و شمار کے تحت کورونا وائرس سے ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 7 ہوگئی ہے جب کہ 18 افراد صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو جاچکے ہیں۔
وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے ٹویٹ میں کورونا وائرس سے لاہور میں ایک مریض کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کا لاہور میں ایک مریض چل بسا، 57 سالہ افراسیاب میواسپتال میں زیر علاج تھا تاہم آج افراسیاب مرض کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
ملک بھر میں فوج تعینات؛
وزارت داخلہ کی جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں فوج تعینات کردی گئی ہے اور وزارت داخلہ نے وفاق، پنجاب، سندھ، خیبر پختو نخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں فوج تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔
پنجاب میں لاک ڈاؤن؛
پنجاب بھر میں بھی 2 ہفتوں کے لیے باقاعدہ لاک ڈاؤن کا آغاز ہوگیا، صوبے بھر میں ہر قسم کے مذہبی و سماجی اجتماعات پر پابندی ہے جب کہ ملکی و غیر ملکی فضائی آپریشن بھی مکمل بند ہے۔
لاہور اور راولپنڈی سمیت صوبے بھر میں تمام سرکاری و نجی ادارے مکمل بند ہیں تاہم بینک، میڈیکل اسٹورز اور اشیائے ضروریہ کی دکانیں کھلی ہیں اور شہریوں کو وہاں سے خریداری کی اجازت ہے۔ اندرون شہر، بین الاضلاعی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بھی مکمل بند ہے جبکہ ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے تاہم صرف فیملیز کو اس پابندی سے استثنیٰ ہے۔
سندھ
کراچی سمیت سندھ بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں کمی نہ آسکی، سندھ بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران 13 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے اور تعداد 407 ہوگئی۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں 8 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جو رابطوں کے ذریعے متاثر ہوئے جبکہ سکھر میں مزید 5 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جو ایران سے سکھر آئے تھے۔
کراچی میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 141، سکھر میں 265 ہوگئی جب کہ دادو میں ایک فرد کورونا وائرس سے متاثر ہوا، صوبے بھر میں کورونا وائرس کے اب تک چار مریض صحت یاب اور ایک جاں بحق ہوچکا ہے، کراچی میں 137 اور سکھر میں 265 مریض زیر علاج ہیں۔
سندھ میں لاک ڈاؤن کا دوسرا دن؛
کورونا وائرس کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں کیے گئے لاک ڈاؤن کا آج دوسرا روز ہے، شہر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے جب کہ پولیس کا مختلف علاقوں میں گشت جاری ہے، اس کے علاوہ پولیس اور رینجرز کی نفری شہر کے مختلف مقامات پر بھی تعینات ہے۔
ڈبل سواری پر پابندی؛
دوسری جانب لاک ڈاؤن کے دوران دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث محکمہ داخلہ کی جانب سے کراچی سمیت سندھ بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
آزاد کشمیر میں بھی 3 ہفتوں کیلئے لاک ڈاؤن؛
آزاد کشمیر حکومت نے بھی 3 ہفتوں کے لئے لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کےغیر ضروری سفر اور باہر نکلنے پر پابندی ہے، ہر قسم کی ٹرانسپورٹ بھی معطل رہے گی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا کہنا ہے کہ انتہائی ناگزیر حالات میں گھروں سے نکلنے والے شناختی کارڈ رکھیں۔
70 لاکھ دیہاڑی دار افراد کو ماہانہ 3 ہزار روپے دینے کا اعلان؛
گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا، جس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر چاروں صوبوں میں لاک ڈاؤن کے بعد غریب شہریوں کو خوراک کی فراہمی سے متعلق حکمت عملی، بنیادی اشیائے ضروریہ کی خریداری کیلئے یوٹیلٹی اسٹورز اور فلاحی اداروں کو راشن کی خریداری پر ریلیف دینے پر بھی غور کیا گیا، جب کہ کورونا سے متاثرہ علاقوں میں مشترکہ ریلیف آپریشن سےمتعلق بھی بات چیت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے پیش نظر وزیراعظم نے بڑے معاشی ریلیف پیکج کی منظوری دے دی اور اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 70 لاکھ دیہاڑی دار افراد کو 3 ہزار روپے ماہانہ دئیے جائیں گے، ایکسپوراٹرز کے لئے 200 ارب روپے کا ریلیف پیکج بھی منظور کرلیا گیا۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر؛
1: کسی الکحل والے محلول یا اینٹی سیپٹک صابن سے اچھی طرح ہاتھ دھوئیں۔ ہاتھ دھونے کا عمل کم ازکم ایک منٹ تک ہونا چاہئے۔ اس سے انفیکشن سے بچنے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔
2: اگر آپ کھانسی اور نزلے میں مبتلا ہیں تو ماسک پہنیں اور ماسک پہننے اور اتارنے کے بعد جراثیم کش صابن سے بھی ہاتھ دھوئیں۔
3: عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ اگرآپ تندرست ہیں تو طبی نوعیت کا این 95 ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ۔ اس کی جگہ سادہ ماسک بھی پہنا جاسکتا ہے۔ لیکن ماسک کو درست طریقے سے پہننا بہت ضروری ہے جس میں خیال رکھا جائے کہ ماسک اور چہرے کے درمیان کو جھری کھلی نہ رہ جائے۔
تاہم ڈسپوزایبل ماسک کو ٹھکانے لگانا بہت ضروری ہے ۔ اگرچہ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس انسانی جسم سے باہر بہت دیر تک سرگرم نہیں رہ سکتا لیکن ڈسپوزایبل ماسک کو دفنانا ہی ضروری ہے۔
4: بھیڑ اور ہجوم والی جگہوں سے اجتناب کریں اور لوگوں سے فاصلہ رکھیں۔
5: آنکھوں، ناک اور منہ کو بار بار چھونے سے گریز کریں۔ اس صورت میں ہاتھوں پر موجود نادیدہ وائرس جسم کے اندر جاسکتے ہیں۔
6: پانی ابال کر پیئیں، ہاتھ دھونے اور وضو کو اپنا معمول بنائیں۔