مبارکباد پاکستان کا محبت کے نام پر ویلنٹائن ڈے جیسے فضول دن نہ منانے کا اعلان

آصف اثر

معطل
صدر پاکستان ممنون حسین نےخطاب کے دوران ویلنٹائن ڈے کوپاکستانی اور اسلامی روایات کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے نہ منانے کی اپیل کی ہے۔
اگرچہ پاکستان میں کئی امور پاکستانی اور اسلامی روایات کے خلاف ہیں لیکن محبت کے نام پر اس لچر ثقافت کا فروغ روکنا خوش آئند ہے۔
 

یاز

محفلین
ویسے پاکستانی روایات،،، نامی چیز پہ بھی روشنی ڈالی جا سکے تو بندۂ ناچیز شکرگزار ہو گا۔
 

آصف اثر

معطل
ویسے پاکستانی روایات، نامی چیز پہ بھی روشنی ڈالی جا سکے تو بندۂ ناچیز شکرگزار ہو گا۔
احترام، ادب، حقیقی محبت، عزتِ نفس کا پاس ، ہمدردی، مہمان نوازی، بھائی چارہ وغیرہ اس کی چند مثالیں ہیں۔
 
آخری تدوین:

سارہ خان

محفلین
اگر پاکستان نے یہ دن نہ منانے کا اعلان کیا ہے تو یہ کروڑوں روپے کے پھول ، کارڈز ، چاکلیٹس اور غبارے وغیرہ کیوں فروخت ہوئے ہیں ؟
 

صائمہ شاہ

محفلین
صدر صاحب کو علماء سے بات کرنے کی ضرورت ہے ہو سکتا ہے کوئی گنجائش نکل آئے :)
ہے نا
ویسے حیرت ہے اس قوم کے دوہرے معیار پر
سارا سال پورا پاکستان محبت میں چیخیں مار رہا ہوتا ہے مگر چودہ فروری آتے ہی اسلام یاد آ جاتا ہے تو کیا اسلام صرف ایک ہی دن اس بےحیائی سے منع کرتا ہے ؟ باقی سارا سال پوری قوم محبت میں گٹے گوڈے سمیت ڈوبی ہوتی ہے خاص طور پر دسمبر ۔
 
ہے نا
ویسے حیرت ہے اس قوم کے دوہرے معیار پر
سارا سال پورا پاکستان محبت میں چیخیں مار رہا ہوتا ہے مگر چودہ فروری آتے ہی اسلام یاد آ جاتا ہے تو کیا اسلام صرف ایک ہی دن اس بےحیائی سے منع کرتا ہے ؟ باقی سارا سال پوری قوم محبت میں گٹے گوڈے سمیت ڈوبی ہوتی ہے خاص طور پر دسمبر ۔
عدنان کے واٹس ایپ پر یہ مسیج آیا تھا آج میرا تو ہنس ہنس کر برا حال ہو گیا تھا پڑھ کر
ویلنٹائن ڈے کی مخالفت کرنے والوں سے التماس ہے کہ اب فلش سسٹم کا استعمال بھی ترک کر دیں کیونکہ ویلنٹائن ڈے کی طرح وہ بھی مغربی کلچر کا حصہ ہے ۔۔۔ امید ہے کل صبح سے ویلنٹائن ڈے کے مخالف خالی میدانوں ، اور جھاڑیوں کا رخ کرتے نظر آئیں گے ۔۔۔ شہر میں رہنے والے کھمبوں کی آڑ بھی لے سکتے ہیں اور کچرے کے ڈھیروں کی بھی ۔۔۔ یاد رہے کہ بعد میں ہاتھ پاک کرنے کے لیے مٹی کا استعمال کریں ۔۔۔ یاد رہے کہ صابن کا استعمال بھی مغربیت کی نشانی ہے ۔۔۔
 

arifkarim

معطل
اگرچہ پاکستان میں کئی امور پاکستانی اور اسلامی روایات کے خلاف ہیں لیکن محبت کے نام پر اس لچر ثقافت کا فروغ روکنا خوش آئند ہے۔
اسپر مجھے فلم خدا کے لئے کا وہ تاریخی ڈائلوگ یاد آگیا کہ ان لوگوں کو تو ہر اس چیز سے نفرت ہے جس سے انسان کے خوش ہونے کا ذرا سا بھی کوئی امکان ہو۔ انکے نزدیک کھل کے ہنسنا بھی منع ہے۔ یہ بھی شاید لچر ثقافت کا حصہ ہے۔

احترام، ادب، حقیقی محبت، عزتِ نفس کا پاس ، ہمدردی، مہمان نوازی، بھائی چارہ وغیرہ اس کی چند مثالیں ہیں۔
انہوں نے سنہ ۲۰۱۶ کے پاکستانی اقدار پوچھیں ہیں ۱۹۴۷ کے نہیں!

تو سال کے باقی دن ممنون انکل کو کوئی اعتراض نہیں محبت منانے پر ؟
باقی سارا سال تو وہ قوم کے ممنون ہوتے ہیں مطلب چپ چاپ سائلنٹ موڈ پر۔ عین ویلائنٹائن کے موقع پر انکے اندر موجود اسلامی جن انہیں ہائیبرنیشن سے باہر لاتا ہے۔

سارا بہن. یہ سب چیزیں حکومتی اداروں نے تو فروخت نہیں کیے
بالکل۔ ایک پالیسی حکومت بناتی ہے تو دوسری پالیسی عوام۔ دونوں پالیسیز ایک دوسرے کو اپنے تابع کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس کشمکش کا نام جمہوریت ہے۔ کبھی حکومت جیت جاتی ہے جیسا کہ ضیاء کے دور میں ہونے والی اسلامائزیشن نے کیا۔ اور کبھی عوام جیتتی ہے جب وہ حکومت کو ٹھنگا دکھاتے ہوئے اپنی خوشیاں مناتی ہے اور کسی نام نہاد اسلامی اقدار کی پرواہ نہیں کرتی۔
 

زیک

مسافر
ویسے پاکستانی روایات،،، نامی چیز پہ بھی روشنی ڈالی جا سکے تو بندۂ ناچیز شکرگزار ہو گا۔
یہ ہے پاکستان کا کلچر: قاتلوں سے محبت۔
‏ممتاز قادری کو ویلنٹائن ڈے وِش کرنا حلال ہے،سٹوڈنٹس پھول اور کارڈز لیکر اڈیالہ جیل پہنچ گئے

http://tribune.com.pk/story/118594/valentine-gifts-for-mumtaz-qadri/
 

عثمان

محفلین
ویلنٹائن ڈے پر جتنی تاریخ ، وجوہات اور اعتراضات سے پاکستانی واقف ہوچکے ہیں اس کی نسبت باقی دنیا تو کم ہی واقف ہوگی۔۔ کہ باقی دنیا منانے میں مصروف ہے منوانے میں نہیں۔
 

فلک شیر

محفلین
ویلنٹائن ڈے کی اصل محبت نہیں ، اباحت ہے ۔۔۔۔۔۔۔ ایسی محبتیں، جن کا انجام ہوس کاری ہوتا ہے آخر کار ۔۔۔۔۔۔۔ وہ محبتیں، جن کے نتیجے میں مردوں سے مردوں اور عوروں سے عورتوں کے "نکاح" آخر "خدا کے سائے" میں "رجسٹر" کیے جاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ بھائی ہم وحشی نہیں ۔۔۔۔۔۔ لیکن گلوبلائزیشن، عالمی امن اور "محبتوں کے پھیلاؤ" کے نام پہ اوپر والے سبق پڑھنے کے لیے ہم تیار نہیں ۔۔۔۔ ہم کمزور ہیں ، سائنسی ایجادات میں پیچھے ہیں ۔۔۔۔ لیکن اتنے احمق نہیں ، کہ وہ بل جس سے تم روز ڈنک کھاتے ہو، اس میں بخوشی منہ دے ڈالیں ۔۔۔۔۔۔۔ زمین والوں سے محبت ہم آسمان کی رہنمائی میں کرتے ہیں ، کیونکہ وہاں کا زاویہ نظر بہت وسیع اور کشادہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ نہ کہ مثل تمہاری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تنگ، بے مایہ اور اندھیروں میں ڈوبا۔
رہی یہ دلیل کہ سال کی باقی ماندہ دن یہ سب روا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو آپ کو کیا لگتا ہے، کہ جو لوگ اب اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں ، وہ پہلے اس کی وکالت کرتے رہتے ہیں؟
اب یہ بات، کہ یہ تو محض عید الحب ہے اور سب لوگوں کو وِش کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حتی کہ ماں باپ اور بہن بھائیوں کو بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو میرے خیال میں یہ استدلال شترمرغ کی طرھ سر ریت میں چھپانے کے مترادف ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور کچھ نہیں ۔
رہا آپ کے ہاتھ میں پکڑا طنز کا نشتر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لطیفے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو اس پہ ہم خاموشی اختیار کرتے ہیں۔
 
مدیر کی آخری تدوین:

arifkarim

معطل
ویلنٹائن ڈے کی اصل محبت نہیں ، اباحت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ محبتیں، جن کے نتیجے میں بالآخر ابدی محرمات سے زنا بھی حلال کرنا پڑتا ہے معاشروں کو ۔۔۔۔۔ وہ محبتیں، جن کے نتیجے میں مردوں سے مردوں اور عوروں سے عورتوں کے "نکاح" آخر "خدا کے سائے" میں "رجسٹر" کیے جاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ بھائی ہم وحشی نہیں ۔۔۔۔۔۔ لیکن گلوبلائزیشن، عالمی امن اور "محبتوں کے پھیلاؤ" کے نام پہ اوپر والے سبق پڑھنے کے لیے ہم تیار نہیں ۔۔۔۔ ہم کمزور ہیں ، سائنسی ایجادات میں پیچھے ہیں ۔۔۔۔ لیکن اتنے احمق نہیں ، کہ وہ بل جس سے تم روز ڈنک کھاتے ہو، اس میں بخوشی منہ دے ڈالیں ۔۔۔۔۔۔۔ زمین والوں سے محبت ہم آسمان کی رہنمائی میں کرتے ہیں ، کیونکہ وہاں کا زاویہ نظر بہت وسیع اور کشادہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ نہ کہ مثل تمہاری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تنگ، بے مایہ اور اندھیروں میں ڈوبا۔
رہی یہ دلیل کہ سال کی باقی ماندہ دن یہ سب روا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو آپ کو کیا لگتا ہے، کہ جو لوگ اب اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں ، وہ پہلے اس کی وکالت کرتے رہتے ہیں؟
اب یہ بات، کہ یہ تو محض عید الحب ہے اور سب لوگوں کو وِش کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حتی کہ ماں باپ اور بہن بھائیوں کو بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو میرے خیال میں یہ استدلال شترمرغ کی طرھ سر ریت میں چھپانے کے مترادف ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور کچھ نہیں ۔
رہا آپ کے ہاتھ میں پکڑا طنز کا نشتر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لطیفے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو اس پہ ہم خاموشی اختیار کرتے ہیں۔
ہماری سمجھ سے باہر ہے کہ اگر کوئی تہوار پر امن طریقہ سے منایا جا رہا ہے تو جو اسے نہیں منانا چاہتے انہیں کیا تکلیف ستائے جا رہی ہے؟ کیا آپ لوگوں کو ویلائنٹائن منانے کیلئے مغرب نے مجبور کیا؟ یقیناً نہیں تو پھر مسئلہ کیا ہے؟ جو منا رہا ہے اسے اپنی خوشی کیلیے منانے دیں اور جو نہیں منا رہا اسے اسکے حال پر چھوڑ دیں۔
جیسے ہم ہندو کو مسلم عید یا مسلم کو مسیحی کرسمس منانے کیلئے مجبور نہیں کرتے تو کسی کو یہ حق کیسے پہنچا کہ اسلام کے نام پر ویلائنٹائن منانے سے لوگوں کو روکے؟
 
مدیر کی آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
عزیز و اقارب اور حلقۂ احباب تو جانتے ہی ہیں، میں عوام الناس کو بھی اپنے بارے میں بتا دینا چاہتا ہوں کہ مجھ میں نیکی پھیلانے اور برائی ختم کرنے کا جذبہ بہت زیادہ ہے۔ ہر ایک کو نیکی کا حکم دینے سے ایک اضافی فائدہ یہ ہوا ہے کہ میرا لہجہ مستقل طور پر تحکمانہ ہو گیا ہے۔ یوں بھی اس میں شک ہی کیا ہے کہ میں دوسروں سے زیادہ پارسا ہوں۔ معاشرے کی اصلاح کی بھاری ذمہ داری میرے مضبوط کاندھوں پر ہے، جسے میں احسن طریقے سے انجام دے رہا ہوں۔ برائی کو میں عام طور پر ہاتھ سے روکنے کی کوشش کرتا ہوں۔ جو لوگ کہتے ہیں کہ برائی کو ہاتھ سے یعنی طاقت سے روکنا ریاست کی ذمہ داری ہے، ان سے نمٹنا میں بخوبی جانتا ہوں۔ ہاں! کبھی کبھی اگر برائی کو زبان سے روکنا پڑے تو پورا محلہ جانتا ہے کہ میری زبان بھی ہاتھ سے کچھ کم نہیں! تیر، تفنگ، بھالا، تیزاب، کلہاڑی، چھری، سب میری زبان کے آگے ہیچ ہیں۔ چند دن پہلے کی بات ہے، محلے کی مسجد میں ایک لڑکا نیکر پہنے نماز پڑھ رہا تھا۔ اگرچہ نیکر اس کی گھنٹوں سے نیچے تھی مگر اس نابکار نے سر پرٹوپی بھی نہیں پہنی ہوئی تھی۔ میں نے مصلحتاً اِس برائی کو روکتے وقت ہاتھ کنٹرول میں رکھے مگر زبان سے اس کے وہ لتے لیے، وہ لتے لیے کہ اس کے بعد وہ مسجد میں نظر نہیں آیا
اللہ سوہنا ہم سب کو افراط و تفریظ سے محفوظ رکھے آمین
بہت دعائیں
 
Top