تمنا مختصر سی ہے مگر تمہید طولانی۔
بندہ صوبہ پنجاب سے تعلق رکھتا ہے۔ جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہے کہ صوبے کا نام پنج+آب سے ماخوذ ہے یعنی پانچ دریاؤں کی سر زمین ۔ ان کے نام ہیں دریائے سندھ ، دریائے راوی ، دریائے جہلم ، دریائے چناب اور دریائے ستلج۔ یوں ہمت بھیا کی معلومات میں اضافہ بھی ہو جائے گا کہ اس صوبے کا نام یہاں بسنے والی قوم کے نام پہ نہیں بلکہ قوم کا نام خطے کے جٍغرافیائی نام سے ہے۔ پنجابی زبان بولی جاتی ہے لیکن قومی زبان کے ناطے سرکاری دفاتر اور اداروں میں اردو ہی بولی جاتی ہے۔ سرائیکی زبان پنجاب کے جنوب میں بولی جاتی ہے جبکہ پوٹھوہاری زبان اس کے شمالی حصے میں بولی جاتی ہے۔ یہ دونوں زبانیں پنجابی زبان ہی کی شاخیں ہیں ۔ اس کے علاوہ مقامی زبانوں کی بھی بہتات ہے اور لہجے کے فرق کے باوجود لوگ انہیں با آسانی سمجھ لیتے ہیں۔
ہاتھی کے پاؤں میں سب کا پاؤں کے مصداق انگریزی کا تڑکا پنجابیوں میں بھی مرغوب ہے اور اس کا سب سے بڑا ثبوت اداکارہ میرا اور سید یوسف رضا گیلانی کی صرف و نحو کی قید سے آزاد انگریزی ہے اور اس بدیسی زبان کے محل کی غلام گردشوں میں راقم کو بھی پایا جا سکتا ہے۔
چلیں جی۔ آغاز ہم نے کر دیا ، اب دیگر ساتھی بھی حصہ داری کریں۔ بندہ بھی جاری رکھے گا۔