یقیناّ برا لگتا ہے ۔۔۔ لیکن ہم جو بات کر رہے ہیں اسکا تعلق اس بات سے نہیں ہے۔۔۔ ہم کسی جاہل آدمی کے جاہلانہ اور پر تشدد رویے اور عادت کی بات نہیں کر رہے بلکہ ایک exceptional case اور اور exceptional صورتحال کے حل کیلئے ممکنہ طور پر کئے جانے والے تمام آپشنز کی بات کر رہے ہیں۔۔۔ آپ نے یہ فرض کر رکھا ہے کہ ہر شادی شدہ بندہ اور ہر شادی شدہ عورت ، ہمیشہ کسی شاعر کی طرح حساس اور فلسفی کی طرح منقطی مزاج کا حامل ہوتا ہے۔۔۔ حقیقی دنیا میں ایسا نہیں ہے۔ یہ دنیا عام اور خامیوں بھرے لوگوں سے بھری پڑی ہے اور قرآن جب اسی دنیا کے افراد سے مخاطب ہوکر انکی ز؎ندگیوں کے ایسے مسائل پر ایک بات کرتا ہے تو انکی زندگیوں کے مسائل اور انکی نفسیات کو مدنظر رکھ کر ہی بات کرتا ہے۔۔۔ بیشک دنیا میں بہت سمجھدار اور بالغ نظر لوگ بھی ہیں، قرآن کی یہ آیت انکو کوئی حکم تو نہیں دے رہی ناں کہ تم ایسا ہی کرو۔۔۔ آپ اگر خود کو اور اپنے شریک حیات کو اتنا سمجھدار سمجھتے ہیں کہ زندگی کے ہر مسئلے کو آپ نارمل طریقے سے حل کرسکتے ہیں تو یہ بڑی اچھی بات ہے۔۔۔ لیکن دنیا مییں ضروری نہیں کہ ہر جوڑا ایسا ہی ہو، ا بہت سے شیڈز ہیں صرف بلیک اینڈ وائٹ ہی نہیں ہے۔۔۔