آپ بھی کاپی پیسٹ شروع ہو گئے
جو کوئی بھی یہ رائے رکھتا ہے وہ جاہلانہ رویہ ہے۔کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سب لوگ جنہوں نے یہ رائے دی ہے یہ سب جاہل ہیں؟
تو جب میں کہا کہ ٹھیک ہے آپ کو یہ طرز پسند نہیں تو آپ یہ طریقہ گھر میں اختیار نا کریں تو اس میں اختلاف کی کیا بات ہے؟مجھے اس بات سے اختلاف ہے کہ
دونوں طرف سے ہی ایکسٹریم رویہ ہوتا ہے۔ تاہم ایک طرف سے ابتداء ہوتی ہے، جس کے جواب میں انہیں انہی کی زبان میں سمجھایا جاتا ہےویسے میں نے محفل میں اکثر یہ نوٹ کیا ہے کہ احباب ایک دوسرے کی بات اور اس کا مدعا سمجھ نہیں پاتے اور بحث چلتی رہتی ہے۔
ویسے اس موضوع پر بھی ایک دھاگہ بننا چاہئیے کہ اہل محفل کے ساتھ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ویسے میں نے محفل میں اکثر یہ نوٹ کیا ہے کہ احباب ایک دوسرے کی بات اور اس کا مدعا سمجھ نہیں پاتے اور بحث چلتی رہتی ہے۔
اہل محفل جیسا کرو گے، ویسا بھرو گے کا پھل پاتے ہیںویسے اس موضوع پر بھی ایک دھاگہ بننا چاہئیے کہ اہل محفل کے ساتھ ایسا کیوں ہوتا ہے؟
اچھا مجھے بھی بتا دیجئے پھر کس بارے میں بات ہورہی ہے؟؟؟آپکو واقعی اس لاحاصل بحث سے نکل جانا چاہئیے۔۔۔ کیونکہ آپکو ابھی تک یہی نہیں پتہ چل سکا کہ بحث کس بات پر ہورہی ہے۔۔۔ لاحاصل ہی ہوا ناں پھر اس میں شرکت کرنا؟
میری مراد اپنا مدعا دوسرے کو سمجھانے میں تکنیکی خرابی ہے۔ میری مراد کہ دور دراز رہنے والے احباب الفاظ اور محاوروں کا وہ مطلب نہیں لیتے جو ایک جگہ کے لوگ لیتے ہیں۔دونوں طرف سے ہی ایکسٹریم رویہ ہوتا ہے۔ تاہم ایک طرف سے ابتداء ہوتی ہے، جس کے جواب میں انہیں انہی کی زبان میں سمجھایا جاتا ہے
اچھا ساری بحث کو ایک طرف رکھتے ہیں۔۔۔ آپ نے قرآن اور اسکی تعلیمات کی بات کی، اب ذرا مجھے اس آیت کا مطلب سمجھا دیں :یہ عمومی رویہ ہے کہ ہم پہلے اپنا دماغ بنا لیتے ہیں اور پھر قرآن، سنت اور دیگر تعلیمات کو اس کے مطابق پیش کرتے ہیں
پہلے آپ نے یہ فیصلہ نہیں کیا کہ آپ او رمیں یہ بحث مسلمان ہونے کی حیثیت سے کر رہے ہیں کہ نہیںاچھا ساری بحث کو ایک طرف رکھتے ہیں۔۔۔ آپ نے قرآن اور اسکی تعلیمات کی بات کی، اب ذرا مجھے اس آیت کا مطلب سمجھا دیں :
الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاء بِمَا فَضَّلَ اللّهُ بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ وَبِمَا أَنفَقُواْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّهُ وَاللاَّتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُوهُنَّ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوهُنَّ فَإِنْ أَطَعْنَكُمْ فَلاَ تَبْغُواْ عَلَيْهِنَّ سَبِيلاً إِنَّ اللّهَ كَانَ عَلِيّاً كَبِيراً
Men are the protectors and maintainers of women, because Allah has given the one more (strength) than the other, and because they support them from their means. Therefore the righteous women are devoutly obedient, and guard in (the husband's) absence what Allah would have them guard. As to those women on whose part ye fear disloyalty and ill-conduct, admonish them (first), (Next), refuse to share their beds, (And last) beat them (lightly); but if they return to obedience, seek not against them Means (of annoyance): For Allah is Most High, great (above you all)
ایک لمحے کیلئے فرض کرتے ہیں کہ ایک غیرمسلم کسی مسلمان سے یہ سوال پوچھ رہا ہے۔۔۔آپ بیشک مجھے اول الذکر سمجھ لیجئے، اور خود کو مؤخر الذکر سمجھ لیجئے، براہ کرم اب اس سوال کا جواب دے دیجئے :پہلے آپ نے یہ فیصلہ نہیں کیا کہ آپ او رمیں یہ بحث مسلمان ہونے کی حیثیت سے کر رہے ہیں کہ نہیں
اچھا ساری بحث کو ایک طرف رکھتے ہیں۔۔۔ آپ نے قرآن اور اسکی تعلیمات کی بات کی، اب ذرا مجھے اس آیت کا مطلب سمجھا دیں :
الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاء بِمَا فَضَّلَ اللّهُ بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ وَبِمَا أَنفَقُواْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّهُ وَاللاَّتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُوهُنَّ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوهُنَّ فَإِنْ أَطَعْنَكُمْ فَلاَ تَبْغُواْ عَلَيْهِنَّ سَبِيلاً إِنَّ اللّهَ كَانَ عَلِيّاً كَبِيراً
Men are the protectors and maintainers of women, because Allah has given the one more (strength) than the other, and because they support them from their means. Therefore the righteous women are devoutly obedient, and guard in (the husband's) absence what Allah would have them guard. As to those women on whose part ye fear disloyalty and ill-conduct, admonish them (first), (Next), refuse to share their beds, (And last) beat them (lightly); but if they return to obedience, seek not against them Means (of annoyance): For Allah is Most High, great (above you all)
اپنے quote کا reference ضرور دیجئے ۔۔۔ ہم تو کسی بھی عام سی کتاب کا بھی reference دینا اپنے اوپر فرض سمجھتے ہیں آپ تو پھر قرآن quote کررہے ہیں۔۔۔۔اچھا ساری بحث کو ایک طرف رکھتے ہیں۔۔۔ آپ نے قرآن اور اسکی تعلیمات کی بات کی، اب ذرا مجھے اس آیت کا مطلب سمجھا دیں :
الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاء بِمَا فَضَّلَ اللّهُ بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ وَبِمَا أَنفَقُواْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّهُ وَاللاَّتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُوهُنَّ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوهُنَّ فَإِنْ أَطَعْنَكُمْ فَلاَ تَبْغُواْ عَلَيْهِنَّ سَبِيلاً إِنَّ اللّهَ كَانَ عَلِيّاً كَبِيراً
Men are the protectors and maintainers of women, because Allah has given the one more (strength) than the other, and because they support them from their means. Therefore the righteous women are devoutly obedient, and guard in (the husband's) absence what Allah would have them guard. As to those women on whose part ye fear disloyalty and ill-conduct, admonish them (first), (Next), refuse to share their beds, (And last) beat them (lightly); but if they return to obedience, seek not against them Means (of annoyance): For Allah is Most High, great (above you all)
سرجی بڑے ادب کے ساتھ عرض کروں گا کہ کیسا عجیب سوال ہے!پہلے آپ نے یہ فیصلہ نہیں کیا کہ آپ او رمیں یہ بحث مسلمان ہونے کی حیثیت سے کر رہے ہیں کہ نہیں
سورہ نساء آیت نمبر 34اپنے quote کا reference ضرور دیجئے ۔۔۔ ہم تو کسی بھی عام سی کتاب کا بھی reference دینا اپنے اوپر فرض سمجھتے ہیں آپ تو پھر قرآن quote کررہے ہیں۔۔۔ ۔
یہ اچھی بات نہیں لکھی آپ نےایک لمحے کیلئے فرض کرتے ہیں کہ ایک غیرمسلم کسی مسلمان سے یہ سوال پوچھ رہا ہے۔۔۔ آپ بیشک مجھے اول الذکر سمجھ لیجئے، اور خود کو مؤخر الذکر سمجھ لیجئے، براہ کرم اب اس سوال کا جواب دے دیجئے :
یہ برادرم محمود احمد غزنوی کا سوال تھا جو میں نے دہرایاسرجی بڑے ادب کے ساتھ عرض کروں گا کہ کیسا عجیب سوال ہے!
بھلا ایک مسلمان ایک غیر مسلم کی حیثیت سے کوئی بھی سوال یا کوئی بھی کام کر سکتا ہے؟