تانیہ
محفلین
پانی نہ انسانی بدن کو پتلا کرتا ہے اور نہ ہی موٹا ۔ عام طور پر کہہ دیا جاتا ہے کہ وہ لوگ جو اپنے وزن کو کم کرنا چاہیتے ہیں زیادہ پانی پیئیں ۔ کیا یہ بات سائنسی نقطہ نظر سے صحیح ہے ؟
روزانہ 6 سے 8 پانی کے گلاس پینا ضروری ہیں البتہ اگر پانی کم استعمال کریں اور اس کے ساتھ چائے کا استعمال کیا جائے تو بھی پانی کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے ۔ اس کے ساتھ انسان سبزی جات ، پھلوں ، دودھ ،انڈوں اور لسی کے استعمال سے بھی پانی کی ضرورت پوری کر سکتا ہے ۔ ہاں اگر کوئی گرم آب وہوا میں رہ رہا ہو یا جسم کی فعالیت زیادہ ہو تو ظاہر بات ہے کہ ایسے شخص کو زیادہ پانی کو ضرورت محسوس ہو گی ۔
حقیقت میں پانی نہ تو پتلا کرتا ہے اور نہ ہی موٹا ۔ پانی میں کیلری بھی صفر ہوتی ہے ۔ ہاں جو لوگ خود کو پتلا کرنے کے لیئے ڈائٹنگ کرتے ہیں اور خوراک کا استعمال کم کر دیتے ہیں تو اس صورت میں انہیں پانی کا استعمال زیادہ کرنا چاہیئے ، اس کی وجہ یہ ہے جب انسان غذا نہیں کھائے گا تو اس کے اپنے بدن کی چربی استعمال میں آئے گی اور کیونکہ چربی پانی کی مدد سے بدن سے خارج ہوتی ہے اس لیئے پانی یہاں پر مفید ثابت ہوتا ہے ۔
یہ تصوّر قائم نہیں کر لینا چاہیئے کہ پانی پینے سے کوئی پتلا ہو جائے گا ۔ البتہ کھانا کھانے سے اگر آدھا گھنٹہ پہلے پانی پی لیا جائے تو یہ بھوک کو ایک حد تک کم کر دیتا ہے اور یوں متعلقہ شخص کھانا کم کھائے گا ۔
کیلری کی جو مقدار اس درجہ حرارت کو پورا کرنے کے لیئے مصرف ہوتی ہے وہ بہت ہی کم یعنی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے اس لیئے اس سے وزن کم نہیں ہوتا ہے ۔ اس کےعلاوہ قابل ذکر بات یہ کہ ٹھڈا پانی معدہ کے لیئے مفید نہیں ہوتا ہے ۔
دوسری پینے والی چیزیں مثلا لسی ، سرکہ، پودوں کا عرق، جوس اور دوسری اس طرح کی چیزیں بھی بے حد مفید ہیں ۔ البتہ ان میں کیلوری کی مقدار کو لازمی طور پر حساب کر لینا چاہیئے ۔ پینے والی چیزوں کے استعمال سے بدن نہ صرف ضروری مائعات دریافت کر لیتا ہے بلکہ اس کے کام کرنے کی صلاحیت میں بھی تعادل آتا اور گردے میں پتھری جیسی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے ۔
ورزش کرنے والے شخص کو زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے
سادہ اور واضح ہے کہ جب کوئی شخص فعالیت کی حالت میں ہے تو اس کو خوراک کی ضرورت بھی زیادہ ہوتی ہے ۔ ایک ورزش کرنے والا شخص جب ایک گھنٹہ کسی گرم ہوا میں ورزش کرتا ہے تو 6 کپ کے قریب پسینہ اس کے بدن سے خارج ہو جاتا ہے ۔ یوں اس کے جسم میں پانی کی کمی واقع ہو جاتی ہے جس کو پورا کرنے کے لیئے پانی کا استعمال اسی مقدار میں ضروری ہو جاتا ہے ۔ پانی کے علاوہ سوڈیم اور کلورین بھی ایسے شخص کے جسم سے پسینے کے ساتھ دفع ہو جاتی ہے ۔ اس لیئے سوڈیم اور کلورین کو بھی پانی میں شامل کرکے ایسے شخص کو استعمال کرنا چاہیئے ۔