کیا سائیکل رکشہ ابھی تک چلتے ہیں وہاں پر؟ اور کیا حکومت یا عوام کی طرف سے انہیں ختم کرنے کے کوئی اقدامات کی توقع ہے؟
جی ہاں یہ سائکل رکشے بہت عام ہیں۔ اور مستقبل قریب میں ان کے ختم ہونے کی کوئی توقع نہیں۔ زیادہ تر لوگوں کو اس بات سے کوئی مسئلہ ہی نہیں۔ نیز یہ کہ سائکل رکشوں کی مدد سے بہت بڑا روزگار کا نظام جڑا ہوا ہے جو بے شمار مزدور پیشہ لوگوں کی خوراک کا سامان فراہم کرتا ہے۔ ہمیں اندازہ ہے کہ پاکستان میں اسے ختم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے کیا متبادل پیش کیا گیا تھا لیکن وہ ہندوستان میں اتنا سہل نہیں لگتا۔
جناب یہ پھیونیاں ہیں ؟؟؟؟
گلاب کو کچھ بھی کہو۔۔۔۔دوڑ پیچھے کی طرف اے گردشِ ایّام تُو۔۔۔ لاہور لاہور ہے تو دلّی بھی دلّی ہے۔ ویسے برسبیلِ تذکرہ، کیا یہ دہلی ہے یا دلّی؟
کراچی میں اب بھی چند جگہوں پر سائیکل رکشے کی طرح کی ایک چیز نظر آتی ہے جو سواریاں تو نہیں ڈھوتی بلکہ مہینے کا سودا سلف گھروں پر پہنچانے کا کام کرتی ہیں۔۔۔ ویسے جہاں تک میری یاداشت کام کرتی ہے سائیکل رکشے پاکستان کے بڑے شہروں میں سواری ڈھونے کے لئے کبھی استعمال نہیں ہوئے باالفاظ دیگر کامیاب نہیں ہوئے!
کیا پاکستا ن میں سائکل رکشہ نہیں چلتے ہیں ؟ بھئی ہمارے شہر کلکتہ میں تواب بھی انسانی ہاتھ رکشہ کھینچتے ہیں