کوئی تو سانحہ گزرا ہے اس پرندے پر کہ آدھی رات کو جو گھونسلے سے باہر ہے ارشد محمود ارشد
جاسمن لائبریرین ستمبر 18، 2018 #1 کوئی تو سانحہ گزرا ہے اس پرندے پر کہ آدھی رات کو جو گھونسلے سے باہر ہے ارشد محمود ارشد
جاسمن لائبریرین ستمبر 18، 2018 #4 عجیب درد کا رشتہ تھا سب کے سب روئے شجر گرا تو پرندے تمام شب روئے طارق نعیم
جاسمن لائبریرین ستمبر 18، 2018 #6 جانے کیا کیا ظلم پرندے دیکھ کے آتے ہیں شام ڈھلے پیڑوں پر مرثیہ خوانی ہوتی ہے افضل خان
جاسمن لائبریرین ستمبر 18، 2018 #7 جانے کیا سوچ کے پھر ان کو رہائی دے دی ہم نے اب کے بھی پرندوں کو تہہ دام کیا عنبر بہرائچی
جاسمن لائبریرین ستمبر 18، 2018 #8 کچھ احتیاط پرندے بھی رکھنا بھول گئے کچھ انتقام بھی آندھی نے بدترین لیے نصرت گوالیاری
جاسمن لائبریرین ستمبر 18، 2018 #9 مجھے معلوم ہے اس کا ٹھکانا پھر کہاں ہوگا پرندہ آسماں چھونے میں جب ناکام ہو جائے بشیر بدر
محمداحمد لائبریرین ستمبر 18، 2018 #10 کس قدر بے ساختہ پن چاہتی ہے زندگی شاخ سے اُڑتا پرندہ دیکھنا تو سوچنا
جاسمن لائبریرین ستمبر 18، 2018 #11 محمداحمد نے کہا: کس قدر بے ساختہ پن چاہتی ہے زندگی شاخ سے اُڑتا پرندہ دیکھنا تو سوچنا مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ واقعی۔
محمداحمد نے کہا: کس قدر بے ساختہ پن چاہتی ہے زندگی شاخ سے اُڑتا پرندہ دیکھنا تو سوچنا مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ واقعی۔
جاسمن لائبریرین ستمبر 18، 2018 #13 پرند کیوں مری شاخوں سے خوف کھاتے ہیں کہ اک درخت ہوں اور سایہ دار بھی ہوں اسد بدایونی
محمداحمد لائبریرین ستمبر 18، 2018 #14 تیز ہوا نے تنکا تنکا آنگن آنگن دان کیا گم صم چڑیا طاق میں بیٹھی سوچ رہی ہے پیاروں کا خاکسار
جاسمن لائبریرین ستمبر 18، 2018 #15 محمداحمد نے کہا: یاد تارِ نفس پہ چڑیا ہے وحشتوں کا شمار دھڑکن ہے خاکسار مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ واہ! بہت خوب!
محمداحمد نے کہا: یاد تارِ نفس پہ چڑیا ہے وحشتوں کا شمار دھڑکن ہے خاکسار مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ واہ! بہت خوب!
جاسمن لائبریرین ستمبر 18، 2018 #16 محمداحمد نے کہا: تیز ہوا نے تنکا تنکا آنگن آنگن دان کیا گم صم چڑیا طاق میں بیٹھی سوچ رہی ہے پیاروں کا خاکسار مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ آہ! گم صم چڑیا۔۔۔۔۔
محمداحمد نے کہا: تیز ہوا نے تنکا تنکا آنگن آنگن دان کیا گم صم چڑیا طاق میں بیٹھی سوچ رہی ہے پیاروں کا خاکسار مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ آہ! گم صم چڑیا۔۔۔۔۔
جاسمن لائبریرین ستمبر 18، 2018 #17 پرند پیڑ سے پرواز کرتے جاتے ہیں کہ بستیوں کا مقدر بدلتا جاتا ہے اسد بدایونی
جاسمن لائبریرین ستمبر 18، 2018 #18 پرند شاخ پہ تنہا اداس بیٹھا ہے اڑان بھول گیا مدتوں کی بندش میں خلیل تنویر
محمداحمد لائبریرین ستمبر 18، 2018 #19 پرندے جاتے نہ جاتے پلٹ کے گھر اپنے پر اپنے ہم شجروں سے تو باخبر رہتے افتخار عارف آخری تدوین: ستمبر 18، 2018
فرحت کیانی لائبریرین ستمبر 18، 2018 #20 اس کو کیا حق ہے یہاں بارود کی بارش کرے اس کو کیا حق ہے مرے رنگلے کبوتر مار دے