قمراحمد
محفلین
پشاورمیں کار بم دھماکا:105افراد جاں بحق
پشاور روزنامہ جنگ
. . . پشاور میں چوک یاد گار کے مینا بازار میں دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد105ہو گئی ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے پشاور میں ہونے والے بم دھماکے میں جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس کا اظہار کیا ہے جبکہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیر اعلیٰ سرحد امیر حیدر خان ہوتی نے دھماکے کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔ اسپتال ذرائع نے45ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے جبکہلاتعداد افراد افراد زخمی ہیں۔ جائے وقوع سے جلی ہوئی لاشیں بھی ملی ہیں، جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دھماکے کے نتیجے میں خواتین اور بچے بھی زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکے کے بعد شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ہے، لیڈی ریڈنگ اسپتال کی انتظامیہ نے خون کے عطیات کی اپیل کی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ انتہائی زوردار تھا جس سے 20سے زائد قریبی دکانوں میں آگ لگ گئی ۔ فائربریگیڈ کا عملہ آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ پولیس نے دھماکے کے مقام سے لوگوں کو دور ہٹانے شروع کردیا ہے۔دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ ایک عمارت موقع پر منہدم ہو گئی۔ دھماکے کی جگہ پر قیامت صغریٰ کا منظر ہے جبکہ سیکیورٹی اہلکار دھماکے کی نوعیت جاننے کی کوششیں کر رہے ہیں۔مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف، متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین ،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، گورنر پنجاب سلمان تاثیر، وزیر داخلہ رحمن ملک، وفاقی وزیر قمر الزمان کائرہ، وزیراعلیٰ سرحد امیر حیدر ہوتی ،گورنر اویس احمدغنی، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ،گورنر ڈاکٹرعشرت العباد، وزیر اعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی، گورنر ذوالفقار مگسی، وفاقی وزراء فاروق ستار اور بابر غوری، امیر جماعت اسلام سید منور حسن،قاضی حسین احمدنے پشاور بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
پشاور روزنامہ جنگ
. . . پشاور میں چوک یاد گار کے مینا بازار میں دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد105ہو گئی ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے پشاور میں ہونے والے بم دھماکے میں جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس کا اظہار کیا ہے جبکہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیر اعلیٰ سرحد امیر حیدر خان ہوتی نے دھماکے کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔ اسپتال ذرائع نے45ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے جبکہلاتعداد افراد افراد زخمی ہیں۔ جائے وقوع سے جلی ہوئی لاشیں بھی ملی ہیں، جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دھماکے کے نتیجے میں خواتین اور بچے بھی زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکے کے بعد شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ہے، لیڈی ریڈنگ اسپتال کی انتظامیہ نے خون کے عطیات کی اپیل کی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ انتہائی زوردار تھا جس سے 20سے زائد قریبی دکانوں میں آگ لگ گئی ۔ فائربریگیڈ کا عملہ آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ پولیس نے دھماکے کے مقام سے لوگوں کو دور ہٹانے شروع کردیا ہے۔دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ ایک عمارت موقع پر منہدم ہو گئی۔ دھماکے کی جگہ پر قیامت صغریٰ کا منظر ہے جبکہ سیکیورٹی اہلکار دھماکے کی نوعیت جاننے کی کوششیں کر رہے ہیں۔مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف، متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین ،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، گورنر پنجاب سلمان تاثیر، وزیر داخلہ رحمن ملک، وفاقی وزیر قمر الزمان کائرہ، وزیراعلیٰ سرحد امیر حیدر ہوتی ،گورنر اویس احمدغنی، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ،گورنر ڈاکٹرعشرت العباد، وزیر اعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی، گورنر ذوالفقار مگسی، وفاقی وزراء فاروق ستار اور بابر غوری، امیر جماعت اسلام سید منور حسن،قاضی حسین احمدنے پشاور بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔