پشاور: تبلیغی مرکز میں دھماکا، 5 جاں بحق 59 زخمی

حسینی

محفلین
پشاور: تبلیغی مرکز میں دھماکا، 5 جاں بحق 59 زخمی
208653_61678890.jpg

پشاور میں تبلیغی مرکز میں دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ 50 افراد زخمی ہو گئے۔
پشاور: (دنیا نیوز) چارسدہ روڈ کے قریب تبلیغی مرکز میں نماز مغرب ادا کی جا رہی تھی کہ دھماکا ہو گیا جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ 59 زخمی ہو گئے۔ دھماکے کے بعد پولیس اور امدادی ٹیموں کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ پولیس کے مطابق جمعرات کے دن تبلیغی مرکز میں لوگوں کی بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوتے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اہسپتال متقل کیا جا رہا ہے جن میں 5 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے۔ دھماکے کے بعد علاقے میں بھگڈر مچ گئی۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے تاہم دھماکے کی نوعیت کا معلوم نہیں ہو سکا۔ صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیکھنا ہو گا کہ کون لوگ امن نہیں چاہتے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا سیکورٹی میں کوتاہی کی تحقیقات کر رہے ہیں اور کوئی کوتاہی ہوئی تو کاروائی کی جائے گی۔ شاہ فرمان کا یہ بھی کہنا تھا پاکستان کے تمام لوگ طالبان سے مذاکرت چاہتے ہیں۔
http://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/208653_1
 

حسینی

محفلین
اب یہ دھماکے تبلیغی مراکز تک بھی پہنچ گئے ہیں۔۔۔ شاید وجہ یہ ہو کہ ان اجتماعات میں صلح ، امن اور بھائی چارہ کی بات ہوتی ہے۔۔ جو کہ ان ظالمان کے اہداف کے خلاف ہیں۔
ان کو تو دہشت، خون، دھماکے، لاشوں اور وحشت سے دوستی ہے۔۔۔ امن اور بھائی چارے کی بات کیسے قبول کریں گے؟
 

ساجد

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
شنید ہے کہ ٹائم بم کا دھماکہ تھا ۔
اور شاہ فرمان کے بیان پر شدید حیرت ہوئی کہ بڑی عجلت میں طالبان سے مذاکرات کی تاویل پیش کرنے میں جت گئے ۔
 

عمراعظم

محفلین
انسانیت کے دشمنوں کا ایک اور کارنامہ۔
اب اور کتنا جیؤں فتح کی امید کے ساتھ
کہ تھک گیا ہوں میں لاشیں وصول کرتے ہوئے
 

شمشاد

لائبریرین
انتہائی افسوسناک واقعہ ہے مزید یہ کہ مغرب کی نماز باجماعت ہو رہی تھی۔

انا للہ و انا الیہ راجعون۔
 
کالعدم تحریک طالبان نے پشاور کے تبلیغی مرکز میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے کفری طاقتوں کی کارستانی قرار دیا ہے۔ طالبان کے رہنما احسان اللہ احسان کی جانب سے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مختلف ذرائع ابلاغ کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم پشاور کے تبلیغی مرکز میں ہونے والے دھماکے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کی مغفرت کیلئے دعاگو ہیں۔ اس طرح کی کارروائیوں کے بارے میں یہ بات یقینی ہے کہ یہ اسلام دشمن قوتوں کی کارستانی ہے، اس سے پہلے بھی کفریہ طاقتیں مختلف مقاصد کے لئے اس طرح کی کارروائیاں کر چکی ہیں۔ اللہ تعالیٰ اسلامیان پاکستان کی حفاظت کرے۔ تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ مشاہد نے کہا ہے کہ ہمارا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ تاہم وہ شانگلہ، مانسہرہ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔

http://www.nawaiwaqt.com.pk/national/17-Jan-2014/273547
 

گرائیں

محفلین
اب یہ دھماکے تبلیغی مراکز تک بھی پہنچ گئے ہیں۔۔۔ شاید وجہ یہ ہو کہ ان اجتماعات میں صلح ، امن اور بھائی چارہ کی بات ہوتی ہے۔۔ جو کہ ان ظالمان کے اہداف کے خلاف ہیں۔
ان کو تو دہشت، خون، دھماکے، لاشوں اور وحشت سے دوستی ہے۔۔۔ امن اور بھائی چارے کی بات کیسے قبول کریں گے؟
حسینی بھائی،

آپ کے ممدوحین نے تو اس فعل قبیح کی ذمہ داری لینے سے انکار کر دیا ہے؟ کیا آپ نے اپنے ممدوحین پر سب و شتم کرنے میں کچھ جلدی نہیں دکھا دی؟
آپ کا کیا خیال ہے کون ہے اس دھماکے کے خلاف؟
والسلام۔
 

سید زبیر

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
اللہ تعالیٰ دہشت گردوں ، ان کے حامیوں اور پشت پناہی کرنے والوں کو تباہ کرے ۔ ہمارا مقتدرہ طبقہ خواہ وہ حکمران ہوں ،یا نام نہاد حزب اختلاف ،یا میڈیا ،دانشور نہ جانے کیوں دہشت گردوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ نہیں کرتے ۔اُن کو جیلوں میں تحفظ دیا ہوا ہے کہ جب امریکہ صاحب بہادر افغان طالبان سے بلیک میل ہونگے تو ان کو رہا کردیا جائے گا جنہوں نے ہزاروں پاکستانوں کو شہید کیا ہے ۔ پاکستانی قوم طاہر القادری، نواز شریف ، عمران خان ، الطاف حسین کے مطلب کے لیے تو جلسوں میں آجاتی ہے اپنے لیے نہیں ، مہنگائی ، بے روزگاری ، دہشت گردی ، کے لیے کبھی ، کہیں بھی کوئی مظاہرہ نہیں ہوا ۔ اب تو سچی بات ہے دل چاہتا ہے کہ تنہا بینر لے کر اسمبلی کے سامنے کھڑا ہوجاوں
 

ساجد

محفلین
کالعدم تحریک طالبان نے پشاور کے تبلیغی مرکز میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے کفری طاقتوں کی کارستانی قرار دیا ہے۔ طالبان کے رہنما احسان اللہ احسان کی جانب سے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مختلف ذرائع ابلاغ کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم پشاور کے تبلیغی مرکز میں ہونے والے دھماکے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کی مغفرت کیلئے دعاگو ہیں۔ اس طرح کی کارروائیوں کے بارے میں یہ بات یقینی ہے کہ یہ اسلام دشمن قوتوں کی کارستانی ہے، اس سے پہلے بھی کفریہ طاقتیں مختلف مقاصد کے لئے اس طرح کی کارروائیاں کر چکی ہیں۔ اللہ تعالیٰ اسلامیان پاکستان کی حفاظت کرے۔ تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ مشاہد نے کہا ہے کہ ہمارا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ تاہم وہ شانگلہ، مانسہرہ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔

http://www.nawaiwaqt.com.pk/national/17-Jan-2014/273547
کتنا شاندار لطیفہ ہے :) ۔
مجھے تو لگتا ہے کہ ٹائم سیٹ کرنے میں غلطی ہو گئی ۔ بعد از نماز مغرب پروگرام کہیں اور کا تھا شاید :)
 

آصف اثر

معطل
اب یہ دھماکے تبلیغی مراکز تک بھی پہنچ گئے ہیں۔۔۔ شاید وجہ یہ ہو کہ ان اجتماعات میں صلح ، امن اور بھائی چارہ کی بات ہوتی ہے۔۔ جو کہ ان ظالمان کے اہداف کے خلاف ہیں۔
ان کو تو دہشت، خون، دھماکے، لاشوں اور وحشت سے دوستی ہے۔۔۔ امن اور بھائی چارے کی بات کیسے قبول کریں گے؟
کتنا شاندار لطیفہ ہے :) ۔
مجھے تو لگتا ہے کہ ٹائم سیٹ کرنے میں غلطی ہو گئی ۔ بعد از نماز مغرب پروگرام کہیں اور کا تھا شاید :)
طالبان کا ذمہ داری قبول نہ کرنے سے شاید آپ کو کچھ زیادہ ہی تکلیف ہوئی ہے۔۔۔ اپنے مخالفین کے ہر بات پر دل کا بھڑاس نکالنا مہذب افراد کا شیوہ نہیں ہوتا۔ آپ کے دیگر ساتھی بھی شاید سیخ پا ہے۔ طالبان طالبان کر کے آپ آخر کیا کرنا چاہتے ہیں؟؟ طالبان کی مخالفت کے نام پر محفل کا ماحول آپ لوگوں ہی کی وجہ سے خراب ہونا شروع ہوجاتا ہے۔۔۔ اور پھر آخر میں جب سب کچھ الٹا گلے پڑجائے تو ہر ایک مذہب کے پیچھے پڑجاتا ہے۔۔۔ سب واہیات ہیں۔ خود کو ٹھیک کریں۔ میں جوابی مراسلوں پر جواب دینے سے احتراز کرنا چاہوں گا مگر خدارا یہ بےوقوفانہ حرکتیں ترک کردیں۔ خلوص سے رہیں۔۔۔ امن سے رہیں۔۔۔
 
Top