جناب یہ ان مسلمانوں کیلئے کیا جاتا ہے جو ان کاروائیوں کو انجام دینے والوں کی ااندھادھند حمایت کرتے ہیں اور انکی کاروائیوں کو کوئی نہ کوئی جواز پیش کرنے میں مستعد رہتے ہیں (یا تو کسی مسلکی وابستگی کی وجہ سے، یا علاقے، زبان اور قبیلے کی عصبیت کی وجہ سے)۔۔۔
معروف اسلامی فرقوں اور مکاتب فکر کے تمام مفتیان و علماء اس قسم کو حملے کو حرام و ناجائز کہہ چکے ہیں ، سو انکی حمایت کرنے والا کوئی زی شعور نہیں ۔۔۔
اگر آپ کی مراد حمایت سے ان متحارب گروہ سے مذاکرات کی طرف اشارہ ہے تو یہ مختلف بات ہے کیونکہ یہ بھی عین ممکن ہے کہ مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کے لیے ایسی کارروائی کسی اور نے کی اور نام کسی اور پر ڈال دیا جائے ، عین ممکن ہے کہ پاکستان دشمن بیرونی ہاتھ ہو (یہ میں انکی حمایت میں ہرگز نہیں بول رہا بلکہ خدشات کا اظہار کررہا ہوں) ۔۔۔۔
جبکہ پاکستان میں کئی متحارب گروہ ہے ، ان سے مذاکرات ضرور کرے کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ ہم امریکہ کی جنگ لڑتے لڑتے کمزور ہوچکے ہیں اور اب ہم مذید جنگ اور ہلاکتوں کے متحمل نہیں ہوسکتے ۔۔۔
متحارب گروہ ڈرائیونگ سیٹ پر ہے سو ان کی ہی سننے پڑے گی ، اگر ناجائز مطالبات ہوئے اور ہتھیار نہ پھینکے تو مارو یا مرجاؤ کے سوا کیا بچتا ہے ؟