رانا بھائی! یہ سب باتیں بہت ہی ذیلی اور جزوی ہیں۔ دین و مذہب کے حوالہ سے پہلے بنیادی باتیں کی جاتی ہیں۔
1۔ احمدی عقیدے کے مطابق جو مرزا غلام احمد کو نبی نہ مانے (یا مسیح ومہدی نہ مانے) وہ غیر مسلم اور کافر ہے۔ لوجیکلی یہ عقیدہ بالکل ”درست“ ہے کہ اگر مرزا حق پر ہیں تو جو ان پر ایمان نہ لائے، وہ مسلمان کیسے ہوسکتا ہے۔
2۔ دوسری طرف تمام ”غیر احمدی" کا یہ عقیدہ اور ایمان ہے کہ مرزا غلام، اپنے جس حیثیت کا دعویٰ کرتے ہیں، وہ باطل ہے۔ لہٰذا جو ان پر ایمان لائے، وہ غیر مسلم اور کافر ہے۔ دونوں گروپ (احمدی اور غیر احمدی) ایک دوسرے کو کافر ہی سمجھتے ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ ”عام احمدی عوام“ سے یہ حقیقت چھپائ جاتی ہے۔
3۔ پاکستان کی قومی اسمبلی نے تو 1974 میں ”احمدیوں“ کو غیر مسلم قرار دیا تھا اور اس بنا پر قرار دیا تھا کہ تب کے احمدی خلیفہ نے اسمبلی میں آکر یہ دوٹوک اعلان کیا تھا کہ جو مرزا پر ایمان نہیں رکھتا، وہ کافر ہر۔ لیکن علماء نے تو 1400 سال ساے یہ متفقہ ”فتویٰ“ جاری کر رکھا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت کی ہر قسم کے دعویدار فرد اور اس کا ماننے والا کافر ہے کہ یہی بات قرآن اور حدیث میں بیان کی گئی ہے۔
4۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اور اس کا نظریہ اور آئین دین اسلام پر قائم ہے، جس کی رو سے احمدی غیر مسلم ہیں۔ چنانچہ آئین پاکستان کی رو سے احمدی خود کو نہ تو مسلمان ڈیکلیئر کرسکتے ہیں اور نہ اسلامی شعائر کو استعمال کرسکتے ہیں۔ اور نہ ہی اپنے ”دین“ کی تبلیغ کرسکتے ہیں۔ لہٰذا ان کا ایسا کرنا ”غیر قانونی“ اور قابل دست اندازی پولس ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی بہت کمزور ہے اور ہم اکثر و بیشتر غیر قانونی کام بآسانی کرتے رہتے ہیں، کبھی طاقت کے بل پر، کبھی رشوت کے بل پر تو کبھی چھپ چھپا کر۔
5۔ یہ کہنا غلط ہے کہ احمدی عوام الناس کو ”قادیانیت کے خلاف لٹریچر“ پڑھنے کی عام اجازت ہے۔ میں پمفلٹ کی بات نہیں بلکہ لٹریچر کی بات کررہا ہوں۔ اگر ایسا ہوجائے تو احمدی عوام کی بھاری اکثریت احمدیت سے تائب ہوجائے۔ بلکہ میں تو یہ کہتا ہوں کہ اگر عام احمدی عوام صرف اور صرف مرزا غلام احمد کے جملہ تصانیف و تالیف ہی پڑھ لیں تو ان کی آنکھیں کھُل جائیں۔ اُن کے افکار، اقوال، اعمال اور انجام کسی بھی نبی کے شایان شایان ہر گز نہیں ہیں۔
یہ فورم کوئی دینی فورم یا تقابل ادیان کا فورم نہیں ہے، لہٰذا یہاں تفصیلی گفتگو نہیں کی جاسکتی۔ اس قسم کے اکا دکا دھاگے بھی محفل پر بوجھ بن جایا کرتے ہیں۔ اس لئے مرزا صاحب کے بارے میں حوالہ جات کے ساتھ مزید تفصیلی بات کرنے سے قاصر ہوں۔
واللہ اعلم بالصواب