الشفاء
لائبریرین
شیخ الاسلام ابو عبداللہ الانصاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ابو اسماعیل ویاس (دودھ فروش) کہتے ہیں کہ میں حج کی نیت سے نکلا اور شیرازکی ایک مسجد میں پہنچا۔ شیخ مؤمن شیرازی رحمۃ اللہ علیہ کو دیکھا جو درزی کا کام کرتے ہیں۔ میں انہیں سلام کر کے بیٹھ گیا۔ مجھ سے پوچھا کہ کس نیت سے نکلے ہو۔ میں نے کہا کہ حج کا ارادہ ہے۔ کہنے لگے کہ واپس لوٹ جاؤ اور اپنی ماں کی خدمت کرو۔ کیونکہ مجھے یہ بات اچھی معلوم نہیں ہو رہی۔ پھر کہنے لگے کہ دل میں پیچ و تاب کیوں کھاتے ہو۔ میں نے پچاس حج کیے ہیں اور وہ بھی برہنہ سر اور برہنہ پاؤں۔ میں وہ سب تم کو دے دیتا ہوں۔ تم اپنی والدہ کی خوشی مجھے دے دو۔۔۔
نفحات الانس از مولانا جامی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔
نفحات الانس از مولانا جامی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔