بی ٹی بھیا لیکن اب تو اوبامہ بھی ڈرلنگ کا حامی ہے اپنی "مضبوط" طبیعیت کے پیش نظر۔ میرا استدلال صرف یہی ہے کہ مکین کی صورت میں آپ جانتے ہیں کہ آپ کا کس سے پالا پڑنے والا ہے، اوبامہ کے معاملہ میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ اسے امیدوار صرف اس لئے بنایا گیا ہے کہ اسے کالوںکے صد فیصد ووٹ ملیں گے جو کہ ایک بڑا فائدہ ہے۔ وگرنہ ایک ایسے شخص کو امریکہ کا صدر بنا دینا جس نے آج تک پانچ آدمیوںکی قیادت نہیں کی ایک بھیانک مذاق ہی ہوسکتا ہے۔ اوبامہ کے پاس کوئی ٹریک ریکارڈ نہیں ہے کسی بھی چیز کا سوائے اس کی باتوں کے اور یہ دنیا کی بدقسمتی ہی ہوگی کہ دنیا کے سب سے طاقتور ملک کی باگ دوڑ ایسے شخص کے ہاتھ میں آجائے۔ مانا کہ مکین کو اکانومی کا کچھ نہیں پتا لیکن اوبامہ کو تو کسی بھی چیز کا کچھ نہیں پتا۔ اور اگراوبامہ صدر بنتا ہے تو آپ اوبامہ کو کٹھ پتلی کی طرح طاقتور لابیوں کے ہاتھوں میں کھیلتا دیکھیں گے کہ اسے یرکانے کو تو یہی بات کافی ہوتی ہے کہ "اس نے ایک مدرسہ میں تعلیم حاصل کی ہے" اور پھر معافی تلافی اور وضاحتیں شروع ہو جاتی ہیں۔ ویسے بھی یہی صاحب ہیں جنہوں نے کہا ہے کہ وہ صدر بننے کے بعد فوجیں عراق سے نکال کر افغانستان لے جائیں گے اور پاکستان کی پرواہ کئے بغیر اس کے اندر حملے کریں گے۔ ابھی ایک نسبتاً پاکستان نواز حکومت ہے تو ہمارا یہ حال ہے اگر یہ صاحب آگئے تو پاکستان کے ساتھ کیا ہوگا اس کا اندازہ لگانا زیادہ مشکل نہیں۔
مکین کے معاملے میں آپ جانتے ہیں کہ اس کے پاس کتنے لابسٹ ہیں اور اس نے کتنے بڑے بڑے کارپوریشن سے پیسے اینٹھے ہوئے ہیں اور کیا آپ کو اس بل کا علم ہے جس کا مکین حامی ہے جس کے تحت لیبر کو کوئی سہولت نہیں؟ جس میں سبھی ورکرز یعنی جاب کرنے والے پس جائیں گیں؟ مکین کے بارے میں علم ہے کہ جنہوں نے اس کو چندہ دیا ہے وہ اس سے اپنے اہداف کی تکمیل کروائیں گیں۔
اوبامہ کے بارے میں جو آپ نہیں جانتے وہ یہ ہے کہ اس نے میرے اور آپ جیسے لاکھوں لوگوںسے 5،10 کر کے چندہ اکٹھا کیا ہے لہذا کیا آپ کو لگتا ہے اس کو بلیک میل کر کے یا اپنے بھاری چندے کے دباو پر یہ لابسٹ اور کارپوریشن کام نکلوا سکیں گیں؟ جب اوبامہ نے ان لابیوں سے چندہ ہی نہیں لیا تو وہ کیسے ان کے ہاتھ کھلے گا؟ اور جان مکین جو چندہ انہی سے لیتا رہا ہے اور پھر قرض بھی انہی سے لیا وہ کیوں کر بہتر ہوا؟
پھر بات کہ مکین اور اس کی باجی دونوں نے بش کی سٹیٹمنت دہرائی کہ اگر ہمارے پاس اطلاع ہوئی تو ہم حملہ کریں گیں۔ اس میں اجازت گول کر دی۔ اوبامہ کہتا ہے کہ وہ معلومات ہونے پر پاکستان کو کہے گا کہ کاروائی کرے اور اگر پاکستان نہیں کرتا تب وہ کرے گا۔ دونوں میں فرق ہے۔ پھر یاد رہے کہ اوبامہ کے یہ بیان مشرف کے حوالے سے تھے کہ اس کا خیال تھا کہ مشرف کرپٹ ہے
اوبامہ اور مکین میں فرق نہ صرف حدود کے خیال کہ ہے بلکہ مکین انہے واہ بمباری کرے گا جبکہ اوبامہ کی صورت یہ گارنٹی ہے کہ وہ نیند میں نہیں ہو گا اور مکین کی طرح سویا سویا نہیں رہے گا۔
آپ نہ جانے کس معافی کا کہہ رہے ہیںمیں تو ڈھونڈ ڈھونڈ کر تھک گیا۔ اگر لنک دے دیں تو نوازش اور پھر اگر کوئی ان سے سوال پوچھے تو اس کا جواب دیں تو بھی بری بات؟ ویسے آپ غلطی کی تصحیح کو اپنی بات سے پھر جانا کہتے ہیں میں اس کو اچھی نظر سے دیکھتا ہوںکہ
did the right thing
دیکھیں جذبات سے نکل کر بالکل نیوٹرل ہو کر سوچیں۔ جب جنگ ہے ہی دہشت گردی کے خلاف تو عراق میں کیا انڈے دینے گئے ہین؟ جب تک ان کو اسامہ صاحب نہیں مل جاتے ان کو افغانستان میں رہنا چاہئے تھا۔ اب مصیبت ہمیں ڈال دی ہے۔ ہمارے شہروں کا ستیاناس کر دیا ہے۔ میں ذاتی طور پر پاکستان کے اندر حملوںکے خلاف ہوں لیکن اگر امریکی ہو کر سوچوں تو ہر قوم کو حق ہے کہ دنیا ڈنڈے کے زور پر چلتی ہے۔ ہم کیوں کر صدیوں سے سوئے ہوئے ہیں؟
ویسے یہ ڈیفینیش بھی غلط ہے کہ ری پبلکن پاکستان کے قریب رہے ہیں۔ میرے خیال سے تو ڈیموکریٹس کے ادوار پاکستان کے حق میں بہتر رہے ہیں۔دوسروں کی رائے لے لیں۔ وہ امریکی حکومت نہیں اچھی جو کہ ہمارے لیڈروں کو نوازتی رہے بلکہ وہ امریکی حکومت پاکستان نواز ہے جس کے ادوار پاکستان کے لئے بہتری اور سکون کے ہوں۔ بدقسمتی سے ریپبلیکن اس معیار پر پورے نہیں اترتے۔ عیوب خان تو چلو تب پاکستان بہت نیا نیا تھا لیکن ضیاع صاحب اور مشرف دونوں کے ادوار میں ری پبلیکن ہی حکمران تھے۔ دونوں کے تحائف دیکھ لیں۔
امریکہ میں سیے بھی ایک کھیل گڈ کاپ بیڈ کاپ کھیلا جاتا ہے یا کنڈولیزا رائس کے مطابق پاکستان ایک ایسا گدھا ہے جس کو کبھی سوٹی تو کبھی گاجر دیکھا کر رام کیا جاتا ہے۔ یعنی ری پبلیکن سوٹی کا استعمال فرماتے ہیں۔