نوید ناظم
محفلین
پھر اک زخم کھانے کا سوچا ہے میں نے
اب اُس کو بھُلانے کا سوچا ہے میں نے
میاں دشت میں خاص وحشت نہیں ہے
یہاں سے بھی جانے کا سوچا ہے میں نے
میں تجھ سے بچھڑ کر بھی اب خوش رہوں گا
تِرا دل جلانے کا سوچا ہے میں نے
خزاں سے بہاریں نکالوں گا اک کے
نیا گُل کِھلانے کا سوچا ہے میں نے
ابھی سے مِرا گھر مہکنے لگا ہے
ابھی اُس کے آنے کا سوچا ہے میں نے
میں بس خواب میں دھوپ سے ڈر گیا تھا
جو پِیپل لگانے کا سوچا ہے میں نے
میں خود اپنے اندر سے ہو کر نہ جاؤں؟
بہت دور جانے کا سوچا ہے میں نے
مجھے قید میں کام کرنا پڑے گا
پرندے اُڑانے کا سوچا ہے میں نے
بڑے چپ ہیں دریا کے دونوں کنارے
انھیں اب ملانے کا سوچا ہے میں نے
اب اُس کو بھُلانے کا سوچا ہے میں نے
میاں دشت میں خاص وحشت نہیں ہے
یہاں سے بھی جانے کا سوچا ہے میں نے
میں تجھ سے بچھڑ کر بھی اب خوش رہوں گا
تِرا دل جلانے کا سوچا ہے میں نے
خزاں سے بہاریں نکالوں گا اک کے
نیا گُل کِھلانے کا سوچا ہے میں نے
ابھی سے مِرا گھر مہکنے لگا ہے
ابھی اُس کے آنے کا سوچا ہے میں نے
میں بس خواب میں دھوپ سے ڈر گیا تھا
جو پِیپل لگانے کا سوچا ہے میں نے
میں خود اپنے اندر سے ہو کر نہ جاؤں؟
بہت دور جانے کا سوچا ہے میں نے
مجھے قید میں کام کرنا پڑے گا
پرندے اُڑانے کا سوچا ہے میں نے
بڑے چپ ہیں دریا کے دونوں کنارے
انھیں اب ملانے کا سوچا ہے میں نے