صادق انصاری
محفلین
سنا ھے آج فروٹ بائیکاٹ کا پھلا دن ہے تو کون کون کر رھا ہے بائیکاٹ وہ جو سارا سال کپڑہ گودام میں محفوظ کر کے عید کے دنوں مہنگے داموں میں فروخت کرے
وہ بائیکاٹ کرے گا جو رات کے اندھیرے میں ٹھنڈی مرغیاں ھوٹل کے کچن میں لا کے چکن بریانی بروسٹ اور تکے بنا کے کھلائے
کبھی کسی قصاب کا بائیکاٹ کیا ہے جو سڑے ہوئے جانور اور کھوتے کھلائے تمھیں
اس جنرل سٹور کا مالک بائیکاٹ کرے گا جو مرچوں میں برادہ اور حرام جانوروں کی چربی سے بنا گھی فروخت کر رھاہے
وہ بائیکاٹ کرے گا جو بریانی قیمے والے نان پہ اپنا ووٹ بیچ دے اور اوپر دلال چور کرپٹ زلیل حکمران مسلط کر لے
وہ عورتیں بائیکاٹ کریں گی جو پانچ ھزار کا سوٹ لے کے 20 روپے کیلئے پیکو والے سے لڑتی ھیں
وہ وارڈن والا بائیکاٹ کرے گا جو 500 لے کے چالان چھوڑ دے لمبی لسٹ ہے ایسے ڈرامے ہم جیسے جاہلوں بے ضمیر لوگوں کو زیب نھیں دیتے پہلے اپنے گریبان میں جھانکو سب ، گرل فرینڈ سے ڈیٹ مارتے ھوئے ھزاروں خرچ کر دینے ھیں اگر فروٹ والا 20 روپے زیادھ لے رہا ہے تو مردہ ضمیر جاگ جاتا ہے صدقے تمھاری دو نمبری پہ اگر کوئ غریب دھوپ میں کھڑا رہ کے سارا دن شام تک 20 روپے زیادہ کما لے تو تمھیں کوئی موت نھیں آئے گی خدارا ایسے ڈرامے ھم جیسے بے ضمیر جاہل بے حس کرپٹ اور چور قوم کو زیب نھیں دیتے اپنے مستقبل کو چوروں ڈاکوں شرابیوں کے ہاتھوں دائو پر لگاتے وقت مردہ ضمیر نھیں جاگتا 20 روپے زیادہ دیتے وقت جاگ جاتا ہے