تیزاب گردی پہ ایک شعر عشق میں ہار بھی ممکن ہے مگر بدلے میں پھول سے چہروں پر تیزاب نہ ڈالا جائے
زیرک محفلین نومبر 6، 2018 #21 تیزاب گردی پہ ایک شعر عشق میں ہار بھی ممکن ہے مگر بدلے میں پھول سے چہروں پر تیزاب نہ ڈالا جائے
محمد تابش صدیقی منتظم نومبر 6، 2018 #22 نظرؔ فریب تو ہے دل پسند ہو نہ سکا وہ پھول جس میں بجز رنگ کوئی باس نہیں نظرؔ لکھنوی
محمد تابش صدیقی منتظم نومبر 6، 2018 #23 اے حسنِ ذوق صحنِ گلستاں سے پھول چُن کانٹوں سے کیا غرض ہے یمین و یسار کے نظرؔ لکھنوی
زیرک محفلین نومبر 6، 2018 #24 سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں احمد فراز
زیرک محفلین نومبر 6، 2018 #25 سو دیکھ کر ترے رخسار و لب یقیں آیا کہ پھول کھلتے ہیں گلزار کے علاوہ بھی احمد فراز
زیرک محفلین نومبر 6، 2018 #26 کل دیکھا اک آدمی اَٹا سفر کی دھول میں گم تھا اپنے آپ میں، جیسے خوشبو پھول میں منیر نیازی
زیرک محفلین نومبر 6، 2018 #27 باغباں تیری عنایت کا بھرم کیوں کھلتا ایک بھی پھول جو گلشن میں ہمارا ہوتا پروین فنا سید
زیرک محفلین نومبر 7، 2018 #28 تتلی کی طرح اڑتے چلے جاتے ہیں لمحے پھولوں کی طرح دیکھتے رہتے ہیں انہیں ہم فہیم شناس کاظمی
زیرک محفلین نومبر 7، 2018 #29 اغیار کو گل پیرہنی ہم نے عطا کی اپنے لئے پھولوں کا کفن ہم نے بنایا نشور واحدی
زیرک محفلین نومبر 9، 2018 #31 کسی سے تیرے آنے کی سرگوشی کو سنتے ہی میں نے کتنے پھول چنے اور اپنی شال میں رکھے نوشی گیلانی
زیرک محفلین نومبر 10، 2018 #33 تب کہیں مہندی لگا وہ ہاتھ پہچانا گیا اس نے در کی اوٹ سے جب پھول مارا دوسرا عدیم ہاشمی
زیرک محفلین نومبر 13، 2018 #34 تُو نے جب پھول کتابوں سے نکالے ہونگے دینے والا بھی تجھے یاد تو آیا ہو گا
زیرک محفلین نومبر 13، 2018 #35 مسکراتے ہوئے پھولوں کی نزاکت پہ نہ جا کوئی اندر سے پریشان بھی ہو سکتا ہے فیصل امام رضوی
زیرک محفلین نومبر 13، 2018 #36 پھولوں کو ڈھونڈ تا ہوا پھرتا ہوں باغ میں باد صبا کو کام میں لانا ہے اور بس سلیم کوثر
عبدالرحمن آزاد محفلین نومبر 13، 2018 #37 وہ تو خوشبو ہے ہواہوں میں بکھر جائے گا مسلہ تو پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا پروین شاکر
زیرک محفلین نومبر 13، 2018 #39 آتے آتے یوں ہی دم بھر کو رکی ہوگی بہار جاتے جاتے یوں ہی پل بھر کو خزاں ٹھہری ہے فیض
زیرک محفلین نومبر 13، 2018 #40 یہ سوچ کے گلشن میں چلے آئے صبح ہم وہ پھول سا چہرہ ہے گلابوں میں ملے گا