ہی ہی ہی
یہ اس لیے اسٹارٹ کر رہی ہوں کہ کوئی اور نہ کر دے۔۔
عثمان بھیا کو ڈھیروں ڈھیروں مبارک شادی کی۔۔
باقی گھر جا کر
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
ہاں جی!
اب بات پھر سے شروع کرتے ہیں۔۔ ایک ہوتے تھے ہمارے پھڈے باز بھیا۔۔۔ ۔ جن کی ذبردستی منگنی کروائی گئی تھی۔۔ ہر طرف بس ایک ہی بات کہتے نظرآتے تھے کہ "شادی نہ کرنا یارو" پھر وہی ہوا جیسا کہ ہونا چاہیے تھا۔۔ ان کی ماما نے ان کے کان پکڑ کر لڑکی کے سامنے لا کھڑا کیا اور کہا کہ "پہناؤ انگوٹھی" پھر کیا کرتے۔۔ مجبوراً منگنی کروانی پڑی۔۔۔
ادھر انگوٹھی پہنائی۔۔ ادھر پھڈے باز بھیا کے دل کی حالت بدل گئی۔۔ سوچنے لگے کہ منگنی تو ہو گئی ۔۔ اب جاتے جاتے موبائل نمبر بھی لیتا جاؤں۔۔ پھر کیا تھا۔۔۔ وہ دن اور آج کا دن۔۔۔ پھڈے باز بھیا کا سارا وقت موبائل پر گزرنے لگا۔۔ ہمیں کہا گیا کہ "بہنا! آج کل بہت مصروف ہوں۔۔ ٹریننگ پر ہوں۔۔ بات نہیں کر سکتا۔۔ اب مجھ معصوم کو کیا پتا بھلا کہ یہ ٹریننگ کونسی ہے۔۔ پھر ایک بار لکھتےلکھتے غلطی سے لکھ بیٹھے کہ"تمہاری بھابھی سے بات کیے بنا تو نیند نہیں آتی۔۔ تب پتا چلا کہ یہ بھائی صاحب کی ٹریننگ ہے۔۔۔
یہ تھے ہمارے پھڈے باز بھیا۔۔۔ جن کے پھڈے انٹرنیٹ کی دنیا میں خاصے مقبول رہے ہیں۔۔ لیکن ہوا وہی جس کا ڈر تھا۔۔ یہی کہ منگنی کے بعد ہی پھڈے باز بھیا محفل کا رخ کرنا بھول گئے اور الزام لگایا مجھ مہا معصوم پر کہ تم نہیں آتی ۔۔ اس لیے پھڈے کرنے کا دل نہیں کیا۔۔۔ اب کوئی بتائے بھلا۔۔ مجھ جیسی معصوم بندی بھلا کیا کسی کے ساتھ پھڈا کرے گی۔۔۔ ۔
ہاں جی! تو بات ہو رہی تھی ان کی شادی کی۔۔۔ ۔ ان کی ماما نے کہا کہ بیٹا! منگنی ہو گئی ہے اور اب شادی ٹھہر کا کچھ عرصے بعد کریں گے۔۔ بھیا کا دل دھڑکنا بھول گیا۔۔ اور منہ کھلےکا کھلا رہ گیا۔۔ کہ یہ کیا ہوا؟ پہلے میں نہیں مانتا تھا شادی کے لیے اور ماما نے پکڑ کر منگنی کروا دی اور اب میں ہوں جو رہ نہیں سکتا شادی کیے بغیر اور ماما ہیں کہ انتظار فرمائیے کا بورڈ لگائے بیٹھی ہیں۔ کھانا پینا چھوٹ گیا۔۔ ایک دو بار میں نے پوچھا بھی کہ کیا بات ہے بھیا؟ آپ کچھ کمزور لگ رہے ہو۔۔ بیچارگی سے بولے "ارے کچھ نہیں ہوا بہنا! بس ٹرینگ کررہا ہوں ناں اور وہاں یہی حال ہوتا ہے " اور میں مان گئی کہ یہی بات ہو گئی۔۔ وہ تو بعد میں پتا چلا کہ اصل بات کیا ہے۔۔ آخر ماما نے بچے پر ترس کھاتے ہوئے کہہ دیا کہ اب نکاح کروا دیتے ہیں۔۔ نکاح کے دن جب واپسی ہونے لگی تو بھیا منہ پھلا کر بیٹھ گئے کہ میں تو نہیں جانا گھر۔۔ دلہن کے بغیر۔۔۔ اتنی مشکل سے نکاح ہوا اور اب گھر بھی بغیر دلہن کے جاؤں۔۔ وہ تو ماما نے ایک دو گھوریاں ڈالیں اور کہا کہ شرم کرو۔۔ ابھی رخصتی نہیں کروانی۔۔۔ بھیا بولے۔۔ میں نے یہی سیکھا ہے لائف سے کہ "جس نے کی شرم۔۔ اس کے پھوٹے کرم" اس لیے میں بےشرم ہی اچھا ہوں۔
آخرکار کچھ دن پہلے ہمارے پیارے پھڈے باز بھیا کی ساری دعائیں کام آئیں۔۔ اور ماما نے ان کے حال پر ترس کھاتے ہوئے بھابھی کی رخصتی کروا لی۔۔۔
اب پھڈے باز بھیا کچھ کچھ سدھر چکے ہیں۔۔۔ بھابھی کا رعب ہم ابھی سے دیکھ رہے ہیں
اس لیے اب بھیا ہمیں کبھی کبھی نظر آئیں گے کیونکہ "جورو کے غلام" والی ساری خصوصیات ہمارے بھیا میں پائی جاتی ہیں۔۔۔
میری طرف سے پیارے
عثمان بھیا اور بھابھی کو ڈھیروں مبارک باد۔۔۔ ہمیشہ خوش رہیں ایک دوسرے کے سنگ۔۔ آمین