آخو.......جی پہاڑی۔۔۔۔۔اب ٹھیک ہے؟
ترتیب کی پہاڑی کیا ہے؟آخو.......
بہت نوازش کہ آپ نے ہماری لاج رکھ لی. نہ جانے آپ کے موبائل کو کیا آشفتہ سری سوجی کہ وہ ح اور ها کی تمیز کیے بغیر ممیز ہوتا چلا گیا. حالانکہ بندہ ناچیز اپنی ہی طرح کے سادہ مزاج موبائل سے آپ کی محفل(اردو محفل)میں وقتاً فوقتاً حاضری دیتا رہتا ہے. .ہم ( میرے سمیت ) ایک جذباتی قوم ہیں۔ ایک بار سرائیکی زبان سیکھنے کا شوق ہؤا۔ بہت محبت سے ایک کولیگ سے سیکھنی شروع کی۔ ایک دوسری سرائیکی کولیگ بار بار یہ کہتی تھی کہ ڈال بول کے دکھاؤ۔ اللہ کی بندی اگر ڈال نہ آئے تو سرائیکی نہ سیکھیں۔ ایسی ٹوک لگی کہ وہ سلسلہ ہی ٹوٹ گیا۔ انجم بھائی کے ڈر سے موبائل کی بجائے کمپیوٹر سے پوسٹ کر رہی ہوں۔ موبائل پہ اردو لکھ لکھ کے اب واقعی بھولنے لگا ہے کہ کون سا لفظ ھ سے لکھنا ہے اور کون سا ہ سے۔
تر تیب کی پہاڑی کیا ہے؟
عزیزی دل ٹوٹنے کے بعد بھی دل ہی رہتا ہے لیکن ٹوٹا ہوا پہاڑ ریزوں اور زروں میں بٹ جاتا ہے. اس ھ نے تو میرا دل هی توڑ دیا. اتنے پیار سے میں نے اپنے ملک کی ایک زبان بارے لکھا. تلمیذ بھائی الله آپ کو آسانیاں عطا کرے. ماشاءالله آپ کا مشاهده بهت زبردست هے. جزاک الله.
شکرا"عزیزی دل ٹوٹنے کے بعد بھی دل ہی رہتا ہے لیکن ٹوٹا ہوا پہاڑ ریزوں اور زروں میں بٹ جاتا ہے.
شکریہبہت نوازش کہ آپ نے ہماری لاج رکھ لی. نہ جانے آپ کے موبائل کو کیا آشفتہ سری سوجی کہ وہ ح اور ها کی تمیز کیے بغیر ممیز ہوتا چلا گیا. حالانکہ بندہ ناچیز اپنی ہی طرح کے سادہ مزاج موبائل سے آپ کی محفل(اردو محفل)میں وقتاً فوقتاً حاضری دیتا رہتا ہے. .
آپ نے سرائیکی کی مثال دیتے ہوئے نوک نشتر میری ہی جانب رکهی ہے لیکن آپ یہ بات مت بهولیے کہ سکھلائی کے عمل میں نوک ٹوک کا دامن چولی سا ساتھ ہے. اگر آپ یہ سوچ لے کر چلیں گی کے کوئی ٹوکے نہ . تو پھر یہ سیکھلائی تو نہ ہوئی آپ کی مرضی ہوئی کہ آپ جیسا چاہیں ویسا کر لیں.
ساتھ ہی استدعا رہے گی آپ شوق سے پہاڑی سیکهیے لیکن پہاڑ کو پلیز پہاڑ ہی رہنے دینا کہ یہی ہم پہاڑیوں کی پہچان ہیں مان ہیں.
آخر میں ہم دل آزاری پر معذرت خواہ ہیں یہ وہ عمل ہے جو آپ کی سرائیکی کولیک نہ کر سکی.
پسند کرن ناں بہوں شکریہدل منگنے او مہاڑا احتراز تے کوئی نیئں
ڈر اے کینی تے تسُاں دل گمائی شوڑسو
ڈرناں آں جئے تساں دل کھولی تے تکی شوڑیا
تے گلاں دلے نیاں تساں لوکاں کی بائ شوڑسو
اے الہڑ پنے نیاں سنگتاں ناں میغی اعتبار نہی اے
تساں نیاں عادتاں توں لغناں اے تاولیاں پھلائ شوڑسو
کل میں تکیا سی تساں نے ہتھوں کھڈونے کی تڑوٹ نیاں...
لغا ڈر اسطرح پنیی تے دل تساں، آپر مٹی بائ شوڑسو
اک پاسے تساں تے دوہے پاسے تساں نیاں تدبیراں
لغنا اے صاحباں نی طرح راہ وچ مروائی شوڑسو
کالیاں پُور آکھاں وچ کجلہ بائ تے آخیا بار نہ ہچھے کرو
روٹھے بادلاں کی اویں کھڑی وچ رؤائ شوڑسو
گلزیب جی دلاں نیاں سودیاں وچ کُن اتنیاں سوچنا اے
تساں رکھو کول دل اپنا اویں ہاسے باوائ شوڑسو
پہاڑی غزل
گلزیب انجم