میرے خیال میں پیاز کی کھیتی کے وقت ہی اسے گاجر کے ساتھ قلم لگا کر تیار کیا جائے تو اس کی بو ختم ہو سکتی ہے۔
بھئی فہیم میاں میں تو ایک عالمی مسئلے کا ممکنہ حل بتا رہا ہوں اور آپ چلو بھر پانی کی۔
حضور گلاب حسیناؤں کو تحفے میں دیا جاتا ہے۔ اور آپ جانتے ہیں کہ ایسے کراس ہائبریڈائزیشن کے نتیجے میں پیاز کی بو گلاب میں سرایت کرنے کا خطرہ بہت ہے۔
تو کیا گوبھی کا پھول دیا جائے؟
اور جگ جیت سنگھ کی غزل (جو کہ حقیقتاً ان کی نہیں ہے)
باغباں کلیاں ہوں ہلکے رنگ کے
بھیجنی ہیں ایک کم سن کے لئے
میں ترمیم ہو جائے گا اور یہ کچھ یوں ہو جائے گا کہ
سبزی فروش گوبھی ہوں ہلکے رنگ کے۔۔۔۔