شمشاد
لائبریرین
"ان" کو واوین میں لکھنا تھا ناں۔ہمارے گھر نام نہیں لیا جاتا
منے کے ابا اور منے کی اماں کہا جاتا ہے
یا پھر ان سے گزارا کیا جاتا ہے
"ان" کو واوین میں لکھنا تھا ناں۔ہمارے گھر نام نہیں لیا جاتا
منے کے ابا اور منے کی اماں کہا جاتا ہے
یا پھر ان سے گزارا کیا جاتا ہے
اتنا تو مشکل سے ہی ہوپاتا ہے. مگر آئندہ خیال رکھوں گا"ان" کو واوین میں لکھنا تھا ناں۔
حوصلہ افزائی کا شکریہ آپی۔غزل تو شاندار تھی ہی، لیکن اس کی پیروڈی بھی کچھ کم نہیں۔
آپ کی شاعرانہ صلاحیتوں کا واقعی میں معترف ہونا پڑے گا. سنجیدہ کوششیں جاری رکھیں۔
آخری شعر آپ نے کیوں چھوڑ دیا ہے۔ محترم ظہیراحمدظہیر صاحب سے بغیرمعذرت کیے، مقطع پر ایک تک بندی پیش خدمت ہے ۔
"دیکھ سکتا تھا بہت دور تک آگے میں ظہیرؔ"
جب تلک ناک پہ چشمے کو جمائے رکھا
آپی آخری شعر اس لیے چھوڑ دیا کہ تھوڑا ہماری پارسائی کا بھرم رہے جائے۔آخری شعر آپ نے کیوں چھوڑ دیا ہے۔ محترم ظہیراحمدظہیر صاحب سے بغیرمعذرت کیے، مقطع پر ایک تک بندی پیش خدمت ہے ۔
"دیکھ سکتا تھا بہت دور تک آگے میں ظہیرؔ"
جب تلک ناک پہ چشمے کو جمائے رکھا
جزاک اللہ خیرا اجر کثیراواہ واہ بھیا بہت شاندار آمد ۔مزیدار اعلیٰ پیروڈی۔
جیتے رہیے ، ڈھیر ساری دعائیں۔۔۔۔۔۔
غلط بات ! بالکل غلط بات معان بھائی ! مجھے بالکل پسند نہیں آیا کہ آپ نے میرے نام سے پہلے محترم جناب عزت مآب لگایا ۔ یہ اچھی بات نہیں ہے ۔ آپ کو محترم ومکرم شیخِ فاضل پیرِ کامل اعلیٰ حضرت عالیجناب عزت مآب لکھنا چاہئے تھا ۔ خیر ، کوئی بات نہیں ۔ اس دفعہ جانے دیا لیکن آئندہ القابات میں کوتاہی نہیں ہونی چاہئے ۔ عزت کی بات ہے ۔السلام علیکم
آج محفل پر محترم جناب عزت مآب ظہیراحمدظہیر بھائی کی غزل پڑھنے کا موقع ملا۔غزل پڑھتے ہوئے کچھ شرپسند عناصر خیالات نے ذہن پر دھاوا بول ڈالا۔بس جناب پھر کیا تھا،شرپسندانہ تخیل کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا۔ہم نے باحالت مجبور ان خیالات کو کورے کاغذ پر منتقل کیا اور اپنے بہت محترم استاد کی مدد سے یہ پیروڈی ترتیب دے ڈالی ۔
سینۂ غم بستہ وہ متانت رسیدہ سے اک قہقہۂ بے مہارکو آزاد کروانے کا ثواب آپ کی نذر!غزل تو شاندار تھی ہی، لیکن اس کی پیروڈی بھی کچھ کم نہیں۔
آپ کی شاعرانہ صلاحیتوں کا واقعی میں معترف ہونا پڑے گا. سنجیدہ کوششیں جاری رکھیں۔
آخری شعر آپ نے کیوں چھوڑ دیا ہے۔ محترم ظہیراحمدظہیر صاحب سے بغیرمعذرت کیے، مقطع پر ایک تک بندی پیش خدمت ہے ۔
"دیکھ سکتا تھا بہت دور تک آگے میں ظہیرؔ"
جب تلک ناک پہ چشمے کو جمائے رکھا
آخری شعر آپ نے کیوں چھوڑ دیا ہے۔ محترم ظہیراحمدظہیر صاحب سے بغیرمعذرت کیے، مقطع پر ایک تک بندی پیش خدمت ہے ۔
"دیکھ سکتا تھا بہت دور تک آگے میں ظہیرؔ"
جب تلک ناک پہ چشمے کو جمائے رکھا
حوصلہ؟اپنی شاعری کی درگت بننے پر خوش ہوتے دیکھ کر حیرت بھی ہوئی اور آپ کے حوصلے کو داد بھی دی
یہ محترم استاد آپ کی اصلی والی اصلاح کروانا چاہ رہے ہیں۔
undefined
بہت شکریہ ، نوازش معان بھائی ! اللہ آپ کو خوش رکھے! ممنون ہوں ۔
ویسے آپ چپکے سے مجھے اس "استاد" کا نام تو بتادیجئے کہ جس نے پیروڈی پر نظر ثانی کی تھی ۔ بخدا آپ کو کچھ نہیں کہا جائے گا ۔
کا غم کھائے جاتا ہے۔ بیچارے!!!اور اپنے بہت محترم استاد
انہیں کوئی داد واد دینے کی ضرورت نہیں ہے۔۔۔اپنے ہر درد کا امکان ہٹائے رکھا
جھاڑو بیلن کو بھی زوجہ سے چھپائے رکھا
پاسِ ناموسِِ خداوند، جو خاوند ہے، کہ تھا
سارا احوال دھنائی کا چھپائے رکھا
ایک اندیشۂ ناقدریِ عالَم نے مجھے
عمر بھر زوجہ کے قدموں میں بچھائے رکھا
کبھی جانے نہ دی آواز ہی گھر سے باہر
مار کھاتا رہا ،منہ اپنا دبائے رکھا
دیکھ کر برہنہ پا شہر کے لوگوں نے مجھے
رشکِ گلشن مرے رستے کو بنائے رکھا
اصل کردار تماشے کے وہی لوگ تو تھے
ساس، سالی کو تماشائی بنائے رکھا
ہائے ،انہیں کوئی داد واد دینے کی ضرورت نہیں ہے۔۔۔
سیدھا سیدھا دل کے پھپھولے پھوڑے ہیں۔۔۔
ہمارے تو بہہ گئے۔۔۔ہائے ،
دل کے ارماں آنسو میں بہہ گئے
کوئی بات نہیں بھیا،آپ کا ردعمل فطری ہے،ہمارے تو بہہ گئے۔۔۔
آپ کو تو اس کا موقع بھی نہیں ملتا!!!
الحمد للہ۔۔۔کوئی بات نہیں بھیا،آپ کا ردعمل فطری ہے،
ایسا ہوتا ہے۔
جی جی ،الحمد للہ۔۔۔
ہم فطرت کے اصولوں پر کارفرما ہیں!!!
آپ تو رو رو کر تماشے دکھا رہے ہیں۔۔۔جی جی ،
ہم فطرت کے پرکیف نظارے دیکھے رہے ہیں۔
آپ تو رو رو کر تماشے دکھا رہے ہیں۔۔۔
اجی مفت کے تماشائی تو ہم بن بیٹھے ہیں!!!