جی اسی لئے پوچھا دن کہاں سے نکلا تھا ۔ ہاہاہابغض سے بھرے ہوئے اسی چیف جسٹس نے نواز شریف کو ۸ ہفتوں کیلئے علاج کی اجازت دی تھی اور موصوف دوائی لینے لندن بھاگ گئے۔ ایک سال ہو گیا ہے واپس نہیں آ رہے
یہ معاملہ عدالت لے جانے کا مشورہ اسی حکیم لقمان نے دیا ہوگا جس نے قطری خط اور کیلبری فانٹ میں جعلی دستاویزات بطور منی ٹریل عدالت میں جمع کروانے کو کہا تھاجی اسی لئے پوچھا دن کہاں سے نکلا تھا ۔ ہاہاہا
آپ سے شدید ہمدردی ہو رہی ہے سر ۔زبردست خبر۔
آپ سے شدید ہمدردی ہو رہی ہے سر ۔
بھگو بھگو کر لفافوں کی ہلکی ہلکی چھترولآپ سے شدید ہمدردی ہو رہی ہے سر ۔
اکتوبر میں ہی ن لیگی لیڈر مصدق ملک نے بتا دیا تھا کہ ان کے کچھ حامی صحافی شریف خاندان کے حق میں پٹیشن لے کر عدالت جا رہے ہیں۔آپ سے شدید ہمدردی ہو رہی ہے سر ۔
سینیر لفافی ندیم ملک کہتا ہے کہ نواز شریف نے کونسا قتل کیا ہے جو اس کی تقاریر پر پابندی لگائی جائے۔آپ سے شدید ہمدردی ہو رہی ہے سر ۔
مریم نواز عدالت سے سزا یافتہ مجرم ہے، اس وقت ضمانت پر باہر ہے۔ پاکستانی میڈیا نے گلگت بلتستان الیکشن میں اس کے تمام جلسے نشر کئے ہیں۔جتنے بھی صحافی اس فاشسٹ حکوثکی میڈیا دشمن پالیسیوں کے خلاف جدو جہد کررہے ہیں ان سب کو سلام۔
کرپشن کیسز سیاسی ہیں۔ یہ بات جج کو معلوم نہیں لیکن سینئر لفافی سب جانتے ہیں۔ جج تو کہہ رہے ہیں آئیں عدالت میں آکر ثابت کریں مگر یہ مفرور اشتہاری ہزاروں میل دور لندن سے عدلیہ اور فوج پر گولہ باری کر کے خود کو جمہوریت پسند انقلابی ثابت کرنا چاہتے ہیں۔جتنے بھی صحافی اس فاشسٹ حکوثکی میڈیا دشمن پالیسیوں کے خلاف جدو جہد کررہے ہیں ان سب کو سلام۔
وعلیکم اسلام ۔جتنے بھی صحافی اس فاشسٹ حکوثکی میڈیا دشمن پالیسیوں کے خلاف جدو جہد کررہے ہیں ان سب کو سلام۔
ماں صدقے ۔ کیسے کیسے عظیم سپوت ہیں اس قوم کے ۔ دشمنوں کی کیا ضرورت ہے بھلا ۔کرپشن کیسز سیاسی ہیں۔ یہ بات جج کو معلوم نہیں لیکن سینئر لفافی سب جانتے ہیں۔ جج تو کہہ رہے ہیں آئیں عدالت میں آکر ثابت کریں مگر یہ مفرور اشتہاری ہزاروں میل دور لندن سے عدلیہ اور فوج پر گولہ باری کر کے خود کو جمہوریت پسند انقلابی ثابت کرنا چاہتے ہیں۔
بات یہاں ختم نہیں ہوتی۔ شریف خاندان کے ان سینئر لفافوں نے ہائی کورٹ میں رسوائی کے بعد سوشل میڈیا ، یوٹیوب وغیرہ پر طویل وضاحتیں دی ہیں۔ماں صدقے ۔ کیسے کیسے عظیم سپوت ہیں اس قوم کے ۔ دشمنوں کی کیا ضرورت ہے بھلا ۔
آپ کو غَلط فہمی ہُوئی۔ صحافت پر ہر ایک کا حق ہے۔ یِہ تو دَراصل "اُن" کی سیٹلائیٹ وین ہُوا کرتی ہے۔ویگو ڈالا
جی ہاں! ہم بھی نیازی صاحب سے متعلق اسی ادھیڑ بن میں میں ہیں۔ایک بظاہر سمجھدار، پڑھا لکھا معقول نظر آنے والا شخص کسی کے بغض میں اس قدر اندھا ہوسکتا ہے؟