aamir zulfiqar
محفلین
اوئے ظالما، میری پین دا دوپٹہ واپس کر اوئے، جے ناں کراں تے فیر؟ اوئے میں تیریاں لتاں وڈ دیاں گا اوئے۔ آآآ پھشکاں ڈشوں ڈشوں ،
ہم سب مولا جٹ کو بخوبی جانتے ہیں۔ مولا جٹ ایک ایسے ہتھیار کا نام ہے جسے عرف عام میں ڈانگ کہا جاتا ہے، اور ڈنڈا بھی۔ بچپن میں ہم میں سے زیادہ تر افراد اپنے اپنے شناختی کارڈ پہ مولا جٹ کی مہر ثبت کروا چکے ہیں۔ اسکے علاوہ عام زندگی میں کوئی سرکاری کام نکلوانا ہو، کسی کو راہ راست پہ لانا ہو، یا پھر اپنا زعم دکھانا ہو، مولا جٹ ہی آخری سہارا ہے۔
پاکستان کی موجودہ سیاست بھی مولا جٹ کی محتاج ہے۔ پھر بھلے وہ الو بٹ کا کارکن گلو بٹ ہو، یا بابا کینڈی کے پرامن پتھراؤ اور پرامن جلاؤ گھیراؤ کرنے والے انتہائی دیندار کارکنان ہوں، مولا جٹ کا سہارا لیے بغیر کچھ ممکن نہیں۔
بات غنڈہ گردی والے رویے یا افراتفری کی نہیں ہے، بلکہ بات طاقت کے حصول کی ہے۔ پرویز مشرف کی ٹیم میں چوہدری برادران، علامہ کینڈی، الطاف حسین اور شیخ رشید شامل ہیں۔ اس ٹیم کا نواز شریف سے مقابلہ چل رہا ہے۔
پین دا دوپٹہ انتہائی غیرت مندی سے مانگنے والا طاہرالقادری مشرف ٹیم کا سرگرم کارکن ہے اور اپنے مولا جٹ کو ہوا میں لہرا کر انتہائی غیرت مند دکھائی دے رہا ہے۔ دوسری جانب نواز حکومت قدری بڑی ڈانگیں اٹھائے ہوئے اپنے دفاع کو تیار ہے۔ ان دونوں کے بیچ عوام کھڑی ہے۔ جو بھی ڈانگ چلے گی وہ بلاشبہ عوام کی بیٹھک پر ہی ثبت ہو گی۔ نا ہیرو کا کچھ نقصان ہوگا اور نا ولن کا۔
اس بارے آپ احباب کے کیا خیالات ہیں، اس غیرت مندی پر کیا کہنا چاہیں گے؟ ضرور بتایے گا۔۔۔
ہم سب مولا جٹ کو بخوبی جانتے ہیں۔ مولا جٹ ایک ایسے ہتھیار کا نام ہے جسے عرف عام میں ڈانگ کہا جاتا ہے، اور ڈنڈا بھی۔ بچپن میں ہم میں سے زیادہ تر افراد اپنے اپنے شناختی کارڈ پہ مولا جٹ کی مہر ثبت کروا چکے ہیں۔ اسکے علاوہ عام زندگی میں کوئی سرکاری کام نکلوانا ہو، کسی کو راہ راست پہ لانا ہو، یا پھر اپنا زعم دکھانا ہو، مولا جٹ ہی آخری سہارا ہے۔
پاکستان کی موجودہ سیاست بھی مولا جٹ کی محتاج ہے۔ پھر بھلے وہ الو بٹ کا کارکن گلو بٹ ہو، یا بابا کینڈی کے پرامن پتھراؤ اور پرامن جلاؤ گھیراؤ کرنے والے انتہائی دیندار کارکنان ہوں، مولا جٹ کا سہارا لیے بغیر کچھ ممکن نہیں۔
بات غنڈہ گردی والے رویے یا افراتفری کی نہیں ہے، بلکہ بات طاقت کے حصول کی ہے۔ پرویز مشرف کی ٹیم میں چوہدری برادران، علامہ کینڈی، الطاف حسین اور شیخ رشید شامل ہیں۔ اس ٹیم کا نواز شریف سے مقابلہ چل رہا ہے۔
پین دا دوپٹہ انتہائی غیرت مندی سے مانگنے والا طاہرالقادری مشرف ٹیم کا سرگرم کارکن ہے اور اپنے مولا جٹ کو ہوا میں لہرا کر انتہائی غیرت مند دکھائی دے رہا ہے۔ دوسری جانب نواز حکومت قدری بڑی ڈانگیں اٹھائے ہوئے اپنے دفاع کو تیار ہے۔ ان دونوں کے بیچ عوام کھڑی ہے۔ جو بھی ڈانگ چلے گی وہ بلاشبہ عوام کی بیٹھک پر ہی ثبت ہو گی۔ نا ہیرو کا کچھ نقصان ہوگا اور نا ولن کا۔
اس بارے آپ احباب کے کیا خیالات ہیں، اس غیرت مندی پر کیا کہنا چاہیں گے؟ ضرور بتایے گا۔۔۔