کراچی میں ایک ایسے اپریشن کی ضرورت ہے جیسے ناسور کو نکالنے کے لیے کسی سرجن کی ضرورت پڑتی ہے
نصیراللہ خان بابر کی خدمات پتہ نہیںکیوں حاصل نہیںکی جا رہیں۔ امن جو بھی خراب کر رہا ہے اسے گولی مار دینی چاہئے۔ اور یہ کام وہی کروا سکتے ہیں، اور کوئی نہیں۔
کوئی مائی کا لال نہیںآیا جنرل صاحب کے بعد۔ سارے مصلحتوںکا شکار ہیں۔
واقعی میرے والد صاحب بھی بڑی تعریف کرتے تھے کہ نصیراللہ خان بابر نے ان کو بلوں میں چھپنے پر مجبور کر دیا تھا۔ جس کی وجہ سے قتل و غارت گری تھم گئی تھی اور امن آگیا تھا۔
نصیراللہ بابر کے کلین اپ آپریشن نے ایم کیو ایم کو نئی زندگی دی تھی۔ نصیراللہ خان بابرتو خود کئی سالوں غائب ہے ۔ پنہ نہیں اس کو زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا۔ ہو سکتا ہے کہ اس کی موت واقع ہو چکی ہو۔