محمد تابش صدیقی
منتظم
پی آئی اے کا طیارہ حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار
طارق ابو الحسن...چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا طیارہ حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہو گیا، طیارے کا اسلام آباد پہنچنے سے کچھ دیر قبل کنٹرول ٹاور کے ریڈار سے رابطہ منقطع ہوا اور وہ ریڈار سے غائب ہوگیا۔
پی آئی اے کی فلائٹ نمبر پی کے 661اے ٹی آر 42طیارہ ہے جس میں عملے کے ارکان سمیت 47 افراد سوار تھے، جو ساڑھے 4 بجے حادثے کا شکار ہوا۔
طیارہ حویلیاں آرڈیننس فیکٹری کے قریب پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہوا ، طیارہ گرنے کے مقام سے دھواں اٹھ رہا ہے جو دور دور تک دیکھا جارہا ہے، حادثے کی جگہ پر امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں، پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ مقام پر پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہو سکتا ہے۔
جہاز کے کیپٹن صالح جنجوعہ تھے جبکہ دیگر عملے میں کو پائلٹ احمد جنجوعہ اور ٹرینی پائلٹ آل اکرم، ایئر ہوسٹس صدف فاروق اور عاصمہ عادل سوار شامل تھیں۔
حویلیاں کے قریب طیارہ خراب ہونے کے حوالے سے جہاز کے کیپٹن نے مے ڈے کال دی ،جس کے بعد طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا۔
واضح رہے کہ مے ڈے کال کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ پرواز انتہائی خطرے میں ہے، اس کال کو انتہائی درجے کی ایمرجنسی سمجھا جاتا ہے اور یہ تصور کیا جاتا ہے کہ طیارے پر کیپٹن کا کنٹرول ختم ہوگیا ہے۔
سول ایوی ایشن کے مطابق طیارہ 3بج کر 50منٹ پہ چترال سے اڑا تھا جسے 4بج کر 45منٹ پر اسلام آباد پہنچنا تھا، آرمی کی امدادی ٹیمیں بھی حادثے کی جگہ روانہ ہوگئی ہیں۔
بعض اطلاعات کے مطابق طیارے میں معروف نعت خواں جنید جمشیدبھی سوار تھے، جنید جمشید دعوت و تبلیغ کے سلسلے میں چترال میں موجود تھے، انہیں اسی پرواز کے ذریعے اسلام آباد پہنچنا تھا، ان کا نام مسافروں کی لسٹ میں شامل ہے اور ان کی سیٹ نمبر 27سی تھا۔
پی آئی اے نے حادثے کے حوالے سے معلومات کیلئے ہیلپ لائن قائم کر دی ہے جس کے نمبر 02199044890، 02199044376،02199044394 ہیں.
انا للہ و انا الیہ راجعون.
اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائے اور درجات بلند فرمائے. آمین
طارق ابو الحسن...چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا طیارہ حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہو گیا، طیارے کا اسلام آباد پہنچنے سے کچھ دیر قبل کنٹرول ٹاور کے ریڈار سے رابطہ منقطع ہوا اور وہ ریڈار سے غائب ہوگیا۔
پی آئی اے کی فلائٹ نمبر پی کے 661اے ٹی آر 42طیارہ ہے جس میں عملے کے ارکان سمیت 47 افراد سوار تھے، جو ساڑھے 4 بجے حادثے کا شکار ہوا۔
طیارہ حویلیاں آرڈیننس فیکٹری کے قریب پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہوا ، طیارہ گرنے کے مقام سے دھواں اٹھ رہا ہے جو دور دور تک دیکھا جارہا ہے، حادثے کی جگہ پر امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں، پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ مقام پر پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہو سکتا ہے۔
جہاز کے کیپٹن صالح جنجوعہ تھے جبکہ دیگر عملے میں کو پائلٹ احمد جنجوعہ اور ٹرینی پائلٹ آل اکرم، ایئر ہوسٹس صدف فاروق اور عاصمہ عادل سوار شامل تھیں۔
حویلیاں کے قریب طیارہ خراب ہونے کے حوالے سے جہاز کے کیپٹن نے مے ڈے کال دی ،جس کے بعد طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا۔
واضح رہے کہ مے ڈے کال کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ پرواز انتہائی خطرے میں ہے، اس کال کو انتہائی درجے کی ایمرجنسی سمجھا جاتا ہے اور یہ تصور کیا جاتا ہے کہ طیارے پر کیپٹن کا کنٹرول ختم ہوگیا ہے۔
سول ایوی ایشن کے مطابق طیارہ 3بج کر 50منٹ پہ چترال سے اڑا تھا جسے 4بج کر 45منٹ پر اسلام آباد پہنچنا تھا، آرمی کی امدادی ٹیمیں بھی حادثے کی جگہ روانہ ہوگئی ہیں۔
بعض اطلاعات کے مطابق طیارے میں معروف نعت خواں جنید جمشیدبھی سوار تھے، جنید جمشید دعوت و تبلیغ کے سلسلے میں چترال میں موجود تھے، انہیں اسی پرواز کے ذریعے اسلام آباد پہنچنا تھا، ان کا نام مسافروں کی لسٹ میں شامل ہے اور ان کی سیٹ نمبر 27سی تھا۔
پی آئی اے نے حادثے کے حوالے سے معلومات کیلئے ہیلپ لائن قائم کر دی ہے جس کے نمبر 02199044890، 02199044376،02199044394 ہیں.
انا للہ و انا الیہ راجعون.
اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائے اور درجات بلند فرمائے. آمین
آخری تدوین: