پی ڈی ایم پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پاکستان تحریک جمہوریت) جلسہ آن لائن دیکھیں

ثمین زارا

محفلین
یہ بار بار وقت کسے دے رہے ہیں؟ اگر استعفے ہی دینے ہیں تو ابھی دیں۔ ایک سیکنڈ میں ان کو منظور کر لیا جائے گا۔
ان کے ٹکٹ ہولڈرز اتنے کروڑوں روپے لگا جیسے تیسے جیتے ہیں وہ دے ہی نہیں رہے ۔ یہی وجہ ہے ۔
 

ثمین زارا

محفلین
اچکزئی نے پی ڈی ایم کے خلاف اون گون کر دیا :)
12-A7-F436-0971-42-AA-BE56-75451-D7-A9144.jpg
پی ڈی ایم میں خود کش دھماکہ ۔
 

جاسم محمد

محفلین
پ انہی گراف کو اگر خود غور سے دیکھ لیتے تو مجھے یہ بات کہنے کی ضرورت نہ پڑتی۔ بھٹو کے ساتھ بھی اس وقت کا تعلیم یافتہ طبقہ تھا، پھر کیا ہوا؟
آپ کونسا گراف دیکھ رہے ہیں اور کیسے دیکھ رہے ہیں؟ بھٹو سے لے کر اب تک پیپلز پارٹی کے ساتھ ملک کا سب زیادہ ان پڑھ اور جاہل طبقہ موجود رہا ہے۔ کیا آپ کو اندرون سندھ کے ووٹر تعلیم یافتہ لگتے ہیں؟
4-DEB0769-83-AC-4382-B5-F9-83-F3-CE12-B8-F9.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
13 دسمبر کا پی ڈی ایم کا جلسہ بری طرح ناکام ہونے پر پاکستان کے تمام ٹی وی اسٹیشن ٹاک شو میں اسی پر بات کر رہے ہیں۔
گیارہ جماعتیں بُری طرح ناکام ہوئیں۔
شکر ہے پاکستان کے الیکٹرونک میڈیا کو بھی سچ بولنا نصیب ہوا۔ آج لفافہ ملنے پر بھی اپوزیشن کے فلاپ جلسے کو انقلابی ثابت نہیں کیا جا سکتا تھا۔
 

احسن جاوید

محفلین
13 دسمبر کا پی ڈی ایم کا جلسہ بری طرح ناکام ہونے پر پاکستان کے تمام ٹی وی اسٹیشن ٹاک شو میں اسی پر بات کر رہے ہیں۔
گیارہ جماعتیں بُری طرح ناکام ہوئیں۔
جلسہ ناکام ہوا یا کامیاب یہ ایک ایسی بحث ہے جس پر ہم کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکتے لیکن ایک بات عیاں ہے کہ اس وقت ساری فورسز بشمول میڈیا یہ نیریٹیو بنانے میں سرگرم عمل ہے کہ پی ڈی ایم تباہ و برباد ہو گئی۔ اگر آپ کو یاد ہو تو ذرا پیچھے چلے جائیں جب یہی میڈیا اور دیگر فورسز نواز شریف کی دور حکومت میں پرو اپوزیشن بیانیہ بنانے میں سرگرم رہے۔ ساری بات یہ میٹر کرتی ہے کہ آپ نے بیانیہ کیا بنانا ہے، کس کے حق میں بنانا ہے، اور سب سے زیادہ اہم کس کے کہنے پہ بنانا ہے۔ سادہ لفظوں میں پرسیپشن جنریٹ کرنا اور ریشنلائز کرنا چاہے حقیقت کچھ بھی ہو۔ پھر جب ڈنڈا سر پہ آ کر گرتا ہے تو ساری قوم ششدر رہ جاتی ہے کہ یہ کیا ہو گیا۔ حقیقت سے منہ چرا کے ایک صدی تو گزرنے والی ہے، مزید دو تین صدیاں گزار لیجیے شاید سمجھ آ جائے۔
 

ثمین زارا

محفلین
اِکا دُکا کے علاوہ یِہ سب جلسے کارکنوں کو پکڑ دھکڑ کر مِنت ترلوں سے ہوتے رہے ہیں اور الیکشن میں ووٹنگ میں بھی یہی حال ہوتا ہے۔ جلسہ تو وُہ ہوتا ہو گا جہاں عوام خُود چل کر جائیں۔ بے نظیر کا جو اِستقبال 1986 میں مارشل لاء دور میں ہُوا تھا، شاید پاکستانی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع وہی تھا۔
عمران خان کے جلسے میں لوگ خود آئے تھے اور زیادہ تر خود ہی آتے ہیں ان کی جدوجہد اور سوشکل ورک کی وجہ سے ۔ ۔ بےنظیر کے لیے لوگ ان کے والد کی ہمدردی کی وجہ سے آئے۔
 

جاسم محمد

محفلین
حقیقت سے منہ چرا کے ایک صدی تو گزرنے والی ہے
تلخ حقیقت یہی ہے کہ پی ڈی ایم کے غبارہ سے ہوا نکل چکی ہے۔ ابھی تک اسپیکر قومی و صوبائی اسمبلی کو اپوزیشن کی طرف سے ایک استعفی موصول نہیں ہوا ہے کہ کہیں قبول نہ ہو جائے۔ پیچھے صرف اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ بچا ہے۔ یہ کر کے بھی شوق پورا کر لیں۔ نتیجہ صفر بٹا صفر نکلنا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان کے جلسے میں لوگ خود آئے تھے اور زیادہ تر خود ہی آتے ہیں ان کی جدوجہد اور سوشکل ورک کی وجہ سے ۔ ۔ بےنظیر کے لیے لوگ ان کے والد کی ہمدردی کی وجہ سے آئے۔
آپ تو بلکہ خود عمران خان کے تاریخی جلسوں کی عینی شاہد ہیں۔ لاہور والے جلسے کو آپ نے یہیں محفل پر رپورٹ بھی کیا تھا۔
 

بابا-جی

محفلین
عمران خان کے جلسے میں لوگ خود آئے تھے اور زیادہ تر خود ہی آتے ہیں ان کی جدوجہد اور سوشکل ورک کی وجہ سے ۔ ۔ بےنظیر کے لیے لوگ ان کے والد کی ہمدردی کی وجہ سے آئے۔
اُن کے والِد کے ساتھ کُچھ تو ہُوا ہو گا۔ خُود بے نظیر کے ساتھ کیا ہُوا۔ والد کو سیاسی کیس میں پھانسی دے دِی گئی، بھائی شاہ نواز کا مُبینہ قتل، نُصرت بھٹو یعنی والدہ کے ساتھ جیل کی صعُوبتیں اور جلا وطنی۔ کِسی کو یُوں آؤٹ رائٹ ریجیکٹ یا مُسترد کر دینا کِس قدر آسان ہوتا ہے، یِہ اس تبصرے سے ظاہر ہُوا۔
 

احسن جاوید

محفلین
ان سے پوچھیں چوری چکاری کون سا آئینی کام ہے۔ ملک لوٹنے کی آئین میں کھلے عام اجازت ہے کیاِ؟
چوری چکاری پہ سر قلم نہیں ہوا کرتے۔ آئین شکنی پہ سر قلم ہوا کرتے ہیں۔ بائے ویٹ آئینی شکنی سے بڑا ظلم نہیں کوئی۔ کاش کوئی سمجھ جائے کہ آئین کی قدر کیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اُن کے والِد کے ساتھ کُچھ تو ہُوا ہو گا۔ خُود بے نظیر کے ساتھ کیا ہُوا۔ والد کو سیاسی کیس میں پھانسی دے دِی گئی، بھائی شاہ نواز کا مُبینہ قتل، نُصرت بھٹو یعنی والدہ کے ساتھ جیل کی صعُوبتیں اور جلا وطنی۔ کِسی کو یُوں آؤٹ رائٹ ریجیکٹ یا مُسترد کر دینا کِس قدر آسان ہوتا ہے، یِہ اس تبصرے سے ظاہر ہُوا۔
اگر جیلیں، صعوبتیں، قتال جھیل لینا بڑا قومی لیڈر بننے کی نشانی ہے تو آج سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور کے ورثا ملک کے حکمران ہوتے۔ عدالتوں میں انصاف کیلئے دھکے نہ کھا رہے ہوتے۔
 

ثمین زارا

محفلین
اُن کے والِد کے ساتھ کُچھ تو ہُوا ہو گا۔ خُود بے نظیر کے ساتھ کیا ہُوا۔ والد کو وسیاسی کیس میں پھانسی دے دِی گئی، بھائی شاہ نواز کا مُبینہ قتل، نُصرت بھٹو یعنی والدہ کے ساتھ جیل کی صعُوبتیں اور جلا وطنی۔ کِسی کو یُوں آؤٹ رائٹ ریجیکٹ یا مُسترد کر دینا کِس قدر آسان ہوتا ہے، یِہ اس تبصرے سے ظاہر ہُوا۔
میں نے صرف لاہور جلسے کی بات کی ہے جب وہ ضیاء کے طیارہ حادثے کے بعد آئیں ۔ اس وقت تو سب زندہ تھے ۔ بےنظیر کی عزت کا کیا سوال ہے یہاں ؟
 

سیما علی

لائبریرین
سب سے زیادہ تعلیم یافتہ سپورٹر تحریک انصاف کے ہیں۔
بہترین خبر

Cabinet has approved the New Education Policy 2020.
Education policy has been changed after 34 years. The remarkable things about the new education policy are as follows:

5 Years Fundamentals
1. Nursery @ 4 Years
2. Jr KG @ 5 Years
3. Sr KG @ 6 Years
4. Std 1st @ 7 Years
5. Std 2nd @ 8 Years

3 Years Preparatory
6. Std 3rd @ 9 Years
7. Std 4th @ 10 Years
8. Std 5th @ 11 Years

3 Years Middle
9. Std 6th @ 12 Years
10.Std 7th @ 13 Years
11. Std 8th @ 14 Years

4 Years Secondary
12. Std 9th @ 15 Years
13. Std SSC @ 16 Years
14. Std FYJC @ 17Years
15. STD SYJC @ 18 Years

Important things:

There will be board in 12th class only.
4 years of college degree.
No 10th Boards
MPhil will also be closed.

Now students up to 5th will be taught in mother tongue, local language and national language only. The rest of the subjects, even if they are English, will be taught as a subject.

Now just have to take board exams in 12th standard. Whereas earlier, it was mandatory to take the 10th board exam, which will not happen now.

Examination will be done in the semester form from 9th to 12th class.
Schooling will be done under the 5 + 3 + 3 + 4 formula (see table above).

College degree will be 3 and 4 years old i.e., a certificate will be given on the first year of graduation, diploma on the second year, degree in the third year.

3-year degree is for those students who do not have to take higher education. At the same time, students doing higher education will have to do a 4-year degree. Students doing 4 years degree will be able to do MA in one year.

--- Now students will not have to do MPhil. Rather MA students will now be able to do PHD directly.

Students will be able to do other courses in between. Gross enrollment ratio will be 50 percent by 2035 in higher education. At the same time, under the new education policy, if a student wants to do another course in the middle of a course, then he can take a second course by taking a break for a limited time from the first course.

Many reforms have also been made in higher education. Improvements include graded academic, administrative and financial autonomy etc. Apart from this, e-courses will be started in regional languages. Virtual Labs will be developed. A National Educational Scientific Forum (NETF) will be started. There are 45 thousand colleges in the country.

Uniform rules will be for all government, private, deemed institutions.
According to this rule, new academic session will start soon.
#copied
:)N:)K:)

خدا اس کبینٹ کو استحکام عطا فرمائے جسکو 34 سال بعد تعلیم پالیسی پر توجہ دینے کا خیال آیا۔۔پھر بھی ہم سے یہ گلہ ہے وفادار نہیں
 
آخری تدوین:
Top