محترم محب بھائی ۔ آپ پر سلامتی ہو سدا ۔ ذرا یہ چائے کا کپ ادھر میری جانب سرکائیے گا ۔
میں چائے سے نپٹتا ہوں اور آپ نپٹیں میرے سوالوں سے ۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ ذاتیات میں محسوس ہو تو معذرت
عبداللہ حسین اداس نسلوں کی وجہ سے
اس کے علاوہ اور بھی بہت سے مصنفین ہیں۔
محترم عبداللہ حسین بارے کیا سوچ رکھتے ہیں ۔ یہ اپنے قلم سے " تقلید " کی راہ کھولتے ہیں ۔ یا نئے جہانوں کی ؟
اداس نسلوں میں مصنف کا قلم قاری کی سوچ کس جانب موڑنے کی کوشش کرتا ہے ۔ ؟
اداس نسلوں کا مرکزی پلاٹ قاری پر کیا اثر چھوڑتا ہے ؟
اس ناول میں سے کوئی اپنا پسندیدہ اقتباس ہمارے ساتھ شئیر کریں گے ۔۔۔؟
عشق کا عین
پیار کا پہلا شہر
ایمان ، امید اور محبت
" عشق کا عین " قاری کو کس " ع " کی جانب پکارتا ہے ۔ ؟
کیا اس " ع " کا حصول آپ کے نزدیک اک مشکل امر ہے یا کہ سہل ۔۔۔۔۔؟
عشق کے بقیہ دو حروف " ش اور ق " بارے آپ کیا کہیں گے ۔ ؟
کیا عشق ان تین میں سے کسی حرف کے بنا " عشق " کہلا سکتا ہے ۔
اگر جواب " ہاں " تو کیسے ؟
اگر نہیں تو کیوں ۔۔ ؟
پیار کا پہلا شہر کیا آپ کا گزر ہو چکا اس شہر سے ۔ یا کہ ابھی صرف ناول کی صورت ہی اسے دیکھا ہے ۔۔۔؟
ایمان کس پر زیادہ زور دیتا ہے امید قائم رکھنے پر یا کہ محبت میں فنا ہونے پر ۔۔۔۔۔۔۔؟
کیا بیک وقت دونوں جذبے " امید و محبت " اس " ایمان " کو ثابت رکھ پانے میں کامیاب ٹھہرتے ہیں ۔۔۔؟
قیمتی اثاثہ رشتوں کے حوالے سے وہ چند انتہائی قیمتی مخلص تعلق ہیں جو اب تک زندگی نے عطا کیے ہیں۔
غیر مادی حوالے سے قیمتی اثاثہ وہ علم ہے جو سنا ، پڑھا اور کسی کی صحبت سے حاصل کیا ہے۔
علم کے بارے کیا سوچ رکھتے ہیں ۔ یہ علم " اکتساب و اخذ " سے حاصل ہوتا ہے یا کہ " عطا " پر استوار ۔۔۔۔۔۔؟
کیا " رٹا " لگانے سے علم مل جاتا ہے ۔۔۔۔؟
میرا خیال ہے ابھی نہیں اور اس کے لیے ہمیں سیاسی شعور اور تعلیم کی افادیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔
یہ ہمیں " سیاسی شعور " اور " تعلیم کی افادیت " بارے رہنمائی کہاں سے مل سکتی ہے ۔ ؟
امت مسلمہ آج تک یہ " سیاسی شعور اور علم کی افادیت " بارے کیوں انجان ہے ۔۔۔؟
مخلص قیادت کی جو سیاسی شعور سے ہی حاصل ہوگی۔
یہ مخلص قیادت کہاں سے آئے گی ۔۔۔؟
اک کرپٹ معاشرے کے کرپٹ فرد نے ہی قیادت سنبھالنی ہوتی ہے ۔ ؟
کرپٹ معاشرے میں جو سیاسی شعور پھیلے گا کیا وہ بھی کرپٹ نہ ہوگا ۔۔۔۔؟
بالکل ، سیاست سے دلچسپی نہ لے کر ہی تو ملک کی حالت بگڑتی ہے ۔
اگر سیاست میں دلچسپی ہو گی تو مسائل کے حل پر بات ہوگی اور سیاستدانوں کی جوابدہی ہوگی
ورنہ وہ ایک ہی ڈگر اور راسخ سیاسی عقائد والے معمر لوگوں کے پسندیدہ سیاستدان ہی برسر اقتدار آتے رہیں گے۔
کیا آپ یہ یقین رکھتے ہیں کہ " در جوانی توبہ کردن شیوہ پیغمبری " آج کے زمانے میں ممکن ہے ۔۔۔۔۔۔۔؟