فہیم
لائبریرین
لگتا ہے فل ٹناری کی حالت میں چچا نے یہ شعر کہا ہےآپ کو اپنا چائے خانہ مبارک ہو، کوئی بات نہیں ہم رند اٹھ جاتے ہیں، بقول چچا
جب میکدہ چھٹا تو پھر اب کیا جگہ کی قید
مسجد ہو مدرسہ ہو کوئی خانقاہ ہو
لگتا ہے فل ٹناری کی حالت میں چچا نے یہ شعر کہا ہےآپ کو اپنا چائے خانہ مبارک ہو، کوئی بات نہیں ہم رند اٹھ جاتے ہیں، بقول چچا
جب میکدہ چھٹا تو پھر اب کیا جگہ کی قید
مسجد ہو مدرسہ ہو کوئی خانقاہ ہو
تو پھر 2 سال میں چائے پیتے پیتے کتنی ٹیلی پیتھی سیکھ چکی ہیں آپغیر متفق!
جن کی جان اور جیب پر بھاری نہ پڑے ان کے لیے۔
اردو و فارسی شاعری سے شراب اور گے محبت نکال دیں تو بچے گا کیا؟لگتا ہے فل ٹناری کی حالت میں چچا نے یہ شعر کہا ہے
علامہ اقبال۔اردو و فارسی شاعری سے شراب اور گے محبت نکال دیں تو بچے گا کیا؟
گے محبت ؟اردو و فارسی شاعری سے شراب اور گے محبت نکال دیں تو بچے گا کیا؟
دو سال بعد اچانک لڑی پر نظر پڑ گئی. کج وی نئیں سیکھاتو پھر 2 سال میں چائے پیتے پیتے کتنی ٹیلی پیتھی سیکھ چکی ہیں آپ
مے کا ذکر ان کی شاعری میں بکثرت ہےعلامہ اقبال۔
بہت شکریہ جناب!
مجھے کچھ اردو کتب چاہئے تھیں جو کہ سٹورز سے مل نہیں رہی تھیں (اور زیادہ ڈھونڈا بھی نہیں جاتا)، یہاں سے کوشش کرتی ہوں۔
وعلیکم السلام!السلام علیکم ماہی
کیسی ہیں؟
لیں جی! مجھے تو لگا کہ ابھی تک تو آپ اچھی خاصی ماسٹر ہوچکی ہونگیدو سال بعد اچانک لڑی پر نظر پڑ گئی. کج وی نئیں سیکھا
انداز دلفریب ہے آپکا آگہی کی تعریف جاننا ہے یا باریک بینی کہیے. آپ اس کو کیسے متعارف کروائیں گی تجرباتِ زندگی کی روشنی میں
بہت خوب! بہت داد!
آپ اشعار یاد کرتی ہیں یا کہ ہر دلچسپ شعر حفظ ہوجاتا ہے؟ حافظہ تو بہت اچھا ہے آپکا، ذہانت و عقل میں کیا فرق ہوگا؟
جوہر سے مراد انسان کی قابلیت ہے، آپ کے نزدیک جوہر کیا ہوگا
جوہر کو کیسے جانچا جاتا ہے؟
- انسان بنیادی طورپرخود شناس ہے‘ یعنی اس کی ذات کا جوہر ہی آگاہی ہے‘ لیکن ایسا نہیں ہے کہ پہلے انسان کا جوہر ذات وجود میں آئے اور اس کے بعد انسان اس سے آگاہ ہو۔
- ‘ بلکہ اس کے جوہر ذات کی پیدائش ہی اس کی خود آگاہی کی پیدائش ہے اور اس مرحلے میں آگاہ ”آگاہی“ اور درجہ آگاہی میں آیا ہوا‘ تینوں ایک ہی چیز ہیں۔ جوہر ذات وہ حقیقت ہے جو عین خود آگاہی ہے۔
- حضرت علی علیہ السلام اس پرمغز کلام سے اس قسم کی خود شناسی کی عکاسی ہوتی ہے:
”خدا اس پر رحمت کرے جو یہ جان لے کہ وہ کہاں سے آیا ہے؟ وہ کہاں ہے؟ اور کہاں جا رہا ہے؟
اس کا راز انسان کے وجود اور اس کی اصلیت میں پوشیدہ ہے۔
الغرض تخلیقِ انسانی کا پہلا مرحلہ مٹی کا خلاصہ اور جوہر ہے۔اب انسان پر منحصر ہے کہ وہ بگاڑ لے یا سنوار لے۔۔اپنی سی کوشش کی ہے کہ آپکے سوال کا جواب آپ کے معیار کے مطابق ہو۔ اب کس حد تک درست ہیں۔آپ بتائیں گی۔۔۔
آپ کے کتنے بیٹے اور بیٹیاں ہیں؟ کس بیٹی/ بیٹے سے زیادہ پیار ہے اور کیوں؟
نیک اولاد کسی بھی انسان کے لئے بیش بہا قیمتی سرمایہ اور اللہ تعالیٰ کی جانب سے گراں قدر عطیّہ ہوتا ہے،جسکا جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے۔مالکِ برحق کا صد شکر ہے کہ اُس نے اِس نعمت سے سرفراز فرمایا۔
ہمارے تین بچے ہیں۔
آپ کا پروفیشن کیا رہا؟ کب کیرئر کا آغاز کیا؟ کب اسکا اختتام ہوا؟ کیا سیکھا اس زندگی سے؟
- پہلی بیٹی ہیں: سبین، بڑی منکسر المزاج اور ملنسار بیٹی ہیں ماشاء اللّہ انتہائی فرمانبردار ہیں۔اپنی تعلیم مکمل کر چکیں ہیں۔اور ماشاء اللّہ اپنے گھر میں خوش،مالک اپنی حفظ و امان میں رکھے آمین۔۔۔۔
- دوسرے نمبر پر بیٹے ہیں رضا حسین۔انتہائی قابل اور تابعدار -اپنی تعلیم مکمل کر کے ہیں اور لندن میں ایک امریکن بینک میں کام کر رہے ہیں،پرودگار ہر قدم پر کامیابی و کامرانی عطا فرمائے-اپنی حفظ و امان میں رکھے۔آمین۔
- اور سب سے چھوٹی اور لاڈلی رباب ہیں۔وہ نہ صرف ہماری لا ڈلی ہیں ہم سب کی آنکھوں کا تارا ہیں ۔بہت مختلف ہیں اپنے بڑے بہن اور بھائی ۔تابعدار ہیں۔پر تھوڑی غصے والی ہیں ۔مگر بے حد رحم دل ہیں اور ُانکی یہ عادت ہمیں بہت پسند ہے۔
- سب سے پیار ہے ۔کیونکہ ماں کے لئیے یہ بڑا مشکل ہے ۔ کہ وہ سب سے زیادہ کس سے پیار کرتی ہے۔
- تو جب میں اپنے دل سے پو چھتی ہوں تو رباب کا نام ہی ہے۔
- نوری بٹیا اب آج اتنا ہی۔
آپ نے کتنے ممالک کی سیر کی؟ کونسی جگہیں پسند آئیں ..کچھ تصاویر شئر کیجیے گا
آپ کو پاکستان کے کون کون سے علاقوں/شہروں میں جانے کا.اتفاق ہوا؟ پسندیدہ جگہ کی تصاویرشئیر کیجیے گا اور کچھ سفر کی داستان
آپ آرام سے سوال بہ سوال جواب دیجیے گا اور سہولت سے دیجیے گا.
جی بالکل ۔ ۔ آپ یقیناً لطف اندوز ہوں گی ۔ ۔یعنی اب پڑھنی ہی پڑے گی
زبردست ۔ ۔ شعر کے ساتھ مطلب بھی ۔ ۔ بہت شکریہ ۔ ۔یہ شہرہ آفاق اور ضرب المثل مصرع حافظ شیرازی کا ہے۔ برصغیر میں عام طور پر حافظ کے اس شعر کا ایک ہی مصرع مشہور ہے اور یہی پڑھا جاتا ہے کیونکہ دوسرے میں حافظ نے کتاب کے ساتھ ساتھ دیگر مشاغل کا بھی ذکر کیا ہے۔
خیر افادہ عام کے لیے مکمل شعر حاضر ہے۔
دو یار زیرک و از بادۂ کہن دو منے
فراغتے و کتابے و گوشۂ چمنے
دو ذہین و دانا و ہوشمند دوست ہوں اور دو من (بے حساب) پرانی شراب ہو، اور فراغت ہو، اور کتاب ہو، اور کسی چمن کا گوشہ ہو۔
محبوب کا اتنا ذکر اور کیا ہے؟گے محبت ؟
اقبال کو کتنا پڑھا ہے آپ نے؟ فیسبک اور نصابی کتب کے علاوہعلامہ اقبال۔
مے کو استعارے یا پھر شعر برائے شعر کے لیے بہت سے شعرا نے استعمال کیا ہے۔ اصل مے نوش شاعر تو خیر گنتی ہی کے ہیں، اردو کی بات کریں تو غالب، جوش، مجاز، عدم وغیرہ۔اقبال کی اولین شاعری یعنی نوجوانی والی میں شاید ہو۔
لیکن اقبال کی انقلابی شاعری میں اگر مے کا ذکر آیا بھی ہے تو وہ کسی اور پیرائے میں آیا ہے۔
باقی بہتر وارث بھائی بتا سکتے ہیں
ان میں فراز کو بھی شامل کر لیں کہ نہیں؟مے کو استعارے یا پھر شعر برائے شعر کے لیے بہت سے شعرا نے استعمال کیا ہے۔ اصل مے نوش شاعر تو خیر گنتی ہی کے ہیں، اردو کی بات کریں تو غالب، جوش، مجاز، عدم وغیرہ۔
میں نے اصل "دریا نوشوں" کے نام لکھے تھے، ویسے توشاید بیشمار مل جائیں۔ان میں فراز کو بھی شامل کر لیں کہ نہیں؟
سوشل ڈرنکر شاعروں کی تعداد تو اس سے بہت زیادہ ہےمیں نے اصل "دریا نوشوں" کے نام لکھے تھے، ویسے توشاید بیشمار مل جائیں۔