چائے پئیں

سیما علی

لائبریرین
چینی کی قیمت بے لگام ، چائے کا ایک کپ 80 روپے میں ملے گا
ستمبر 2, 2023
کوئٹہ : چینی کی قیمت دو سو روپے فی کلو تک جاپہنچی ، جس کے باعث چائے کا آدھا کپ بھی مزدور کی دسترس میں نہیں رہا۔


تفصیلات کے مطابق چینی کی قیمتیں تھمنے کا نام نہیں لے رہیں روزانہ کی بنیاد پر قیمتیں بڑھنے سے عام شہری تو پہلے سے ہی پریشان ہیں اب چینی سے بننے والی چیزوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہونے لگا۔

مٹھائی،آئسکریم اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا، چینی مہنگی ہونے کے باعث کوئٹہ شہر کے ہوٹل مالکان بھی پریشانی سے دوچار ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ اب انہیں چائے کی قیمتیں بڑھانی ہونگی یا پھر ہوٹل بند کرنا پڑیں گے۔


چائے کے کپ کی قیمتوں میں گزشتہ تین ماہ کے دوران دس روپے اضافہ ہوا جبکہ اب دس روپے مزید اضافے کی صورت میں ایک کپ چائے اسی روپے کی ملے گی۔

مہنگائی کے باعث پہلے ہی ہوٹلوں پر نصف قیمت میں آدھا کپ چائے دینے کا رجحان بڑھ رہا تھا اب شاید غریب اور مزدور کار افراد کے لئے آدھا کپ چائے پینا بھی دشوار ہوگا۔
 

سیما علی

لائبریرین
السلام علیکم
چائے حاضر ہے ۔۔۔پئیں اور عظیم قائد کا احسان یاد کریں جو انھوں نے بر صغیر کے مسلمانوں پر کیا ! کیا ہم اس مملکت خداداد کے احسان کے بدلے اپنی چھوٹی سی خدمت بھی کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔۔۔یا صرف صبح شام لعن طعن سے کام چلا رہے ہیں ۔۔
نور وجدان بٹیا ۔۔
صابرہ امین بٹیا ۔۔
شکیل احمد خان23 بھیا
۔آج کا دن خاص اہمیت کا حامل ہے ۔۔۔کیونکہ بانئ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا یومِ پیدائش ہے اور مسیحی شہری پیغمبر خدا حضرت عیسیٰ مسیحؑ کا یوم ولادت بھی عقیدت سے منا رہے ہیں۔یہ اہم موقع ہے جب دنیا میں حضرت مسیح ؑکے پیروکار کہلانے والے حکمرانوں کے سامنے عالمی امن کے قیام کا چیلنج ہے۔۔۔قائد اعظم محمد علی جناحؒ پاکستان کی تاریخ کے سب سے زیادہ قابل احترام رہنماؤں میں سے ہیں۔۔۔
25 دسمبر، یوم قائد اعظم تجدید عہد کا دن ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمارے عظیم قائد نے قوت ایمانی اور سیاسی حکمت عملی کے اسلحہ سے لیس ہو کر انتھک محنت اور جدوجہد کر کے اس خطہ ارضی کو حاصل کیا۔
یہ خطہ ارضی ہم نے پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ کا ایمان افروز نعرہ لگا کر بے شمار قربانیوں کے بعد حاصل کیا مگر افسوس جس عظیم مقصد کے لئے یہ خطہ ارضی حاصل کیا گیا اسے حکمرانوں نے فراموش کر دیا اور اقتدار کی رسہ کشی میں مصروف ہوگئے جس کی وجہ سے ہمیں تقسیم پاکستان جیسا کڑوا گھونٹ بھی پینا پڑا ۔۔۔
اب موجودہ حالات دیکھ دل بے حد کڑھتا ہے ۔۔۔
ان حالات میں روح قائد پکار پکار کر ہمیں جھنجھوڑ رہی ہے کہ ہم خواب غفلت سے کب بیدار ہوں گے؟
قیام پاکستان کے مقصد کو کب پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے؟ قائد کے خواب کو کب شرمندہ تعبیر کریں گے؟
کیا اب بھی وہ وقت نہیں آیا؟۔🥲🥲🥲🥲🥲🥲
لیکن مایوسی کفر ہے ۔۔۔
پاکستان کا وجود ایک ناتواں مگر آہنی جسم اور اعلیٰ دل و دماغ کی کارکردگی کا زندہ جاوید کرشمہ ہے۔ ایک ایسا معجزہ ہے جسے چشم عالم نے حیران ہو کر دیکھا۔ پاکستان کے قیام کوان کاسہانا سپنا، مجذوب کی بڑ، دیوانے کا خواب قرار دینے والے کھلی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں کہ ’’پاکستان‘‘ قائم و دائم ہے اور انشاء اللہ تاابد پائندہ وتابندہ رہے گا۔ آمین
 
آخری تدوین:
Top