نیرنگ خیال
لائبریرین
ستاروں کی غیر موجودگی میں چاند گر رستہ بھول جاتا تو۔۔۔۔ اس لیے بٹ صاب نے رسک نہیں لیا۔۔۔۔واہ ! بٹ صاحب۔۔۔ ذرا ستاروں کی آنکھ لگنے دیتے ،پھر چاند کو چھت پہ بُلا لیتے اشارہ کر کے۔
ستاروں کی غیر موجودگی میں چاند گر رستہ بھول جاتا تو۔۔۔۔ اس لیے بٹ صاب نے رسک نہیں لیا۔۔۔۔واہ ! بٹ صاحب۔۔۔ ذرا ستاروں کی آنکھ لگنے دیتے ،پھر چاند کو چھت پہ بُلا لیتے اشارہ کر کے۔
چاند تو پتہ نہیں رستہ بھولتا یا نہیں مگر اس کے آنے پر میں بہت کچھ بھول جاتا!ستاروں کی غیر موجودگی میں چاند گر رستہ بھول جاتا تو۔۔۔ ۔ اس لیے بٹ صاب نے رسک نہیں لیا۔۔۔ ۔
ستاروں کی غیر موجودگی میں چاند گر رستہ بھول جاتا تو۔۔۔ ۔ اس لیے بٹ صاب نے رسک نہیں لیا۔۔۔ ۔
غزنوی صاحب، ایسے شعر نہ سنائیں۔ آج چاند بہت تپا ہوا ہے۔ہر اک کے سنگ چل پڑتا ہے چاند جسے تم کہتے ہو
چاند میں ایسی بات ہی کیا ہے گھٹتا بڑھتا رہتا ہے
کوئی بات نہیں میں نے بھی یہ شعر آج سے بیس سال پہلے سنایا تھا جب میں چاند پر تپا ہوا تھاغزنوی صاحب، ایسے شعر نہ سنائیں۔ آج چاند بہت تپا ہوا ہے۔
۔ترجمہ حاضر ہے
یؤ ورز ما د سپوگمئ نہ تپوس اوکڑو چی زما محبوب سومرہ خائستہ دے
سپوگمئ زواب راکڑو۔ اول خو زہ ستا د پلار نوکر نہ یم۔ دوئیم دومرہ لرے نہ ماتہ سہ نہ خکاری۔ اؤ دریمہ خبرہ دا دہ چی مہربانی اوکڑہ دا فضولیات د زمکے پورے ساتہ ما ترے نہ معاف کڑہ