شکریہ احمد صاحب مکمل غزل ارسال فرمانے کیلیے
جو پہلے روز سے دو آنگنوں میں تھا حائل
وہ فاصلہ تو زمین و آسمان میں بھی نہ تھا
تیری آواز کان پڑتی ہے
تنِ بے جاںمیںجان پڑتی ہے
فاصلہ کچھ نہیں تیرے در تک
زندگی درمیان پڑتی ہے
بہت خوب۔چراغ سامنے والے مکان میں بھی نہ تھا
یہ سانحہ میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا
جو پہلے روز سے دو آنگنوں میں تھا حائل
وہ فاصلہ تو زمین و آسمان میں بھی نہ تھا
جمال پہلی شناسائی کا وہ اک لمحہ
اسے بھی یاد نہ تھا میرے دھیان میں بھی نہ تھا
(جمال احسانی )
چراغ سامنے والے مکان میں بھی نہ تھا
یہ سانحہ میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا