چند لکیریں!

حماد علی

محفلین
کہتے ہیں عشق لاحاصل ہو تو انسان کو پاگل پن کی گہری وادیوں میں پھینک دیتا ہے مگر ایسا نہیں ہوتا کیوں کے وہ عشق نہیں جو انسان کو پاگل پن کی گہری وادیوں میں پھینک دے یہ جنون ہوتا ہے اپنی محبت کو حاصل کرنے کا جنون عشق تو وہ ہے ک جب یہ لاحاصل ہو تو انسان کو اندر سے توڑ دیتا ہے ،چور چور، کر دیتا ہے ۔ انسان تڑپتا ہے روتا ہے بلکتا ہے مگر سب بیکار پھر انسان کو محسوس ہوتا ہے کے عشق مجازی انسان کو صرف دکھ اورتکلیف دیتی ہے یہ محسوس کرنے کے بعد انسان عشق حقیقی کی طرف لوٹ آتا ہے کیوں کے اسے محسوس ہوجاتا ہے کے اب اسے اس درد سے، عشق کے درد سے عشق ہی نکال سکتی ہے اور یہ عشق، عشق حقیقی ہے یعنی اللّه کا عشق ۔
 

حماد علی

محفلین
عشق مؤنث ہے ؟
یا پھر آپ خان ہیں؟ :)
خیر سے میں تو نہیں جانتا اس عشق نامی بلا کی جنس آپ ہی بتائیے!
"عشق مجازی انسان کو صرف دکھ اور تکلیف دیتا ہے"
"عشق کے درد سے عشق ہی نکال سکتا ہے"
اب ٹھیک ہے نہ؟
دراصل ایک سال پہلے فیس بک پر یہ تحریر لگائی تھی اور ابھی وہاں سے کاپی کر کے ادھر پیسٹ کیا ہے بنا املاء کی تصحیح کیے
 

Khuram Shahzad

محفلین
کہتے ہیں عشق لاحاصل ہو تو انسان کو پاگل پن کی گہری وادیوں میں پھینک دیتا ہے مگر ایسا نہیں ہوتا کیوں کے وہ عشق نہیں جو انسان کو پاگل پن کی گہری وادیوں میں پھینک دے یہ جنون ہوتا ہے اپنی محبت کو حاصل کرنے کا جنون عشق تو وہ ہے ک جب یہ لاحاصل ہو تو انسان کو اندر سے توڑ دیتا ہے ،چور چور، کر دیتا ہے ۔ انسان تڑپتا ہے روتا ہے بلکتا ہے مگر سب بیکار پھر انسان کو محسوس ہوتا ہے کے عشق مجازی انسان کو صرف دکھ اورتکلیف دیتی ہے یہ محسوس کرنے کے بعد انسان عشق حقیقی کی طرف لوٹ آتا ہے کیوں کے اسے محسوس ہوجاتا ہے کے اب اسے اس درد سے، عشق کے درد سے عشق ہی نکال سکتی ہے اور یہ عشق، عشق حقیقی ہے یعنی اللّه کا عشق ۔
جناب آپ باز نہیں آےنا، ہمارے سپر سٹور سے چیزیں چورانے سے..... :shameonyou:میں بلاتا ہوں ابھی سنتری(پولیس) سرکار کو.....:timeout::)
 

حماد علی

محفلین
جناب آپ باز نہیں آےنا، ہمارے سپر سٹور سے چیزیں چورانے سے..... :shameonyou:میں بلاتا ہوں ابھی سنتری(پولیس) سرکار کو.....:timeout::)
بلائے لیجیے اپنے اس سنتری سرکار کو ہم بھی تو دیکھیں کے اغوا کیسے ثابت کرتے ہیں
شائد آپ نے سنا ہو کہ"جس کی لاٹھی اس کی بھینس" اب لاٹھی تو ہماری تھی اس لیے آپ کے سپر سٹور سے اس بھینس کو اغوا کرنے میں کامیاب ہو گئے ، اب یہ مت کہیے گا کے سپر سٹور میں بھینسوں کا کیا کام ؟ جیسا سوپر سٹور ہے آپ کا اس نسبت سے بھینسیں ہی موجود تھیں، :hatoff:
 

یاز

محفلین
ہم فقط یہ کہنا چاہیں گے کہ عشق "لاحاصل" ہوتا ہی نہیں۔
اپنی ذات کو مٹا دینے کا نام عشق ہے۔ حقیقی کیا اور مجازی کیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حقیقی و مجازی کی لفظی تقسیم یار لوگوں نے اپنی سہولت (یا چورن فروشی) کے لئے پیدا کر رکھی ہے۔
 

حماد علی

محفلین
ہم فقط یہ کہنا چاہیں گے کہ عشق "لاحاصل" ہوتا ہی نہیں۔
اپنی ذات کو مٹا دینے کا نام عشق ہے۔ حقیقی کیا اور مجازی کیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حقیقی و مجازی کی لفظی تقسیم یار لوگوں نے اپنی سہولت (یا چورن فروشی) کے لئے پیدا کر رکھی ہے۔
یہ بھی خوب کہا آپ نے محترم کے عشق خود کو مٹا دینے کا نام ہے
ہر کسی کا زندگی اور اس کی جزیات کو دیکھنے کا اپنا ایک نظریا ہوتا ہے، یے عشق بھی میرا خیال ہے کے زندگی کا ایک جزو ہے تو اس کے لیے آپ کا نظریہ مختلف ہے میرا مختلف، اور ہر شخص کا مختلف ہوتا ہے بہت سے لوگ ہم سے متفق ہوتے ہیں تو بہت سے اختلاف کرتے ہیں ، یہ اختلاف بھی بڑی کمال کی چیز ہے بہت کچھ سمجھا دیتی ہے انسان کو جیسے ابھی آپ نے ایک اہم نکتہ سمجھایا ہے۔
بہت شکریہ!
 

حماد علی

محفلین
مزاق اڑایا جا رہا ہے ہمارا :(:(
ارے خان صاحب اداس مت ہوئیے ، دنیا کی پرواہ مت کیجیے ہر کوئ اپنے خیال کا اظہار کرتا ہے آپ دل پر نہ لیجیے محترمہ نے اگر کہا ہے تو اس کا قطعاً مطلب نہیں کے آپ کا مذاق اڑایا جا رہا ہے یاد رکھیے ہاتھ کی پانچ انگلیاں برابر نہیں ہوتی اسی طرح ایک قوم میں ہر طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں تو اگر تذکیر و تانیث کے حوالہ سے آپ کی قوم بدنام ہے تو اپنی ہمت و بہادری کی وجہ سے ممتاز بھی ۔ اللہ رب العزت نے انسانوں میں کوئ نہ کوئ خامی ضرور رکھی ہوتی ہے مگر ساتھ ہی کئی ایک خوبیاں بھی ودیعت کی ہوتی ہیں اس لیے خامیوں پر دل چھوٹا نہ کریں ، خوش رہیے !
 

نور وجدان

لائبریرین
ہم فقط یہ کہنا چاہیں گے کہ عشق "لاحاصل" ہوتا ہی نہیں۔
اپنی ذات کو مٹا دینے کا نام عشق ہے۔ حقیقی کیا اور مجازی کیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حقیقی و مجازی کی لفظی تقسیم یار لوگوں نے اپنی سہولت (یا چورن فروشی) کے لئے پیدا کر رکھی ہے۔
صنم تو صنم ہوتا ہے مگر صنم سے ملنے کا اصل کچھ اور ہوتا ہے ! یہ تفریق دکانداری سے بعید ہے سو لائن تو ایسی کھنچی گئی کہ خط استوا سا بن گئی عشق کی زمین مجاز اور حقیقی کے درمیان ۔۔۔۔۔۔۔ایک کرہ مجاز کا تو ایک کرہ حقیقی کا !

کہتے ہیں عشق لاحاصل ہو تو انسان کو پاگل پن کی گہری وادیوں میں پھینک دیتا ہے مگر ایسا نہیں ہوتا کیوں کے وہ عشق نہیں جو انسان کو پاگل پن کی گہری وادیوں میں پھینک دے یہ جنون ہوتا ہے اپنی محبت کو حاصل کرنے کا جنون عشق تو وہ ہے ک جب یہ لاحاصل ہو تو انسان کو اندر سے توڑ دیتا ہے ،چور چور، کر دیتا ہے ۔ انسان تڑپتا ہے روتا ہے بلکتا ہے مگر سب بیکار پھر انسان کو محسوس ہوتا ہے کے عشق مجازی انسان کو صرف دکھ اورتکلیف دیتی ہے یہ محسوس کرنے کے بعد انسان عشق حقیقی کی طرف لوٹ آتا ہے کیوں کے اسے محسوس ہوجاتا ہے کے اب اسے اس درد سے، عشق کے درد سے عشق ہی نکال سکتی ہے اور یہ عشق، عشق حقیقی ہے یعنی اللّه کا عشق ۔

شیکسیپر نے اپنی زندگی کے اسی پاگل پن کو اجاگر کرکے ڈرامہ بنانے میں اہم کردار کیا ، شیکسپیر کا لا حاصل عشق ہمیں سائکالوجی آف شکزوفرینیا ، ہلوسی نیشن ، دیوانگی ، جنون ، پروکاسٹینشین ، ڈیلے --------ایسی ساری پاگل پنے کی علامات کو اجاگر کیا ۔ یہ تو سچ ہوگیا مجاز نے درد دیا ، جنون نے گریبان چاک کیا ، عشق نہاں خانوں سے عریاں ہوا مگر حقیقت میں آخر کی لائن غلط ہے ! درد تو درد ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ایک بندے کا درد بس ایک کو ملتا ہے جسکو حقیقت سے ہوجائے تو ساری دنیا کا درد پینا پڑتا ہے اور ظاہر کو نقاب کرنا پڑتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجاز میں تو چھوٹ برتی گئی ہے
 

حماد علی

محفلین
صنم تو صنم ہوتا ہے مگر صنم سے ملنے کا اصل کچھ اور ہوتا ہے ! یہ تفریق دکانداری سے بعید ہے سو لائن تو ایسی کھنچی گئی کہ خط استوا سا بن گئی عشق کی زمین مجاز اور حقیقی کے درمیان ۔۔۔۔۔۔۔ایک کرہ مجاز کا تو ایک کرہ حقیقی کا !



شیکسیپر نے اپنی زندگی کے اسی پاگل پن کو اجاگر کرکے ڈرامہ بنانے میں اہم کردار کیا ، شیکسپیر کا لا حاصل عشق ہمیں سائکالوجی آف شکزوفرینیا ، ہلوسی نیشن ، دیوانگی ، جنون ، پروکاسٹینشین ، ڈیلے --------ایسی ساری پاگل پنے کی علامات کو اجاگر کیا ۔ یہ تو سچ ہوگیا مجاز نے درد دیا ، جنون نے گریبان چاک کیا ، عشق نہاں خانوں سے عریاں ہوا مگر حقیقت میں آخر کی لائن غلط ہے ! درد تو درد ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ایک بندے کا درد بس ایک کو ملتا ہے جسکو حقیقت سے ہوجائے تو ساری دنیا کا درد پینا پڑتا ہے اور ظاہر کو نقاب کرنا پڑتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجاز میں تو چھوٹ برتی گئی ہے
آپ کے تمام دلائل اپنی جگہ ہر بات اپنی جگہ ، آپ کو حق ہے اختلافِ رائے کا لیکن میں آپ کی بات سے اتفاق نہیں کر پاؤں گا ۔ پہلے بھی یاز صاحب کو لکھا کے ہر شخص کا اپنا ایک زاویہ نگاہ ہوتا ہے اور یہ عشق ایسی چیز نہ ہے کے اس کو ایک لائن میں سمیٹ دیا جائے درد کی بات کی جائے تو میری مراد یہاں یہ تھی کے انسان جب حقیقت سے وابستہ ہو جاتا ہے تو وہ مجاز سے بے پروا ہو جاتا ہے، ایک دیوانے کو کیا غم؟ حالانکہ بڑے ہی غم ہوتے ہیں ۔ حقیقت سے وابستہ انسان دنیا کے ان غموں سے دور بہت دور ہو جاتا ہے وہ ان کی پروا نہیں کرتا ، جس چیز کی آپ بات کرتی ہیں اسے میں آزمائش قرار دیتا ہوں محبوب کو اتنا تو حق حاصل ہے کے وہ محب کی محبت کو آزما لے تو اللہ بھی آزماتا ہے محبت کو اور اس کو درد کہنا مناسب نہیں اس لیے کہا کے حقیقت، مجازی کے درد سے نکالتی ہے!
 
Top