چوانگ شی شوان المعروف انتخاب عالم کی ایک غزل (بشر بس دنیا میں غم منانے کے لیے آتا ہے)

فرخ منظور

لائبریرین
بشر بس غم منانے کے لیے دنیا میں آتا ہے
دم آمد وہ روتا ہے دمِ رخصت وہ رلاتا ہے

جہاں بھر میں کسے کس پر کب رحم آتا ہے
شجر سوکھے ھوئے پتوں کو شاخوں سے گراتا ہے

مجھے اس پیڑ کی قسمت پہ آتا ہے بہت رونا
جو اپنے کاٹنے والوں کو چھاؤں میں بٹھاتا پے

فراقِ یار میں اکثر وصالِ یار ہوتا ہے
کبھی وہ میرے وہموں میں کبھی خوابوں میں آتا ہے

زمین جو آسماں کو سر پہ رکھتی ھے ہمیشہ سے
ہمیشہ اس پہ الٹا آسماں بجلی گراتا ہے

ازل سے چشم دنیا کو فقط گل راس آتا ہے
میں عالم ایک پتا ہوں جو پھولوں کو سجاتا ہے

بشکریہ "ماظق" ون اردو فورم
 

سارہ خان

محفلین
زمین جو آسماں کو سر پہ رکھتی ھے ہمیشہ سے
ہمیشہ اس پہ الٹا آسماں بجلی گراتا ہے

ازل سے چشم دنیا کو فقط گل راس آتا ہے
میں عالم ایک پتا ہوں جو پھولوں کو سجاتا ہے

بہت خوب ۔۔۔۔:clapp:
 

دوست

محفلین
یہ چینی صاحب ہیں۔ امجد اسلام امجد کے دوست جب موصوف چائنہ گئے تھے تو اس کے سفرنامے میں اس کا ذکر کرتے ہیں۔ شاید یہ غزل وہیں سے لی گئی ہے۔
اچھی غزل ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
مجھے اس پیڑ کی قسمت پہ آتا ہے بہت رونا
جو اپنے کاٹنے والوں کو چھاؤں میں بٹھاتا پے


زمین جو آسماں کو سر پہ رکھتی ھے ہمیشہ سے
ہمیشہ اس پہ الٹا آسماں بجلی گراتا ہے


عمدہ کلام۔۔۔ بہت بہت شکریہ سخنور! :) مزید کا انتظار رہے گا۔
 

فاروقی

معطل
بشر بس غم منانے کے لئے دنیا میں آتا ھے

بشر بس غم منانے کے لئے دنیا میں آتا ھے
دم آمد وہ روتا ھے دم رخصت وہ رلاتا ھے

جہاں بھر میں کسے کس پر کب رحم آتا ھے
شجر سوکھے ھوئے پتوں کو شاخوں سے گراتا ھے

مجھے اس پیڑ کی قسمت پہ آتا ھے بہت رونا
جو اپنے کاٹنے والوں کو چھاؤں میں بٹھاتا ھے

فراق یار میں اکثر وصال یار ھوتا ھے
کبھی وہ میرے وہموں میں کبھی خوابوں میں آتا ھے

زمین جو آسماں کو سر پہ رکھتی ھے ھمیشہ سے
ھمیشہ اس پہ الٹا آسماں بجلی گراتا ھے

ازل سے چشم دنیا کو فقط گل راس آتا ھے
میں عالم ایک پتا ھوں جو پھولوں کو سجاتا ھے
 

محمد وارث

لائبریرین
اس غزل کے پہلے دو اشعار میں غلطیاں ہیں، اور یہ ٹائپنگ کی غلطیاں اور یقیناً اس ٹائپسٹ کی ہیں جس نے پہلی دفعہ اسے ٹائپ کیا ہوگا (بعد میں یہ غزل کاپی ہوئی ہے)۔

پہلے شعر کے دوسرے مصرعے میں آخری 'وہ' زائد ہے۔

دوسرے شعر کے پہلے مصرعے میں 'پر' اور کب' کے درمیان کوئی لفظ 'مسنگ' ہے۔

اگر کسی دوست کے پاس یہ غزل چھپی ہوئی ہو تو ضرور مطلع کریں تا کہ غلطیاں دور کی جا سکیں!
 
Top