عاطف بٹ
محفلین
کراچی کے بِیچ لگژری ہوٹل میں چوتھا کراچی جشنِ ادب آج سے شروع ہوگیا ہے۔ یہ جشنِ ادب تین روز جاری رہے گا۔ اس جشنِ ادب میں پاکستان کے علاوہ دنیا بھر سے تقریبآ 200 ادباء، شعراء اور نقاد شرکت کریں گے۔ جشنِ ادب کا اہتمام آکسفرڈ یونیورسٹی پریس (او یو پی) کی جانب سے کیا جارہا ہے۔
تین روزہ جشنِِ ادب میں مختلف موضوعات پر 100 کے لگ بھگ نشستیں، مذاکرے، ورکشاپس، کتابوں کی تقاریبِ رونمائی اور دیگر سرگرمیاں ہوں گی۔
آج جشنِ ادب کے پہلے روز کلیدی خطبہ ناول نگار ندیم اسلم نے پیش کیا۔ علاوہ ازیں، آج کے موضوعات میں انگریزی ادب کے موجودہ رجحانات، غالب کی عصرِ حاضر سے مطابقت اور منٹو کی داستان گوئی شامل تھیں۔ جشنِ ادب میں آج سندھی شاعر حسن درس (مرحوم) کی کتاب اور ندیم اسلم کے نئے انگریزی ناول ’ایک اندھے شخص کا باغ (A Blind Man's Garden)‘ کی تقریب رونمائی بھی ہوئی۔
کل دوسرے روز پاکستانی سینما اور عالمی تھیئٹر پر بات ہوگی جبکہ محمد حنیف کی نئی انگریزی کتاب ’عدم لاپتہ بلوچ اور دیگر لاپتہ لوگ (The Bloch who is not Missing and Others who are)‘ کی تقریبِ رونمائی بھی ہوگی۔
جشنِ ادب کے آخری روز ایک مشاعرہ ہوگا۔ علاوہ ازیں، انتظار حسین اور زہرا نگاہ کے مابین اردو غزل اور داستان پر مکالمہ بھی جشنِ ادب کے تیسرے روز ہی ہوگا۔
او یو پی مینیجنگ ڈائریکٹر امینہ سید کے بقول میلے میں شرکت کے لیے امریکہ، برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی، روس، بھارت، نیپال، بھوٹان اور چین کے علاقے تبت کے ادیب اور صاحبانِ قلم پاکستان آئے ہیں۔
بیرونِ ملک مقیم پاکستانی نژاد مصنفین کی بڑی تعداد کے علاوہ فلسطینی مصنف عزالدین ابو صالح بھی جشنِ ادب میں شریک ہورہے ہیں جن کی تین صاحبزادیاں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں شہید ہوچکی ہیں۔
بھارت سے آنے والی نمایاں شخصیات میں بھارتی گلوکارہ ایلا ارون، نقاد شمیم حنفی اور مصنفہ شوبھا ڈی شامل ہیں جبکہ معروف بھارتی شاعر اور گیت نگار گلزار خرابیِ طبیعت کے باعث جشنِ ادب میں شرکت کئے بغیر ہی بھارت واپس چلے گئے ہیں۔
برطانیہ سے پاکستانی نژاد ناول نگار ندیم اسلم اور مصنف و براڈ کاسٹر لیم سیسے کے علاوہ برطانوی رکنِ پارلیمنٹ، سیاستدان اور مصنف جارج گیلووے بھی جشنِ ادب میں شریک ہورہے ہیں۔
جشنِ ادب میں شریک ہونے والی اردو زبان و ادب کی نمایاں شخصیات میں انتظار حسین، عبداللہ حسین، زہرا نگاہ، انور مسعود، امجد اسلام امجد، عطاالحق قاسمی، مستنصر حسین تارڑ، افتخار عارف، حسینہ معین، فہمیدہ ریاض اور کشور ناہید شامل ہیں۔
تین روزہ جشنِِ ادب میں مختلف موضوعات پر 100 کے لگ بھگ نشستیں، مذاکرے، ورکشاپس، کتابوں کی تقاریبِ رونمائی اور دیگر سرگرمیاں ہوں گی۔
آج جشنِ ادب کے پہلے روز کلیدی خطبہ ناول نگار ندیم اسلم نے پیش کیا۔ علاوہ ازیں، آج کے موضوعات میں انگریزی ادب کے موجودہ رجحانات، غالب کی عصرِ حاضر سے مطابقت اور منٹو کی داستان گوئی شامل تھیں۔ جشنِ ادب میں آج سندھی شاعر حسن درس (مرحوم) کی کتاب اور ندیم اسلم کے نئے انگریزی ناول ’ایک اندھے شخص کا باغ (A Blind Man's Garden)‘ کی تقریب رونمائی بھی ہوئی۔
کل دوسرے روز پاکستانی سینما اور عالمی تھیئٹر پر بات ہوگی جبکہ محمد حنیف کی نئی انگریزی کتاب ’عدم لاپتہ بلوچ اور دیگر لاپتہ لوگ (The Bloch who is not Missing and Others who are)‘ کی تقریبِ رونمائی بھی ہوگی۔
جشنِ ادب کے آخری روز ایک مشاعرہ ہوگا۔ علاوہ ازیں، انتظار حسین اور زہرا نگاہ کے مابین اردو غزل اور داستان پر مکالمہ بھی جشنِ ادب کے تیسرے روز ہی ہوگا۔
او یو پی مینیجنگ ڈائریکٹر امینہ سید کے بقول میلے میں شرکت کے لیے امریکہ، برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی، روس، بھارت، نیپال، بھوٹان اور چین کے علاقے تبت کے ادیب اور صاحبانِ قلم پاکستان آئے ہیں۔
بیرونِ ملک مقیم پاکستانی نژاد مصنفین کی بڑی تعداد کے علاوہ فلسطینی مصنف عزالدین ابو صالح بھی جشنِ ادب میں شریک ہورہے ہیں جن کی تین صاحبزادیاں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں شہید ہوچکی ہیں۔
بھارت سے آنے والی نمایاں شخصیات میں بھارتی گلوکارہ ایلا ارون، نقاد شمیم حنفی اور مصنفہ شوبھا ڈی شامل ہیں جبکہ معروف بھارتی شاعر اور گیت نگار گلزار خرابیِ طبیعت کے باعث جشنِ ادب میں شرکت کئے بغیر ہی بھارت واپس چلے گئے ہیں۔
برطانیہ سے پاکستانی نژاد ناول نگار ندیم اسلم اور مصنف و براڈ کاسٹر لیم سیسے کے علاوہ برطانوی رکنِ پارلیمنٹ، سیاستدان اور مصنف جارج گیلووے بھی جشنِ ادب میں شریک ہورہے ہیں۔
جشنِ ادب میں شریک ہونے والی اردو زبان و ادب کی نمایاں شخصیات میں انتظار حسین، عبداللہ حسین، زہرا نگاہ، انور مسعود، امجد اسلام امجد، عطاالحق قاسمی، مستنصر حسین تارڑ، افتخار عارف، حسینہ معین، فہمیدہ ریاض اور کشور ناہید شامل ہیں۔