گُلِ یاسمیں
لائبریرین
چائے کا ہم آواز لفظ نہیں پوچھا گیا وقار بھائی
چائے کا ہم آواز لفظ نہیں پوچھا گیا وقار بھائی
صبر ہی تو کر رہے ہیں فہد بھائی ۔ آپ کے کہنے پہ اور صبر کر لیتے ہیں۔صبر بہن صاحبہ، صبر۔
دودھ کے بغیر تھوڑا زیادہ گھی شکر بادام وغیرہ شامل کر کے بنائیے۔ سوجی کے حلوے سے زیادہ اچھا بنے گا۔ہمارے ذہن میں تو شیر خورمہ آرہا تھا۔ دودھ، شکر، گھی اور بھوسے کا عرق۔ کچھ کچھ ایسا ہی ذائقہ محسوس ہوگا۔
بہن صاحبہ گرام میں وزن بتا دیجئے۔
آٹا بھوسے کے مقابلے میں وزنی ہوتا ہے۔ آدھا کپ بھوسہ تیس پینتیس گرام بنے گا۔ویکیپیڈیا کے مطابق ایک کپ گندم کے آٹے کا وزن 120 گرام سے لے کر 170 گرام تک ہو سکتا ہے۔
اگر 120 گرام بھی لیا جائے تو آدھا کپ ۶۰ گرام بنے گا۔
ہر روز لینے سے واقعی مسئلہ ہو سکتا ہے لیکن کبھی کبھار سے کچھ نہیں ہو گا۔جی بہن صاحبہ، میں سمجھ گیا تھا لیکن زیادہ مقدار میں لینے سے مسئلہ بھی ہو سکتا ہے۔ اسی لئے ہم کہہ رہے ہیں کہ آپ مقدار (گرام) میں اپنے پہلے مراسلے میں شامل کر دیں تاکہ کوئی ابہام نہ رہے۔
اب جس کے جی میں آئے وہی پائے ذائقہذائقہ بھی تو دیتی ہیں نا خوشبودار سا، جلنے کڑھنے کے بعد۔
چائے کا ہم آواز لفظ نہیں پوچھا گیا وقار بھائی
درست بات بھیا یہ تو چائے کی توہین ہوگئی کچھ اور کہہ لیں پر چائے نہیں اور ہم ٹہرے ٹی پازیٹو والے لوگ دوسری بات تو ٹھیک ہے روٹی والی ۔۔۔۔وہ تو سب ٹھیک ہے کہ چوکر میں فلاں فلاں فائدہ مند اجزاء شامل ہیں، لیکن یہ سب کرنے کے بعد اس کو "چائے" تو کسی طور نہیں کہہ سکتے۔
ایسا کریں کہ اس کا کچھ اور نام رکھ دیں۔
دل جلا کے کیوں رکھا ؟اب جس کے جی میں آئے وہی پائے ذائقہ
ہم نے تو دل جلا کے سر عام رکھ دیا
توہین کہاں ہوئی۔ چائے کی اقسام میں ایک اور اضافہ ہو گیا۔درست بات بھیا یہ تو چائے کی توہین ہوگئی کچھ اور کہہ لیں پر چائے نہیں اور ہم ٹہرے ٹی پازیٹو والے لوگ دوسری بات تو ٹھیک ہے روٹی والی ۔۔۔۔
اب چوکر کی چائے بھلا کوئی چائے ہوئیتوہین کہاں ہوئی۔ چائے کی اقسام میں ایک اور اضافہ ہو گیا۔
اس چوکر کی چائے بناتے بناتے ہمارے 5000 ہو گئے۔ مبارکاںاب چوکر کی چائے بھلا کوئی چائے ہوئی
بہت بہت بہت مبارک ابھی ہم بناتے لڑی ۔۔۔۔اس چوکر کی چائے بناتے بناتے ہمارے 5000 ہو گئے۔ مبارکاں
آپ لڑی بنائیے اور ہم آپ کے لئے چوکر کی چائے بناتے ہیں۔بہت بہت بہت مبارک ابھی ہم بناتے لڑی ۔۔۔۔
بہت بہت شکریہآپ لڑی بنائیے اور ہم آپ کے لئے چوکر کی چائے بناتے ہیں۔
آپ کے تجویز کرتا دونوں ٹوٹکے کاپی کرکے سوجا محترمہ کو واٹس ایپ کر دیئے ہیں تاکہ ہم بھی ان کا سایہ کا سکیں اور آپ کےیوں تو چائے کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں جو ہم لوگ بہت شوق سے پیتے ہیں۔دن میں دو تین کپ چائے پی لینا تو ٹھیک ہے لیکن کچھ لوگوں کو چائے اس قدر بھاتی ہے کہ ایک کے بعد ایک کپ پئیے جاتے ہیں۔ حالانکہ دیکھا جائے تو اس میں کوئی بھی غذائیت نہیں۔ بس تھوڑا سا نشہ ہوتا ہے جو وقتی طور پر انسان کو چست کر دیتا ہے۔ لیکن اس سے جسم کی نشو نما بالکل نہیں ہوتی۔
ہم آپ کو چائے کے مقابلے میں ایک نہایت سستی اور بے حد مقوی غذا کے بارے بتاتے ہیں جس کے استعمال سے آپ کو چائے کے مقابلے میں زیادہ چستی حاصل ہوگی۔ گندم کے آٹے کو چھاننے کے بعد جو چوکر بچتا ہے اس میں غضب کی غذائیت ہوتی ہے۔ اس میں فولادی نمک ، نشاستہ وغیرہ کافی مقدار میں پائے جاتے ہیںَ جو جسم کی نشو نما کے لئے بے حد ضروری ہیں۔ یہ چوکر عموماً مویشیوں کو چارے کے طور پر کھلایا جاتا ہے۔ اس کے استعمال کا طریقہ یہ ہے کہ آدھا کپ چالیس گرام تقریباً چوکر لے پانی میں شام کو بھگو دیں۔ دوسری صبح اسےآگ پر رکھ کر اس قدر ابالیں کہ پانی آدھا رہ جائے۔ اب اسے چھان لیجئیے۔ ایک چائے کے برتن میں ایک کھانے والا چمچ گھی ڈال کر گرم کیجئیے۔ اس میں چوکر کا صاف شدہ پانی ڈال دیجئیے۔ حسب ذائقہ چینی بھی شامل کر لیجئیے۔ اور تھوڑا سا دودھ ڈال کر ابال لیجئیے۔ گرما گرم پیجئیے۔ ان شاءاللہ ذائقہ دار بھی ہو گا اور جسم میں چستی بھی لائے گا۔
اب چوکر کی بات چل ہی نکلی ہے تو ایک پیالی چوکر میں تین انڈے دو کھانے والے چمچ چینی، چٹکی بھر نمک اور دودھ کی کچھ مقدار شامل کر لیجئیے۔ آمیزہ تھوڑا پتلا ہونا چاہئیے تا کہ تلنے کے لئے فرائینگ پین میں آسانی سے انڈیلا جا سکے۔ پسی ہوئی سبز الائچی بھی شامل کر سکتے ہیں۔ کیلا بھی اچھے سے مسل کر شامل کیا جاسکتا ہے۔ فرائینگ پین کو گرم کر کے اس میں تھوڑا سا گھی لگائیے۔ اور تھوٹا دسا آمیزہ اس میں ڈال کر پھیلا دیجئیے۔ ایک طرف سے براؤن ہونے پر سائیڈ بدل کر دوسری طرف سے بھی براؤن کر لیجئیے۔
پلیٹ میں نکالئیے۔ اس پر حسبِ پسند جیم وغیرہ لگا کر کھائیے۔
اگر کبھی سوجی دستیاب نہ ہو اور حلوہ کھانے کی بہت خواہش ہو تو چوکر کو بطور سوجی استعمال کر کے دیکھئیے۔ اچھا لگے گا۔
ضرور کیجئیے ٹرائی۔ پھر بتائیے گا کہ کیسے لگے۔آپ کے تجویز کرتا دونوں ٹوٹکے کاپی کرکے سوجا محترمہ کو واٹس ایپ کر دیئے ہیں تاکہ ہم بھی ان کا سایہ کا سکیں اور آپ کے
کوئی بات نہیں طالش بھائی۔ ہم نے کون سا مراسلہ کو داخل ِ دفتر کرنا تھا۔ نا مکمل تھا لیکن بات پوری سمجھ میں آ گئی۔بچھڑا مراسلہ لکھتے ہوئے فون پر کال آ گئی اس لئے خود بخود ہی نہ مکمل مراسلہ ارسال ہو گیا اس کے لئے معذرت
صبر ہی تو کر رہے ہیں فہد بھائی ۔ آپ کے کہنے پہ اور صبر کر لیتے ہیں۔