چوہدری نثار کو الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ نہیں مل سکتا، پرویز رشید

محمد وارث

لائبریرین
سُنا ہے پھر سے کوئی کنگز پارٹی بن رہی ہے، اگر ایسا ہے تو چوہدری نثار بڑے تگڑے امیدوار ہو سکتے ہیں اس کے، آفٹر آل وہ بھی 'چوہدری' ہی ہیں! :)
 

زیک

مسافر
شمالی پنجاب میں شاید ہی کوئی آزاد امیدوار جیت سکے, لیکن چوہدری نثار صاحب کا آبائی حلقہ (چونترہ) زیادہ تر دیہاتی علاقوں پر مشتمل ہے. وہاں سے چانس ہو سکتا ہے کہ لگاتار 8 قومی اسمبلی کے انتخابات وہاں سے جیتے ہوئے ہیں اور علاقے کے مضبوط دهڑے نسل در نسل ان کے ہمراہ چل رہے ہیں.
اب چوہدری نثار کا حلقہ اسی اور نوے کی دہائی سے شاید مختلف ہے؟
 
نئی حلقہ بندیوں کے مطابق ڈسٹرکٹ راولپنڈی کا میپ
Rawalpindi.jpg


راولپنڈی میونسپل کارپوریشن کا میپ
Rawalpindi_MC.jpg
 
چوہدری نثار کے بغیر مسلم لیگ نون چل سکتی ہے تاہم مسلم لیگ نون چھوڑ کر چوہدری صاحب کو دوسری پارٹیوں میں کیا ملے گا؟ ویسے، وہ آزاد حیثیت میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
اگر ن لیگ کو دوبارہ حکومت بنانے کا موقع مل گیا اور اگر چودھری نثار آزاد حیثیت میں بھی جیت جائے تو پھر سے ن سے انڈرسٹینڈنگ ہو سکتی ہے۔
 
اب چوہدری نثار کا حلقہ اسی اور نوے کی دہائی سے شاید مختلف ہے؟
1985 سے 1997 تک ہونے والے پانچ انتخابات میں یہ حلقہ NA-40 راولپنڈی-V ہوتا تھا۔ یہ پانچوں انتخابات چوہدری نثار علی خان نے جیتے۔ 2002 میں نئی حلقہ بندیاں ہوئیں تو یہ حلقہ دو حصوں میں تقسیم ہوگیا۔ چونترہ، چک بیلی والا علاقہ NA-52 بنا اور واہ، ٹیکسلا والا NA-53۔

NA-52 (چونترہ، چک بیلی) والے حلقے سے ابھی تک ہوئے تینوں انتخابات چوہدری نثار علی خان نے جیتے ہیں۔ جبکہ NA-53 واہ، ٹیکسلا والے حلقے سے 2002 اور 2013 کے انتخابات ان کے مستقل سیاسی حریف غلام سرور خان نے (آزاد اور پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے) جیتے۔

2008 میں NA-52 اور NA-53 دونوں حلقوں سے چوہدری نثار علی خان نے انتخاب جیتا تو اپنی آبائی سیٹ (NA-52) چھوڑ دی جس پر ضمنی انتخابات میں نواز شریف صاحب کے داماد کیپٹن صفدر نے کامیابی حاصل کی۔
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
سُنا ہے پھر سے کوئی کنگز پارٹی بن رہی ہے، اگر ایسا ہے تو چوہدری نثار بڑے تگڑے امیدوار ہو سکتے ہیں اس کے، آفٹر آل وہ بھی 'چوہدری' ہی ہیں! :)
نثار علی صاحب کا مزاج کچھ اِس قسم کا ہے کہ کنگز پارٹی شاید وہ چلا نہ پائیں۔ ایسا موقع اُن کو اِس سے قبل بھی مل چکا ہے۔ تاہم، ایسا ہو سکتا ہے کہ وہ آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات میں کامیابی حاصل کریں اور اس کے بعد کوئی ایسی 'کہانی' بن جائے کہ وزیراعظم کے چناؤ کے وقت ان کے نام پر دو بڑی پارٹیوں کا اتفاق ہو جائے، تاہم، ایسا ہونا کافی مشکل دکھائی دیتا ہے۔
 
نثار علی صاحب کا مزاج کچھ اِس قسم کا ہے کہ کنگز پارٹی شاید وہ چلا نہ پائیں۔ ایسا موقع اُن کو اِس سے قبل بھی مل چکا ہے۔ تاہم، ایسا ہو سکتا ہے کہ وہ آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات میں کامیابی حاصل کریں ا
یہاں تک متفق :)
 
Top