تو جو امریکہ کر رہا ہے اس کا بھی ذرا لنک دے دیں۔ مجھے عافیہ صدیقی کی خیریت دریافت کرنی تھی۔
کیا عافیہ صدیقی مسلمان نہیں یا امریکہ مسلمانوں کے خلاف نہیں؟ کس منہ سے امریکہ کی حمایت کرتے ہیں آپ۔ شام، عراق، افغانستان میں جو حال کیا دنیا نے نہیں دیکھا؟ وہی پرانی گھسی پٹی کہانیاں سنانے سے گریز کیجیے گا کہ امریکہ کا وہاں مثبت کردار تھا اور وہ وار آن ٹیرر پہ کاروائیاں تھیں۔فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
ميں سمجھنے سے قاصر ہوں کہ کس منطق کے تحت آپ ڈاکٹر عافيہ کيس کا موازنہ چین کی حکومت کی جانب سے اپنے ہی مسلمان شہريوں کے خلاف تشدد کی ان کاروائيوں سے کر رہے ہيں جنھيں وسيع پيمانے پر رپورٹ کيا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر عافيہ کی سزا کا ان کے مذہب سے کوئ تعلق نہيں تھا جبکہ ميں نے جن مسلمان چينی شہريوں کی روداد پوسٹ کی ہے، ان کے ساتھ بدسلوکی کی وجہ ان کے مذہبی عفائد ہيں۔
اس وقت بھی ڈاکٹر عافيہ پر اپنے مذہبی فرائض کی ادائيگی کے حوالے سے کوئ قدغن نہيں ہے اور انھيں قونصلر خانے تک رسائ بھی فرائم کی گئ ہے۔ جبکہ دوسری جانب مسلمان چينی شہری خود اپنی ہی حکومت کے مظالم کا سامنا کر رہے ہيں اور انھيں مذہبی وابستگی کی وجہ سے عقوبت خانوں ميں بند کيا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر عافيہ کی سزا اور چينی مسلمانوں کی غیر قانونی نظر بندی اور تشدد کے واقعات ميں کوئ مماثلت نہيں ہے۔
باوجود اس کے کہ وہ تمام تر الزامات اور بے سروپا متضاد کہانياں جو اس کيس سے جوڑی گئ تھيں اور جنھيں ڈاکٹر عافيہ کے وکلاء کی ٹيم نے خود مسترد کيا، اب بھی ايسے افراد موجود ہيں جو اس کيس کو سياسی مقاصد کے ليے استعمال کرنا چاہتے ہيں۔ جب کہ حقيقت يہی ہے کہ يہ ايک کرمنل کيس رہا ہے۔
دلچسپ بات يہ ہے کہ خود ان کی قانونی ٹيم نے يہ واضح کيا ہے کہ ان پر گرفتاری کے دوران کسی بھی قسم کا تشدد نہيں کيا گيا۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
کیا عافیہ صدیقی مسلمان نہیں یا امریکہ مسلمانوں کے خلاف نہیں؟
پاکستانی صدر اور وزیراعظم دونوں کہہ چکے ہیں کہ وہ اس کی مذمت نہیں کر سکتےمیں نے نیٹ پہ بہت سی خبریں اور کہانیاں پڑھی ہیں اس حوالہ سے۔ یہ صورتحال بہت ہی خوفناک ہے۔ وہاں کے مسلمانوں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ میڈیا ویسے تو ذرا ذرا سی بات پہ ہنگامہ مچا دیتا ہے، یہ صورتحال کسی کو کیوں نہیں نظر آتی۔
افسوسناک
اللہ سے دعا ہے کہ مظلومین کی مدد فرمائے۔ انھیں آسانیاں اور خوشیاں نصیب کرے۔ آمین!
پاکستانی صدر اور وزیراعظم دونوں کہہ چکے ہیں کہ وہ اس کی مذمت نہیں کر سکتے
’’اسٹریٹی جک انٹرسٹس‘‘مجھے سمجھ نہیں آتی کہ میڈیا ویسے تو ذرا ذرا سی بات پہ ہنگامہ مچا دیتا ہے، یہ صورتحال کسی کو کیوں نہیں نظر آتی۔
بہنا ۔ ایسی قومیں جو خود کو آزاد سمجھتے ہوئے دراصل غلام ہوں دوسرے ممالک میں ہونے والے مظالم پر تب ہی آواز اٹھا سکتی ہیں جب پیچھے کوئی اور تگڑا ہاتھ ہو جو ان کی غلامی کی مجبوریوں پر پہنچنے والی زد کو بحال کر سکے ، ایسی قومیں اصولوں پر نہیں مفادات پر بات کرتی ہیں ۔میں نے نیٹ پہ بہت سی خبریں اور کہانیاں پڑھی ہیں اس حوالہ سے۔ یہ صورتحال بہت ہی خوفناک ہے۔ وہاں کے مسلمانوں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ میڈیا ویسے تو ذرا ذرا سی بات پہ ہنگامہ مچا دیتا ہے، یہ صورتحال کسی کو کیوں نہیں نظر آتی۔
افسوسناک
اللہ سے دعا ہے کہ مظلومین کی مدد فرمائے۔ انھیں آسانیاں اور خوشیاں نصیب کرے۔ آمین!
اصولا آپ کی بات درست ہے۔ البتہ عملا ایسا ممکن نہیں ہے۔ظلم کہیں پر بھی ہو، اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔ اگر امریکی مظالم کے خلاف آواز بلند کی جا سکتی ہے تو چینی حکومت کے مظالم کے خلاف بھی یہی رویہ اپنانے کی ضرورت ہے چاہے اس کے نتائج کچھ بھی نکلیں۔
عملی صورت حال واقعی مختلف ہے؛ اس میں کوئی شک نہیں۔اصولا آپ کی بات درست ہے۔ البتہ عملا ایسا ممکن نہیں ہے۔
واقعی اتنی اسلام بیزار حکومت ہے کہ لبیک یا رسول اللہ کے احتجاج سے قبل ہی ہالینڈ کے سفیر کو بلا کر توہین آمیز خاکوں پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کر وایا۔ اور اس دباؤ میں آکر ان کو خاکوں کا مقابلہ منسوخ کرنا پڑا۔بدقسمتی سے نہ صرف ہم اس وقت ایک (غیر منتخب ) منتخب کے شکنجے میں ہیں بلکہ ہمارے ادارے بالخصوص عدلیہ اور بدلیہ بھی مکمل طور پر ایسی لیڈر شپ کا شکار ہیں جو دجالی قوتوں کی پروردہ اور اسلام پسندوں سے بیزار ہیں ایسے میں میڈیا سونے پر سہاگے کا کام کرتا ہے ۔ انہیں بھی جہاں سے راتب ملے وہیں کی بات کریں گے ۔
ایسا ہی ہے۔ ایران کو فلسطین اور سعودیہ میں نہتے مسلمانوں پر مظالم نظر آتے ہیں۔ عراق اور شام میں نہیں۔عملی صورت حال واقعی مختلف ہے؛ اس میں کوئی شک نہیں۔
۔۔۔۔۔اسلامیات کی لیکچرر شپ کی سیٹوں کے لئے اقلیتوں کا کوٹہ رکھا گیا۔۔۔۔یہ اسلام پسندی ہے۔واقعی اتنی اسلام بیزار حکومت ہے کہ لبیک یا رسول اللہ کے احتجاج سے قبل ہی ہالینڈ کے سفیر کو بلا کر توہین آمیز خاکوں پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کر وایا۔ اور اس دباؤ میں آکر ان کو خاکوں کا مقابلہ منسوخ کرنا پڑا۔
حال ہی میں بیرون ممالک سے آئے جی ایس پی پلس ممبران نے وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران پاکستان سے اسلامی سزائے موت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ جسے وزیر اعظم عمران خان نے موقع پر ریجکٹ کیا۔
یورپی یونین نے حکومت پر دباؤ ڈالا کہ آپ کے ملک میں قادیانیوں کے حقوق مجروح ہیں جس پر وزیر برائے انسانی حقوق نے ان کو کھری کھری سنا دی۔
ماضی کی حکومتوں میں جو تبلیغی جماعت کے ویزے منسوخ کر دیئے گئے تھے وہ اب بحال ہو چکے ہیں۔
ان تمام اقدامات کے باوجود حکومت اسلام دشمن ہے۔
دو کروڑ سے زیادہ کی مسلمان آبادی میں ایسے ایک دو درجن افراد مل ہی جائیں گے جنہیں چینی حکومت سے جائز اور ناجائز شکایت ہو گی۔ لیکن جس طرح سے امریکی میڈیا اور بی بی سی چائنا کے ظلم و ستم اور اس سال خنزیر کا سال ہونے پر چائنیز نئے سال کا جس طرح مسلمانوں کے جذبات سے تعلق جوڑا جا رہا ہے زبردستی کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں۔ اس سے امریکہ جو گند کر چکا ہے دنیا بھر میں وہ دنیا کے ذہنوں سے مٹنے والا نہیں۔ اور چین اپنے کرتوتوں سے امریکی پستی تک پہنچے گا امریکہ اور برطانیہ کے پراپیگینڈے سے نہیں۔فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
ایک ایغور مسلمان ماں کے ساتھ چینی حکام کے سلوک کی داستان غم
چينی عقوبت خانے کے ايک قيدی کی روداد
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
کسی بھی تدریسی شعبہ میں لیکچرار بننے کا متعلقہ شخصیت کے ذاتی دین یا مذہب سے کیا ربط ہے؟ کیا انگریزی کی ٹیچر کا انگریز ہونا لازمی ہے؟ یا شیعہ فرقہ سے تعلق رکھنے والا سنی اسلام پر لیکچر دینے کے قابل نہیں ہے؟ علم و تدریس کا تعلق متعلقہ شعبہ میں تحقیقی دسترس حاصل کرنے سے ہے نہ کہ اساتذہ کے اپنے ذاتی مذہب سے۔۔۔۔۔۔اسلامیات کی لیکچرر شپ کی سیٹوں کے لئے اقلیتوں کا کوٹہ رکھا گیا۔۔۔۔یہ اسلام پسندی ہے۔
واقعی اتنی اسلام بیزار حکومت ہے کہ لبیک یا رسول اللہ کے احتجاج سے قبل ہی ہالینڈ کے سفیر کو بلا کر توہین آمیز خاکوں پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کر وایا۔ اور اس دباؤ میں آکر ان کو خاکوں کا مقابلہ منسوخ کرنا پڑا۔
حال ہی میں بیرون ممالک سے آئے جی ایس پی پلس ممبران نے وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران پاکستان سے اسلامی سزائے موت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ جسے وزیر اعظم عمران خان نے موقع پر ریجکٹ کیا۔
یورپی یونین نے حکومت پر دباؤ ڈالا کہ آپ کے ملک میں قادیانیوں کے حقوق مجروح ہیں جس پر وزیر برائے انسانی حقوق نے ان کو کھری کھری سنا دی۔
ماضی کی حکومتوں میں جو تبلیغی جماعت کے ویزے منسوخ کر دیئے گئے تھے وہ اب بحال ہو چکے ہیں۔
ان تمام اقدامات کے باوجود حکومت اسلام دشمن ہے۔