چينی حکومت کا مسلمان شہريوں پر بدترين تشدد

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


ایک ایغور مسلمان ماں کے ساتھ چینی حکام کے سلوک کی داستان غم



چينی عقوبت خانے کے ايک قيدی کی روداد





فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

جان

محفلین
تو جو امریکہ کر رہا ہے اس کا بھی ذرا لنک دے دیں۔ مجھے عافیہ صدیقی کی خیریت دریافت کرنی تھی۔
 

Fawad -

محفلین
تو جو امریکہ کر رہا ہے اس کا بھی ذرا لنک دے دیں۔ مجھے عافیہ صدیقی کی خیریت دریافت کرنی تھی۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ميں سمجھنے سے قاصر ہوں کہ کس منطق کے تحت آپ ڈاکٹر عافيہ کيس کا موازنہ چین کی حکومت کی جانب سے اپنے ہی مسلمان شہريوں کے خلاف تشدد کی ان کاروائيوں سے کر رہے ہيں جنھيں وسيع پيمانے پر رپورٹ کيا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر عافيہ کی سزا کا ان کے مذہب سے کوئ تعلق نہيں تھا جبکہ ميں نے جن مسلمان چينی شہريوں کی روداد پوسٹ کی ہے، ان کے ساتھ بدسلوکی کی وجہ ان کے مذہبی عفائد ہيں۔

اس وقت بھی ڈاکٹر عافيہ پر اپنے مذہبی فرائض کی ادائيگی کے حوالے سے کوئ قدغن نہيں ہے اور انھيں قونصلر خانے تک رسائ بھی فرائم کی گئ ہے۔ جبکہ دوسری جانب مسلمان چينی شہری خود اپنی ہی حکومت کے مظالم کا سامنا کر رہے ہيں اور انھيں مذہبی وابستگی کی وجہ سے عقوبت خانوں ميں بند کيا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر عافيہ کی سزا اور چينی مسلمانوں کی غیر قانونی نظر بندی اور تشدد کے واقعات ميں کوئ مماثلت نہيں ہے۔

باوجود اس کے کہ وہ تمام تر الزامات اور بے سروپا متضاد کہانياں جو اس کيس سے جوڑی گئ تھيں اور جنھيں ڈاکٹر عافيہ کے وکلاء کی ٹيم نے خود مسترد کيا، اب بھی ايسے افراد موجود ہيں جو اس کيس کو سياسی مقاصد کے ليے استعمال کرنا چاہتے ہيں۔ جب کہ حقيقت يہی ہے کہ يہ ايک کرمنل کيس رہا ہے۔

دلچسپ بات يہ ہے کہ خود ان کی قانونی ٹيم نے يہ واضح کيا ہے کہ ان پر گرفتاری کے دوران کسی بھی قسم کا تشدد نہيں کيا گيا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

جان

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ميں سمجھنے سے قاصر ہوں کہ کس منطق کے تحت آپ ڈاکٹر عافيہ کيس کا موازنہ چین کی حکومت کی جانب سے اپنے ہی مسلمان شہريوں کے خلاف تشدد کی ان کاروائيوں سے کر رہے ہيں جنھيں وسيع پيمانے پر رپورٹ کيا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر عافيہ کی سزا کا ان کے مذہب سے کوئ تعلق نہيں تھا جبکہ ميں نے جن مسلمان چينی شہريوں کی روداد پوسٹ کی ہے، ان کے ساتھ بدسلوکی کی وجہ ان کے مذہبی عفائد ہيں۔

اس وقت بھی ڈاکٹر عافيہ پر اپنے مذہبی فرائض کی ادائيگی کے حوالے سے کوئ قدغن نہيں ہے اور انھيں قونصلر خانے تک رسائ بھی فرائم کی گئ ہے۔ جبکہ دوسری جانب مسلمان چينی شہری خود اپنی ہی حکومت کے مظالم کا سامنا کر رہے ہيں اور انھيں مذہبی وابستگی کی وجہ سے عقوبت خانوں ميں بند کيا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر عافيہ کی سزا اور چينی مسلمانوں کی غیر قانونی نظر بندی اور تشدد کے واقعات ميں کوئ مماثلت نہيں ہے۔

باوجود اس کے کہ وہ تمام تر الزامات اور بے سروپا متضاد کہانياں جو اس کيس سے جوڑی گئ تھيں اور جنھيں ڈاکٹر عافيہ کے وکلاء کی ٹيم نے خود مسترد کيا، اب بھی ايسے افراد موجود ہيں جو اس کيس کو سياسی مقاصد کے ليے استعمال کرنا چاہتے ہيں۔ جب کہ حقيقت يہی ہے کہ يہ ايک کرمنل کيس رہا ہے۔

دلچسپ بات يہ ہے کہ خود ان کی قانونی ٹيم نے يہ واضح کيا ہے کہ ان پر گرفتاری کے دوران کسی بھی قسم کا تشدد نہيں کيا گيا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
کیا عافیہ صدیقی مسلمان نہیں یا امریکہ مسلمانوں کے خلاف نہیں؟ کس منہ سے امریکہ کی حمایت کرتے ہیں آپ۔ شام، عراق، افغانستان میں جو حال کیا دنیا نے نہیں دیکھا؟ وہی پرانی گھسی پٹی کہانیاں سنانے سے گریز کیجیے گا کہ امریکہ کا وہاں مثبت کردار تھا اور وہ وار آن ٹیرر پہ کاروائیاں تھیں۔
 
آخری تدوین:

Fawad -

محفلین
کیا عافیہ صدیقی مسلمان نہیں یا امریکہ مسلمانوں کے خلاف نہیں؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ايک فرد سے متعلق قانونی مقدمے کو مذہبی نقاط کی بنياد پر زير بحث لانا آپ کی دليل کی کمزوری کو واضح کرتا ہے۔

ڈاکٹر عافيہ اور ان کے خاندان کے افراد نے برسا برس تک امريکہ ميں تعليم بھی حاصل کی، يہاں ملازمتيں بھی کيں اور رہائش بھی اختيار کی۔ اس دوران نا تو ان پر کوئ قدغن لگائ گئ اور نا ہی انھيں کسی بھی قسم کا خوف تھا۔

اگر آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ ڈاکٹر عافيہ کو ان کے مذہبی عقائد کی بنياد پر سزا سنائ گئ ہے تو پھر آپ اس بات کی کيا توجيہہ پيش کريں گے کہ ايڈم پرل مين نامی امريکی شہری بھی ايف بی آئ کو مطلوب افراد کی اسی لسٹ ميں شامل تھے

How an American Became an Al Qaeda Spokesman


اور يہ صرف ايک مثال نہيں ہے۔ ايسے کئ امريکی شہری ہيں جنھيں ان کی مذہبی وابستگی سے قطع نظر دہشت گردی کی کاروائیاں کرنے يا ان کی منصوبہ بندی ميں ملوث ہونے کے جرم ميں قانونی کاروائ کا سامنا کرنا پڑا اور انھيں اپنے کيے کی سزا بھی ملی۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے يہ بھی واضح رہے کہ ڈاکٹر عافيہ کے مقدمے کا دہشت گردی سے کوئ تعلق نہيں تھا۔ ان پر اقدام قتل کا مقدمہ چلا تھا اور اسی ميں ان کو سزا دی گئ تھی۔

کچھ رائے دہندگان کے ليے يہ سہل ہے کہ وہ جانب داری پر مبنی غلط تاثر کی بنياد پر کہانياں تخليق کريں اور اپنی يکطرفہ سوچ کا اظہار کريں۔ ليکن حقيقت يہ ہے کہ اعداد وشمار کی روشنی ميں يہ واضح ہے کہ امريکہ ميں مسلمان اور مذہب اسلام کسی بھی لحاظ سے زير عتاب نہيں ہيں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


51195310-2173879702672176-4349257430673129472-n.jpg



ایک صحافی کی چشم کشا تحقیقی رپورٹ جس نے چین کا سفر کیا اور سنکیانگ صوبے میں بدترین انسانی حقوق اور مسلمان مخالف کریک ڈاون کو دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ دنیا کے ضمیر کے سامنے رکھ دیا۔

کیا ایغور مسلمانوں کا حق نہیں کہ انکی آواز سنی جائے؟ آپ کا کیا خیال ہے؟


Bloomberg - Are you a robot?


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

جاسمن

لائبریرین
میں نے نیٹ پہ بہت سی خبریں اور کہانیاں پڑھی ہیں اس حوالہ سے۔ یہ صورتحال بہت ہی خوفناک ہے۔ وہاں کے مسلمانوں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ میڈیا ویسے تو ذرا ذرا سی بات پہ ہنگامہ مچا دیتا ہے، یہ صورتحال کسی کو کیوں نہیں نظر آتی۔
افسوسناک
اللہ سے دعا ہے کہ مظلومین کی مدد فرمائے۔ انھیں آسانیاں اور خوشیاں نصیب کرے۔ آمین!
 

زیک

مسافر
میں نے نیٹ پہ بہت سی خبریں اور کہانیاں پڑھی ہیں اس حوالہ سے۔ یہ صورتحال بہت ہی خوفناک ہے۔ وہاں کے مسلمانوں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ میڈیا ویسے تو ذرا ذرا سی بات پہ ہنگامہ مچا دیتا ہے، یہ صورتحال کسی کو کیوں نہیں نظر آتی۔
افسوسناک
اللہ سے دعا ہے کہ مظلومین کی مدد فرمائے۔ انھیں آسانیاں اور خوشیاں نصیب کرے۔ آمین!
پاکستانی صدر اور وزیراعظم دونوں کہہ چکے ہیں کہ وہ اس کی مذمت نہیں کر سکتے
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستانی صدر اور وزیراعظم دونوں کہہ چکے ہیں کہ وہ اس کی مذمت نہیں کر سکتے
مجھے سمجھ نہیں آتی کہ میڈیا ویسے تو ذرا ذرا سی بات پہ ہنگامہ مچا دیتا ہے، یہ صورتحال کسی کو کیوں نہیں نظر آتی۔
’’اسٹریٹی جک انٹرسٹس‘‘
چین نے پاکستان میں وسیع پیمانہ پر سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور سفارتی تعلقات بھی 60 کی دہائی سے ٹھیک ٹھاک چل رہے ہیں۔ ایسے میں ان کے داخلی معاملات پر پاکستان کی تنقید دونوں ممالک کے مابین تناؤ پیدا کر سکتی ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
ظلم کہیں پر بھی ہو، اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔ اگر امریکی مظالم کے خلاف آواز بلند کی جا سکتی ہے تو چینی حکومت کے مظالم کے خلاف بھی یہی رویہ اپنانے کی ضرورت ہے چاہے اس کے نتائج کچھ بھی نکلیں۔
 
میں نے نیٹ پہ بہت سی خبریں اور کہانیاں پڑھی ہیں اس حوالہ سے۔ یہ صورتحال بہت ہی خوفناک ہے۔ وہاں کے مسلمانوں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ میڈیا ویسے تو ذرا ذرا سی بات پہ ہنگامہ مچا دیتا ہے، یہ صورتحال کسی کو کیوں نہیں نظر آتی۔
افسوسناک
اللہ سے دعا ہے کہ مظلومین کی مدد فرمائے۔ انھیں آسانیاں اور خوشیاں نصیب کرے۔ آمین!
بہنا ۔ ایسی قومیں جو خود کو آزاد سمجھتے ہوئے دراصل غلام ہوں دوسرے ممالک میں ہونے والے مظالم پر تب ہی آواز اٹھا سکتی ہیں جب پیچھے کوئی اور تگڑا ہاتھ ہو جو ان کی غلامی کی مجبوریوں پر پہنچنے والی زد کو بحال کر سکے ، ایسی قومیں اصولوں پر نہیں مفادات پر بات کرتی ہیں ۔
بدقسمتی سے نہ صرف ہم اس وقت ایک (غیر منتخب ) منتخب کے شکنجے میں ہیں بلکہ ہمارے ادارے بالخصوص عدلیہ اور بدلیہ بھی مکمل طور پر ایسی لیڈر شپ کا شکار ہیں جو دجالی قوتوں کی پروردہ اور اسلام پسندوں سے بیزار ہیں ایسے میں میڈیا سونے پر سہاگے کا کام کرتا ہے ۔ انہیں بھی جہاں سے راتب ملے وہیں کی بات کریں گے ۔

اللہ کی ربوبیت پر یقین ہونا ضروری ہے ۔ حوصلہ تبھی ملتا ہے ۔ یہ طاقت اور مفاد کو رب ماننے والے کیا جانیں یا سمجھیں

گو کہ امریکہ جیسا کوئی مفاد پرست ملک نہ ہے نہ ہوگا ۔ اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ اس میں امریکہ کا اپنا ہی مفاد ہے ۔ اویغور مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر آواز بلند کرنے پر سلام ہے ۔ اپنے مفاد میں ہی سہی بات تو درست کی ہے
اب یہ حضرت سرکاری طور پر یا غیر سرکاری طور پر دو لفظ فلسطین میں ہونے والے مظالم پر بھی نکال دیں وہ بھی تو اپنے ملک میں اپنے گھروں سے نکالے گئے وہ مظلوم ہیں جو ستر سال سے زیادہ ہو گیا اجتماعی قتل ، محاصرے اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالی اور اپنے ملک سے محرومی سہہ رہا ہے۔

کریں ہمت اور بات کریں یا پھر صرف اویغور ہی انسان ہیں جن پر ظلم ہو رہا امریکہ کو نظر آتا ہے ۔ کیونکہ وہ چین کر رہا ہے جبکہ فلسطین پر ہونے والے جرائم کیونکہ اسرائیل کرتا ہے لہذا ۔۔۔۔ چپ کر دڑ وٹ جا
 

فلسفی

محفلین
مسلمان، دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں وہ آقا صلی الله عليه وسلم کی حدیث کے مطابق جسد واحد کی طرح ہیں ہم ان سب کا درد محسوس کرتے ہیں لیکن طاقتور سے اپنی بات منوانے کے لیے پہلے خود کو اس قابل بنانا پڑتا ہے کہ آپ کی آواز سنی جائے۔ موجودہ حالات میں اپنے گھر کو مضبوط کرنا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

رہی بات امریکہ کی تو اس کو فلسطین نظر نہیں آتا، افغانستان کا بیڑہ غرق کر کے اب بھاگنا چاہتا ہے، کشمیر نظر نہیں آتا، برما کے مسمان نظر نہیں آتے ۔۔۔ چین کے مسلمانوں کا درد پیٹ میں کس لیے اٹھ رہا ہے وہ سب کو پتہ ہے۔ کسی زمانے میں امریکہ کو افغانستان کے مجاہدین بھی مظلوم نظر آتے تھے۔ امریکہ سے کسی خیر کی امید کم از کم پاکستان کے عوام کو نہیں۔ حکمران اور ایک خاص طبقے کے مفادات وابستہ ہو سکتے ہیں لیکن عام شخص کے نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
ظلم کہیں پر بھی ہو، اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔ اگر امریکی مظالم کے خلاف آواز بلند کی جا سکتی ہے تو چینی حکومت کے مظالم کے خلاف بھی یہی رویہ اپنانے کی ضرورت ہے چاہے اس کے نتائج کچھ بھی نکلیں۔
اصولا آپ کی بات درست ہے۔ البتہ عملا ایسا ممکن نہیں ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
بدقسمتی سے نہ صرف ہم اس وقت ایک (غیر منتخب ) منتخب کے شکنجے میں ہیں بلکہ ہمارے ادارے بالخصوص عدلیہ اور بدلیہ بھی مکمل طور پر ایسی لیڈر شپ کا شکار ہیں جو دجالی قوتوں کی پروردہ اور اسلام پسندوں سے بیزار ہیں ایسے میں میڈیا سونے پر سہاگے کا کام کرتا ہے ۔ انہیں بھی جہاں سے راتب ملے وہیں کی بات کریں گے ۔
واقعی اتنی اسلام بیزار حکومت ہے کہ لبیک یا رسول اللہ کے احتجاج سے قبل ہی ہالینڈ کے سفیر کو بلا کر توہین آمیز خاکوں پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کر وایا۔ اور اس دباؤ میں آکر ان کو خاکوں کا مقابلہ منسوخ کرنا پڑا۔
حال ہی میں بیرون ممالک سے آئے جی ایس پی پلس ممبران نے وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران پاکستان سے اسلامی سزائے موت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ جسے وزیر اعظم عمران خان نے موقع پر ریجکٹ کیا۔
یورپی یونین نے حکومت پر دباؤ ڈالا کہ آپ کے ملک میں قادیانیوں کے حقوق مجروح ہیں جس پر وزیر برائے انسانی حقوق نے ان کو کھری کھری سنا دی۔
ماضی کی حکومتوں میں جو تبلیغی جماعت کے ویزے منسوخ کر دیئے گئے تھے وہ اب بحال ہو چکے ہیں۔
ان تمام اقدامات کے باوجود حکومت اسلام دشمن ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
عملی صورت حال واقعی مختلف ہے؛ اس میں کوئی شک نہیں۔
ایسا ہی ہے۔ ایران کو فلسطین اور سعودیہ میں نہتے مسلمانوں پر مظالم نظر آتے ہیں۔ عراق اور شام میں نہیں۔
پاکستان کو کشمیری، روہنگیا، فلسطینی مسلمانوں کو تحفظ دینا ہے۔ لیکن یمن اور چین کے مسلمان نظر نہیں آتے۔
سعودیہ کو ایران میں موجود عرب مسلمانوں پر بات کرنی ہے لیکن فلسطین میں پستے عرب مسلمانوں کے حق میں ایک لفظ نہیں کہنا۔
ان دوغلی پالیسیز کی وجہ سے مسلمانوں پر برا وقت چل رہا ہے
 

جاسمن

لائبریرین
واقعی اتنی اسلام بیزار حکومت ہے کہ لبیک یا رسول اللہ کے احتجاج سے قبل ہی ہالینڈ کے سفیر کو بلا کر توہین آمیز خاکوں پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کر وایا۔ اور اس دباؤ میں آکر ان کو خاکوں کا مقابلہ منسوخ کرنا پڑا۔
حال ہی میں بیرون ممالک سے آئے جی ایس پی پلس ممبران نے وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران پاکستان سے اسلامی سزائے موت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ جسے وزیر اعظم عمران خان نے موقع پر ریجکٹ کیا۔
یورپی یونین نے حکومت پر دباؤ ڈالا کہ آپ کے ملک میں قادیانیوں کے حقوق مجروح ہیں جس پر وزیر برائے انسانی حقوق نے ان کو کھری کھری سنا دی۔
ماضی کی حکومتوں میں جو تبلیغی جماعت کے ویزے منسوخ کر دیئے گئے تھے وہ اب بحال ہو چکے ہیں۔
ان تمام اقدامات کے باوجود حکومت اسلام دشمن ہے۔
۔۔۔۔۔اسلامیات کی لیکچرر شپ کی سیٹوں کے لئے اقلیتوں کا کوٹہ رکھا گیا۔۔۔۔یہ اسلام پسندی ہے۔
 
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


ایک ایغور مسلمان ماں کے ساتھ چینی حکام کے سلوک کی داستان غم



چينی عقوبت خانے کے ايک قيدی کی روداد





فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
دو کروڑ سے زیادہ کی مسلمان آبادی میں ایسے ایک دو درجن افراد مل ہی جائیں گے جنہیں چینی حکومت سے جائز اور ناجائز شکایت ہو گی۔ لیکن جس طرح سے امریکی میڈیا اور بی بی سی چائنا کے ظلم و ستم اور اس سال خنزیر کا سال ہونے پر چائنیز نئے سال کا جس طرح مسلمانوں کے جذبات سے تعلق جوڑا جا رہا ہے زبردستی کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں۔ اس سے امریکہ جو گند کر چکا ہے دنیا بھر میں وہ دنیا کے ذہنوں سے مٹنے والا نہیں۔ اور چین اپنے کرتوتوں سے امریکی پستی تک پہنچے گا امریکہ اور برطانیہ کے پراپیگینڈے سے نہیں۔
امریکہ نے جنگِ عظیم پراپیگینڈے کے زور پر جیتی اور تب سے اب تک امریکہ کا ایمان پروپیگینڈے پر ہی ہے کہ جو کچھ کرنا ہے پراپگینڈے سے کرنا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
۔۔۔۔۔اسلامیات کی لیکچرر شپ کی سیٹوں کے لئے اقلیتوں کا کوٹہ رکھا گیا۔۔۔۔یہ اسلام پسندی ہے۔
کسی بھی تدریسی شعبہ میں لیکچرار بننے کا متعلقہ شخصیت کے ذاتی دین یا مذہب سے کیا ربط ہے؟ کیا انگریزی کی ٹیچر کا انگریز ہونا لازمی ہے؟ یا شیعہ فرقہ سے تعلق رکھنے والا سنی اسلام پر لیکچر دینے کے قابل نہیں ہے؟ علم و تدریس کا تعلق متعلقہ شعبہ میں تحقیقی دسترس حاصل کرنے سے ہے نہ کہ اساتذہ کے اپنے ذاتی مذہب سے۔
 

dxbgraphics

محفلین
واقعی اتنی اسلام بیزار حکومت ہے کہ لبیک یا رسول اللہ کے احتجاج سے قبل ہی ہالینڈ کے سفیر کو بلا کر توہین آمیز خاکوں پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کر وایا۔ اور اس دباؤ میں آکر ان کو خاکوں کا مقابلہ منسوخ کرنا پڑا۔
حال ہی میں بیرون ممالک سے آئے جی ایس پی پلس ممبران نے وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران پاکستان سے اسلامی سزائے موت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ جسے وزیر اعظم عمران خان نے موقع پر ریجکٹ کیا۔
یورپی یونین نے حکومت پر دباؤ ڈالا کہ آپ کے ملک میں قادیانیوں کے حقوق مجروح ہیں جس پر وزیر برائے انسانی حقوق نے ان کو کھری کھری سنا دی۔
ماضی کی حکومتوں میں جو تبلیغی جماعت کے ویزے منسوخ کر دیئے گئے تھے وہ اب بحال ہو چکے ہیں۔
ان تمام اقدامات کے باوجود حکومت اسلام دشمن ہے۔

کون سی دنیا میں رہتے ہیں ۔
صرف مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے باعث منسوخ کیا گیا ہے۔ اس میں جعلی حکومت کا کوئی کارنامہ نہیں اور نہ ہی جعلی حکومت ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کرنے کی ہمت کر سکی

دی گارڈین
الجزیرہ
ٹیلیگراف یوکے
 
Top