اصل بات یقین کی ہے، دل کی آواز کی ہے۔۔۔ جس شخص کا دل ،اس قسم کے مجربات کا ذکر سنتے وقت فی الفور انکی صداقت کا یقین کرنے پر مائل ہو، امید واثق ہے کہ اسی کو ان مجربات کا خاط خواہ فائدہ پہنچے گا، لیکن جس دل میں پہلا ردعمل تشکیک کا پیدا ہو، اسکے لئ اس پر عمل، نہ کرنا ہی بہتر ہے ۔۔لغتِ غریب جب تک، ترا دل نہ دے گواہی۔۔۔ آخر کوئی وجہ تو ہے کہ علّامہ صاحب نے ی شعر کہا۔۔
کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ
مومن ہو تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
یقین نہ ہو تو قرآن اور حدیث کے مستند وظائف بھی کوئی فائدہ نہیں دیتے۔۔۔ اور اگر یقین ہو، تو اللہ تعالیٰ بندے کے حسنِ ظن کے مطابق معاملہ کرتا ہے۔۔حدیثِ قدسی بھی ہے کہ انا عند ظن عبدی بی۔۔
بالکل جناب آپ کی بات درست ہے جب اعتقاد کی بجائے تشکیک ہو تو ایسا ہی ہونا ہے جیسا کہ آپ نے آخر میں کہا کہ اللہ تبارک تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں بندے کے گمان کے ساتھ ہوں جیسا کہ وہ میری متعلق گمان کرتا ہے ویسا ہی پیش آونگا۔
محمود بھائی مسئلہ یہ ہے کہ ادھر میں نے دھاگہ کھولا ادھر ایک دم منکرین نے جھٹ سے بغیر دیکھے کہ دھاگہ کس موضوع پر ہے جھٹ سے اپنے ازلی خبث باطن کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمارے ایک محفلین عدیل منا بھائی پر اعتراض جڑ دیا جب کہ وہ اس کو کہہ بھی رہے ہیں کہ بھائی یہ درود شریف کا معاملہ ہے اورمیں نے اس کی تاثیر اپنی آنکھوں سے دیکھی ہے لیکن منکر پر ان باتوں کا اثر کب ہوتا ہے۔ رہی بات سانپ کے کاٹنے پر صحابہ کا بکریاں لینا اور پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ان سے خمس لینا ۔۔۔۔۔ اگر یہ واقعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد پیش آتا تو کیا منکرین اس کا بھی انکار کردیتے کہ حدیث سے ثابت نہیں ہے۔۔۔۔میں تو لرز جاتا ہوں جب ان لوگوں کی ایسی بداعتقادی کی باتیں سنتا ہوں کل کو یہ لوگ حوض کوثر پر کس منہ سے پانی مانگیں گے کہ جس پر قرآن اترا اس کی سورہ فاتحہ کی اثرا نگیزی کو تو مانتے ہیں لیکن جس پر دو جہاں کا مالک درود وسلام بھیجتا ہے اس کی فضیلت سے انکار اور پھر بجائے شرمندہ ہونے کے مزید دلیری جس کو فارسی میں کہتے ہیں عذر گناہ بدتر از گناہ۔
کھودا پہاڑ اور نکلا چوہا۔۔۔ مجھے تو جمعے کا پروگرام دیکھ کر مایوسی ہی ہوئی ہے۔ یہ سارا سلسلہ ہی پلانٹڈ تھا۔ اور ان واقعات اور ان امراض اور اس موضوع کے بارے میں علم حاصل کرنے کی بجائے اپنے ایک پیغام کو لوگوں تک پہنچانے کیلئے یہ سارا کھڑاگ کیا گیا تھا۔ چنانچہ یہ پروگرام جوابات دینے کی بجائے مزید سوالات چھوڑ گیا ہے۔
محمود غزنوی صاحب پچھلے دنوں آپ نے جنات کی حاضری۔حقیقت یا فسانہ کے نام سے ایک دھاگہ کھولا تھا اور آخر میں آپ نے یہ کورٹ کیا تھا۔چنانچہ یہ پروگرام جوابات دینے کی بجائے مزید سوالات چھوڑ گیا ہے۔
میں نے یہ پروگرام دیکھا ہے اور بحمدللہ جو جو اس پروگرام میں پیش کیا گیا ہے اس کے ایک ایک جز کا روحانی سائنسی اور مغرب سے متعلقہ Spritualism سے ایک ایک بات کی وضاحت اور تشریح کرسکتا تھا لیکن اس وجہ سے نہیں کی کہ ادھر روحانیت کا کوئی زمرہ ہی نہیں ہے تاکہ جو لوگ روحانیت کے منکر ہیں وہ اس زمرہ میں نہ آسکیں کیونکہ یہ منکرین دھاگے کا ستیاناس کردیتے ہیں جیسا کہ آپ کو اس دھاگہ میں نظر آرہا ہے۔
ایک اور فورم ہے اس میں بندہ نے پوسٹنگ وغیرہ شروع کی تو ادھر ایک منکر قسم کا موڈیٹر تھا اس نے مجھ سے الجھنا شروع کردیا تو انتظامیہ نےایک الگ زمرہ روحانیت کے نام سے کھول دیا تو اس کی فضول گوئی اور تھریڈ خراب کرنے سے نجات مل گئی۔