چھے میں سے دو سوالوں کے جواب۔۔۔۔ ضرور پڑھیے!

arifkarim

معطل
تو کیا یہ امریکہ کے اختیار میں ہے کہ جتنا چاہے ڈالرز چھاپے۔۔۔ جس طرح سے پاکستان میں نون لیگ کی حکومت کے بارے کہا جاتا ہے کہ ابتدائی دنوں میں گردشی قرضے چکانے کے لیے بہت زیادہ نوٹ چھاپ رہی تھی۔۔ آیا کسی بھی حکومت کو نوٹ چھاپنے کی آزادی ہے یا اس کو کنٹرول کرنے کا کوئی عالمی مکینیزم ہے؟؟
میرے چھوٹے سے ذہن میں بھی یہ بات آئی تھی کہ امریکہ جتنا چاہے ڈالر چھاپ کے بیرونی قرضے پورے کر سکتا ہے۔۔۔ لیکن یقینا اندرونی طور پر جب تک معیشت مضبوط نہ ہو نوٹ چھاپنے سے افراط زر میں اضافہ ہی ہوگا۔۔۔ جو کہ وہ نہیں چاہے گا۔۔۔

درست۔ کسی بھی ملک کا سینٹرل بینک جتنے مرضی نوٹ چھاپ سکتا ہے۔ نوٹ چھاپنے کی پالیسی حکومت وقت کے اختیار میں نہیں ہوتی بلکہ خود مختار سینٹرل بینک کے بینکار، ماہر معیشت یہ کام سر انجام دیتے ہیں۔ امریکہ کا معاملہ اس لحاظ سے مختلف ہے کہ اسکی کرنسی عالمی ہونے کی وجہ سے وہ اپنے بیرونی قرضے نوٹ چھاپ کر ادا کر سکتا ہے البتہ اندرونی قرضے اتارنے کیلئے جب نوٹ چھاپے گا تو افراط زر میں اضافہ ہوگا۔
 

حسینی

محفلین
درست۔ کسی بھی ملک کا سینٹرل بینک جتنے مرضی نوٹ چھاپ سکتا ہے۔ نوٹ چھاپنے کی پالیسی حکومت وقت کے اختیار میں نہیں ہوتی بلکہ خود مختار سینٹرل بینک کے بینکار، ماہر معیشت یہ کام سر انجام دیتے ہیں۔ امریکہ کا معاملہ اس لحاظ سے مختلف ہے کہ اسکی کرنسی عالمی ہونے کی وجہ سے وہ اپنے بیرونی قرضے نوٹ چھاپ کر ادا کر سکتا ہے البتہ اندرونی قرضے اتارنے کیلئے جب نوٹ چھاپے گا تو افراط زر میں اضافہ ہوگا۔
اس لحاظ سے امریکہ کا کوئی بیرونی قرضہ نہیں ہونا چاہیے۔۔۔۔ چونکہ نوٹ چھاپ کر سارے قرضے ادا کر سکتا ہے؟؟
پھر یہی معاملہ کیا پونڈ اور یورو وغیرہ کے ساتھ بھی ہوگا؟؟ اور کویتی دینار تو شاید دنیا میں سب سے آگے ہے؟؟
 

arifkarim

معطل
اس لحاظ سے امریکہ کا کوئی بیرونی قرضہ نہیں ہونا چاہیے۔۔۔ ۔ چونکہ نوٹ چھاپ کر سارے قرضے ادا کر سکتا ہے؟؟
پھر یہی معاملہ کیا پونڈ اور یورو وغیرہ کے ساتھ بھی ہوگا؟؟ اور کویتی دینار تو شاید دنیا میں سب سے آگے ہے؟؟
دنیا کی ریزرو کرنسی ہونے کے یہی تو مزے ہیں کہ مفت میں سارا بیرونی قرضہ بھی اتر جاتاہے اور پوری دنیا کے مالیاتی نظام پر حاکمیت بھی مل جاتی ہے بے شک ملک کئی دہائیوں سے مسلسل خسارہ میں جار ہا ہو:
Current-Account%20Balance%20(large).JPG


باقی ممالک کی کرنسیاں یہ سب نہیں کر سکتیں۔ اگر انکے سینٹرل بینکس بیرونی قرضہ اتارنے کیلئے بے تحاشا کرنسی چھاپیں گےتو اندورون ملک افراط زر ہی بڑھے گی۔ جیسا کہ ہٹلر کی آمد سے قبل جرمنی میں ہوا۔ وہ جرمن مارک جو پہلی جنگ عظیم سے قبل 4 ڈالر کا ہوتا تھا 1923 میں کھرب ہا کھرب فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا اور جرمن معیشت تباہ و برباد ہو گئی:
http://en.wikipedia.org/wiki/Hyperinflation_in_the_Weimar_Republic
 

nazar haffi

محفلین
بہت مفید اور معلوماتی گفتگو چل نکلی ہے اگر ممکن ہوتو صاحبان نظر اقتصادی حوالے سے مزید اپنی معلومات یہاں شئیر کریں تاکہ مجھ جیسے افراد کے علم میں بھی اضافہ ہو۔
 
Top