چیف جسٹس کے غیر فعال، معطل یا اب جبری رخصت کے بارے میں اتنا کچھ لکھا اور کہا جا چکا ہے کہ مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن یہاں جاری بحث دیکھ کر میرا دل بھی چاہا کہ کچھ کہوں۔
چیف جسٹس پر جو الزام لگائے گئے ہو سکتا ہے وہ صحیح ہوں اوریہ بھی بجا اس قدر مراعات مانگنا بھی غلط ہے لیکن کیا وہ واحد ایسے فرد تھے جنھوں نے ایسا کیا؟ کیا ہماری بیورو کریسی اور فوجی حکومت میں باقی سب متقی اور پرہیز گار ہیں؟ کیا ہمارے صدر صاحب اور ان کے ساتھی قائم مقام وزیرِ اعظم چوہدری شجاعت حسین جب حکومتی خرچے پر اپنے حامیوں کی فوج کو عمرے جیسے مقدس فریضے کی ادائیگی کے لئے لے کر جاتے ہیں تو ان کو کبھی خیال نہیں آیا کہ یہ نا جائز مراعات ہیں؟ اگر وزراء کے لئے مرسڈیز گاڑیاں امپورٹ کی جا سکتی ہیں تو قوم ایک ایسے شخص کو چند مراعات استعمال کرنے پر شاید اتنا قصوروار نہیں سمجھتی جو اتنی جراء ت رکھتا ہے کہ سوموٹو ایکشن لے کر ان سینکڑوں خاندانوں کی فریاد سنے جن کی کہیں شنوائی نہیں ہے۔۔ جو ایک عرصے سے اپنے پیاروں کو ڈھونڈ رہے ہیں جن کو حکومت نے جہادی تنظیموں کے ساتھ کام کرنے کے الزام میں پکڑ رکھا ہے لیکن آج تک نہ تو ان پر فردِ جرم عائد کی ہے اور نہ ہی ان کے ورثاء کو ان کی خبر دی ہے۔۔۔
دوسری بات یہ کہ یہ بھی تسلیم کہ افتخار چوہدری نے اپنے اختیارات کا نا جائز استعمال کیا ہو گا اور ایسی صورت میں احتساب ہونا بھی چا ہیے لیکن کیا اس کے لئے صحیح حکمتِ عملی استعمال کی گئی؟؟ ایک ملک کے چیف جسٹس کو بالوں سے پکڑ کر کس طرح کھینچا گیا۔۔ اس کی بیوی کے ساتھ کس طرح بدتمیزی کی گئی کیا اچھی تصویر پیش کی گئی مذہب، کلچر اور روایات کی۔ ساری دنیا نے یہ منظر دیکھا۔۔۔ جس حکومت نے ہمیں پتھر کے دور میں دھکیلے جانے سے بچانے کے لئے ایک فون کال پر ہی افغانستان اور طالبان کے بارے میں اپنی حکمتِ عملی وضع کر لی تھی اسی حکومت نے خود ایسے حالات پیدا کر دئیے ہیں کہ بے بس پاکستانی عوام اپنے آپ کو فراعنہء مصر کے دور میں محصور محسوس کر رہی ہے۔۔۔
مشرف واقعی
Talented ہیں جس کمالِ خوبصورتی سے وہ سب کو ایک ہی لاٹھی سے ہانک رہے ہیں وہ واقعی ایک ٹیلنٹڈ حکمران کر سکتا ہے۔۔۔۔ hats off for such a Talented Leader...اور اس سے بڑھ کر ان کی ٹیم بہت ٹیلنٹڈ ہے۔ اس قدر شستہ اورمہذب گفتگو بھلا کی ہوگی کسی کابینہ ممبر نے جیسی ہمارے وزیرِ قانون کرتے ہیں۔۔۔ کیوں نہ ہو آخر کو
گریجویٹ اسمبلی کے ممبر ہیں۔۔۔
۔ جب تک پاکستان میں لسانی، ذات پات، وڈیرہ شاہی، ۔۔۔۔۔۔ اور ان جیسی دیگر بیماریاں موجود ہیں، اُس وقت تک یہ نظام پاکستان میں ترقی لانے کی بجائے اسے قتل ہی کر ڈالے گا
ان بیماریوں کو کون ختم کرے گا؟؟ کیا فوجی حکومت جس کی دلچسپی ہر شعبے میں فوج کو داخل کرنے اور اپنے افسروں کو نوازنے میں ہے( تازہ ترین مثال حاضر سروس اور ریٹائرڈ جرنیلوں کو گوادر میں پلاٹس کی الاٹمنٹ ہے۔۔واضح رہے کہ افتحار چوہدری نے اس معاملے کا بھی نوٹس لیا تھا)۔۔۔ 1999 سے لیکر 2007 تک ان میں سے کتنی بیماریوں کو ختم کیا گیا ہے؟؟؟
تو اب ان کھوٹے سکوں اور ناکارہ ہتھیاروں سے ہی صدر صاحب کو جنگ لڑنا تھا۔ اس میں اگر اُنہوں نے کوئی اپنی مرضی کا بندہ شامل کیا ہے، تو وہ وزیرِ اعظم شوکت عزیز تھے
شاید آپ کو نہیں معلوم کہ ان سب کھوٹے سکوں کا انتخاب صدر صاضب نے خود کیا ہے۔۔ ہماری ساری کابینہ اور اس کا ہیڈ صدر صاحب کی اپنی چوائس ہے جناب۔۔۔ اور
so called جمہوری حکومت اصل میں کٹھ پتلی حکومت ہے اور ماشاء اللّہ ہمارے صدر صاحب اس فن میں بھی یدِ طولیٰ رکھتے ہیں۔۔ شوکت عزیز کو جس طرح اسمبلی ممبر بنایا گیا وہی کافی ہے باقی لوگوں کی سلیکشن کی اصلیت جاننے کو۔۔۔
شروعِ اسلام میں سربراہِ مملکت، جنگوں کی قیادت اور قاضی ۔۔۔۔۔ یہ سب عہدے ایک ہی شخص میں جمع تھے ۔۔۔۔۔ تو کیا آپکی نظر میں یہ سب کے سب لوگ آمر تھے؟ اور کیا تمام آمر بُرے ہوتے ہیں؟
صرف خلفاء راشدین (رض) ہی ان سارے عہدوں کو بیک وقت بخوبی نبھانے کے اہل تھے اور یہ اس بات کی دلیل نہیں ہے کہ سب لوگ یہ اس قابل ہیں کہ وہ ایسا کر سکیں۔۔۔ خلفاء راشدین کی تربیت آنحضورصعلم نے خود فرمائی تھی۔۔ جیسا کہ نبیل نے کہا کہ ہمیں ایسےcomaparisons کرتے ہوئے احتیاط کرنی چاہیے اور یہ بھی کہ خلفاء راشدین کے دور میں سے عدلیہ اور نظامت کو علیحدہ کر دیا گیا تھا۔۔۔ تب مالِ غنیمت کی تقسیم سے غیر مطمئن ایک عام شہری کی درخواست پر خلیفہء وقت کو عدالت میں طلب کر کے وضاحت مانگ لی گئی تھی اور اب عدالت کے از خود نوٹس لینے اور ایک کیس( سٹیل مل کیس) میں حکومتی intentions کے خلاف فیصلہ دینے کی پاداش میں ملک کے چیف جسٹس کے ساتھ جو کچھ کیا گیا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔۔۔
مزید یہ کہ آمر کی تعریف یہ نہیں کہ ایسا فرد جو ان سب عہدوں پر بیک وقت فائز ہو۔
“آمر وہ ہے جو عوام اور رائے آمہ کی مرضی کے خلاف خود کو عوام پر مسلط کرے