جیسا کہ پہلےعرض کیا : معیاری تلفظ تو چھے ہی ہے لیکن بعض لوگ اسے امالے کے ساتھ بھی بولتے ہیں ۔ جیسا کہ فاتح بھائی اور سید صاحب نے بھی لکھا ۔ یہ علاقائی تلفظ ظاہر ہے کہ معیاری تلفظ سے ہٹ کر ہے ۔ عوامی تلفظ ہے ۔ اسی لئے زبان کے تلفظ کا ایک معیار ہونا ضروری ہے ۔ عام طور پر اہلِ زبان کے تلفظ اور استعمال کو معیار مانا جاتا ہے اور اس سلسلے میں دہلی اور لکھنو کی زبان مستند چلی آتی ہے ۔ لیکن یہ ایک الگ بحث ہے ۔ اب دنیا تیزی سے بدل رہی ہے ۔ زبانیں ڈائلیوٹ ہورہی ہیں ۔ میرا خیال ہے کہ اردو کو ایک صوتی لغت کی ازحد ضرورت ہے کہ جو الفاظ کے معیاری تلفظ کو آئندہ نسلوں کے لئےمحفوظ کرسکے ۔