مارچ کے آئینی حق پر تو ہمیں بھی کوئی اختلاف نہیں ہے ۔۔۔ ہم تو صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ آج تک کسی کا بھی لانگ مارچ "ناکام" نہیں ہوا ۔۔۔ چاہے وہ ججز بحالی لانگ مارچ 2009ء ہو یا دفاع پاکستان کونسل کا لانگ مارچ 2012۔۔۔ ۔۔۔ ہم صرف یہ کہنا چاہتے ہیں کہ طاہر القادری صاحب اور ان کی جماعت کے علاوہ بھی پاکستان میں کچھ ایسی شخصیات یا جماعتیں موجود ہیں جن کی مرضی کے بغیر طاہرالقادری صاحب چودہ جنوری کو "بڑی تبدیلی" نہیں لا سکیں گے ۔۔۔ مثال کے طور پر میاں نواز شریف اور ان کی جماعت ہے ۔۔۔ پیپلز پارٹی بھی میدان میں موجود ہے ۔۔۔ اس طرح مولانا فضل الرحمٰن کی بھی ایک سیاسی حیثیت ہے ۔۔۔ اے این پی بھی تو ہے کہ جس کی ایم کیو ایم سے ٹھنی رہتی ہے ۔۔۔ اس لیے شیشہ تو شاید نہ ٹوٹے گا لیکن ان شخصیات اور جماعتوں کا سحر بھی شاید ہی ٹوٹ سکے ۔۔۔ یہ بس ایک لانگ مارچ ہو گا ۔۔۔ جو غالباََ اسلام آباد میں پڑاؤ ڈالے گا ۔۔۔ لیکن اس لانگ مارچ کے نتیجے میں کسی "تحریر سکوائر" بننے کے امکانات معدوم ہیں ۔۔۔ گو کہ ہم حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے ۔۔۔ ہماری فوج کا کیا بھروسہ سائیں!