جزو کو کل پر منطبق نہیں کیا جا سکتا ۔۔۔ علامہ صاحب بہرحال جس انقلاب کی بات کر رہے ہیں وہ ہمہ گیر ہے اور اس انقلاب کی ہمہ گیریت تقاضا کرتی ہے کہ ان کا تعلق واسطہ سبھی جماعتوں سے ایک سا ہو یا پھر بالکل ہی نہ ہو ۔۔۔ ایم کیو ایم سے "شناسائیاں" زیادہ بڑھ گئیں تو علامہ صاحب کے لیے کافی "مشکل" بن جائے گی ۔۔۔ خیر، یہ تو میری ناقص رائے ہے جو غلط بھی ہو سکتی ہے ۔۔۔
محترم بھائی اگر " جزو و کل " کی بحث میں الجھا تو قصہ " الف لیلہ " ختم ہونے میں نہ آئے گا ۔
جزو ہے تو کل کی پہچان ممکن ہے ۔ جزو کے بنا کل کہیں نہیں ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایم کیو ایم بحیثیت اک سیاسی جماعت کچھ خاص شخصیات کو چھوڑ کر اتنی بری بھی نہیں ہے ۔
کسی کے ساتھ چلنے میں اور کسی کا ساتھ دینے میں بہت فرق ہوتا ہے ۔ یہ " شناسائیاں " سیاست کا اہم عنصر ہیں ۔
ڈاکٹر صاحب جس سیاسی نظام کی اصلاح کے خواہش مند ہیں ۔ یہ اصلاح ہر سچے پاکستانی کی بنا تفریق سیاسی پارٹی دل کی آواز ہے ۔
پرسوں عمران کا حمایتی مشہور تھا ۔ کل ڈاکٹر صاحب کا معتقد و مرید مشہور ہوا ۔ آج ایم کیو ایم کا گماشتہ کہلاؤں گا ۔۔۔۔۔۔۔۔